7، 8 اور 9 نومبر کو امریکہ میں ‘‘پاکستان بچاؤ ڈاکٹر طاہرالقادری کے ساتھ’’ ریلیاں نکالی جائینگی
سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تفتیش کی راہ میں رکاوٹ بننے والے ہمیں انتہائی
اقدام پر مجبور نہ کریں
شہباز دور میں لا تعداد انسانی المیوں نے جنم لیا، پریس کانفرنس میں ڈاکٹر طاہرالقادری
کے دورہ امریکا کا باضابطہ شیڈول جاری کر دیا گیا ہے
سانحہ گوجرہ، سانحہ جوزف کالونی، سانحہ باہمنی والا کے بعد سانحہ کوٹ رادھا کشن سے
پاکستان کا بین الاقوامی تشخص مجروح ہوا
لاہور پریس کلب میں پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر رحیق احمد عباسی، خرم نواز گنڈا
پور، فیاض وڑائچ اور ساجد بھٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر رحیق احمد عباسی نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تفتیش میں رکاوٹ بننے والے حکمران ہمیں انتہائی اقدام پر مجبور نہ کریں۔ حکمرانوں کا سانحہ ماڈل ٹاؤن سے تعلق نہیں تو پھر غیر جانبدار جے آئی ٹی کی تشکیل کی راہ میں روڑے کیوں اٹکا رہے ہیں۔ قائد انقلاب ڈاکٹر طاہرالقادری بار ہا واضح کر چکے ہیں کہ پوری دنیا کی حکومتوں کا سرمایہ میرے جوتے کا سودا نہیں کر سکتا اور وہ ڈیل کے لفظ پر بھی لعنت بھیجتے ہیں۔ حکمرانوں کی یہ بھول ہے کہ وہ ہتھکنڈوں سے 14 بے گناہوں اور 100 سے زائد شدید زخمیوں کے کیس کو داخل دفتر کرنے میں کامیاب ہو جائینگے۔ پاکستان عوامی تحریک کا موقف خون کا بدلہ خون ہے۔ اسلام آباد کا دھرنا ملک گیر احتجاج میں تبدیل کیا گیا ہے۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور، فیاض وڑائچ، ساجد بھٹی، جواد حامد بھی موجود تھے۔
رحیق احمد عباسی نے قائد پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری کے تنظیمی دورہ امریکہ کے شیڈول کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ قائدانقلاب ڈاکٹر طاہرالقادری ان شاء اللہ 17 نومبر تک پاکستان واپس آ جائینگے۔ ان کا دورہ کینیڈا اور امریکہ تنظیمی نوعیت کا اور اوورسیز پاکستانی تنظیموں کو بحال اور فعال کرنے کیلئے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 7 نومبر کو نیویارک میں ساؤنڈ ویو سٹوڈیوز کوئین میں پاکستانی شہری ‘‘پاکستان بچاؤ ڈاکٹر طاہرالقادری کے ساتھ’’ ریلی نکالیں گے۔ 8 نومبر کو رات 7:30 بجے ڈبل ٹری ہوٹل 4099 ویلی ویو لین ڈیلاس میں ریلی نکالی جائیگی، جبکہ 9 نومبر 7:30 بجے پاکستان سنٹر ایشفورڈ سٹریٹ ٹیکساس میں ریلی نکالی جائیگی۔ ریلی میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی ممتاز پاکستانی شخصیات شریک ہونگی۔ مزید براں ڈاکٹر طاہرالقادری 7 نومبر کو نیو یارک، 8 نومبر کو ڈیلاس اور 9 نومبر کو ہیوسٹن میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرینگے۔ ان کنونشنز میں امریکہ میں مقیم تاجر، صنعتکار، انجینئرز، ڈاکٹرز اور سول سوسائٹی کے نمائندے کثیر تعداد میں شریک ہونگے۔
غیر ملکی تنظیمی دورہ کے بعد قائد انقلاب ڈاکٹر طاہرالقادری وطن واپسی پر 23 نومبر کو بھکر، 5 دسمبر کو سرگودھا، 21 دسمبر کو مانسہرہ، 14 دسمبر کو سیالکوٹ اور 25 دسمبر کو کراچی میں جلسہ عام سے خطاب کرینگے اور پاکستان عوامی تحریک کا آئندہ کا سیاسی پروگرام عوام کے سامنے رکھیں گے۔ فیصل آباد، لاہور اور ایبٹ آباد کے تاریخی جلسوں کی طرح بھکر، سیالکوٹ اور کراچی کے جلسے بھی عوامی شرکت کے اعتبار سے نئے ریکارڈز قائم کرینگے، ان انقلابی جلسوں سے حکومت سے ڈیل یا مفاہمت کا منفی پراپیگنڈا اپنی موت آپ مر جائے گا۔
رہنماؤں نے کوٹ رادھا کشن میں مسیحی جوڑے کے ساتھ ہونیوالے ظلم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس بربریت کی نہ دین اسلام اجازت دیتا ہے اور نہ ہی اس کی آئین و قانون میں کوئی گنجائش موجود ہے۔ ہمیں اس سانحہ کے حوالے سے حکومتی جے آئی ٹی پر اعتماد نہیں، اس واقعہ کی بھی جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ سرکاری طور پر پبلک کی جائے، انہوں نے کہا کہ شہباز دور میں لا تعداد انسانی المیوں اور سانحات نے جنم لیا اور کسی بھی سانحہ کے ملزمان کو سزا نہیں ملی۔ سانحہ گوجرہ، سانحہ جوزف کالونی، سانحہ باہمنی والا قصور اور سانحہ کوٹ رادھا کشن شہباز شریف دور میں رونما ہوئے ان واقعات نے پوری دنیا میں پاکستان کے تشخص کو بری طرح مجروح کیا۔ پنجاب حکومت عوام کے جان مال کو محفوظ بنانے کے حوالے سے مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اور اب عوام کو ان حکمرانوں سے خیر کی توقع بھی نہیں ہے۔ رحیق احمد عباسی نے کہا کہ اس سے بڑی لاقانونیت اور کیا ہو گی کہ جس رانا ثناء اللہ کو سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث ہونے پر عہدے سے ہٹایا گیا تھا اسی رانا ثناء اللہ کو لاء اینڈ آرڈر کے حوالے سے منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں وزیر اعلیٰ نے اپنے پہلو میں بٹھا رکھا تھا۔
میڈیا کے نمائندوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قومی حکومت کی تشکیل، احتساب اور الیکشن کمیشن کی اصلاحات کیلئے انقلابی جہدوجہد جاری رہے گی۔ الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی سربراہوں کو مستعفی ہو جانا چاہیے، خاندانی بادشاہت کا نام جمہوریت رکھ لیا گیا، پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان پر قائم جعلی مقدمات، فی الفور ختم کر کے انہیں رہا کیا جائے۔ بے گناہ کارکنوں پر تشدد کرنے والے پولیس افسران سے اس کا حساب لیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی نظر کا دھوکہ ہے۔ مہنگائی میں ایک فیصد کمی نہیں ہوئی، الٹا بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کر کے غریب عوام پر مہنگائی کا ڈرون حملہ کر دیا گیا، وزیراعظم اپنے اعلان کے مطابق اووربلنگ کی مد میں عوام کی جیبوں سے نکالے گئے اربوں روپے واپس کریں، واہگہ بارڈر پر دہشتگردی نے پنجاب حکومت کی نام نہاد گڈ گورننس کا پردہ چارک کر دیا۔
تبصرہ