ٹربیونل کے پاس قاتلوں کے تعین کا اختیار نہیں، انصاف کی توقع کیسے کی جا سکتی ہے۔ ترجمان منہاج القرآن

منہاج القرآن کا موقف وہی ہے جو APC میں سب جماعتوں نے مل کر مشترکہ اعلامیہ میں جاری کیا تھا
جب تک آئی جی سے SHO اور قاتل اعلیٰ تک ’’چین آف کمانڈ‘‘ کو بر طرف نہیں کیا جاتا کسی انکوائری ٹربیونل میں پیش نہیں ہو نگے

تحریک منہاج القرآن کے ترجمان نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری ٹربیونل کی جانب سے منہاج القرآن کو حتمی نوٹس جاری کرنے کے حوالے سے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے ٹربیونل کی یکطرفہ انکوائری میں کیسے شریک ہوا جا سکتا ہے جسکی FIR بے اختیار قاتل اور دہشت گرد پویس نے خود درج کی ہے اور مقتولین کے ورثاء اب تک دھکے کھاتے پھر رہے ہیں انکی FIR درج نہیں کی جا رہی۔ جس ٹریبونل کے پاس قاتلوں کے تعین کا اختیار نہ ہو اس سے انصاف کی توقع کیسے کی جا سکتی ہے؟ اس واقعہ کے اصل کردار جب تک منظر نامے سے ہٹ نہیں جاتے دیگر سے انصاف کی توقع عبث ہے۔ ترجمان کے مطابق اس واقعہ کے ماسٹر مائینڈ نواز شریف ہیں جبکہ پورے واقعہ کے ذمہ دار اور پولیس کو عوام پر گولیاں چلانے کا آرڈر دینے والے قاتل اعلیٰ شہباز شریف اور انکے وزراء ہیں۔ رانا ثناء اللہ کو قاتل اعلیٰ نے ہنی مون پریڈ کیلئے چھٹیوں پر بھیج کر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی ہے۔ جب تک آئی جی سے SHO تک ’’چین آف کمانڈ‘‘ کو برطرف نہیں کیا جاتا، خود قاتل اعلیٰ مستعفی نہیں ہو جاتے، متاثرین کے ورثاء کی جانب سے حقیقی قاتلوں کے خلاف FIR درج نہیں ہوتی اور آزادانہ، غیر جانبدارانہ اور غیر متنازعہ سپریم کورٹس کے ججوں پر مشتمل جوڈیشل کمیشن نہیں بن جاتا اس وقت تک قاتلوں کی جانب سے بنائے گئے کسی انکوائری ٹریبونل میں پیش نہیں ہو نگے۔ ترجمان نے کہا کہ منہاج القرآن کا موقف وہی ہے جو 29 جون کی APC میں سب جماعتوں نے مل کر مشترکہ اعلامیہ میں جاری کیا تھا۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top