دہشتگردی، ٹارگٹ کلنگ، مہنگائی، لوڈشیڈنگ، قتل و غارت گری کا عذاب ہمارے اپنے اعمال کا نتیجہ ہیں۔ فیض الرحمن درانی

معاشرے سے شر اور گناہ، روکنے کی دعوت و جدوجہد ختم ہو جائے تو بدترین لوگ حکمران بن جاتے ہیں
معاشرے کا سکون اس لیے اجڑ گیا ہے کہ غالب ترین اکثریت کے دلوں پر نفس کا قبضہ ہو چکا ہے
جامع مسجد المہناج ماڈل ٹاؤن میں جمعتہ المبارک کے بڑے اجتماع سے خطاب‎

تحریک منہاج القرآن کے مرکزی رہنما صاحبزادہ فیض الرحمان درانی نے کہا ہے کہ دہشتگردی، ٹارگٹ کلنگ، ہوشربا مہنگائی، لوڈشیڈنگ، بدامنی، قتل و غارت گری کا عذاب ہمارے اپنے اعمال کا نتیجہ ہیں، معاشرے سے شر اور گناہ روکنے کی دعوت و جدوجہد ختم ہو جائے تو بدترین لوگ حکمران بن جاتے ہیں، دعائیں اس لیے قبول نہیں ہوتیں کہ ہم اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے باز نہیں آتے، دعا کی قبولیت کیلئے چار شرائط ہیں پہلی یہ کہ بندہ کبھی اللہ تعالیٰ کو خود سے دور نہ سمجھے، دوسری شرط اللہ پر توکل اور اسکی رضا پر راضی ہونا ہے، تیسری شرط اللہ تعالیٰ کی کامل فرمانبرداری اور چوتھی شرط اللہ کریم پر پختہ یقین ہے۔ ہمیں اپنا محاسبہ کرنا ہو گا کہ ہم دعا کی قبولیت کی شرائط پوری کر رہے ہیں یا نہیں؟ وہ جامع مسجد المہناج ماڈل ٹاؤن میں جمعتہ المبارک کے بڑے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ جس شخص کو اللہ کے حضور دعا مانگنے کی توفیق نصیب ہو جائے اس پر اللہ کی رحمت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں، اگر مشکل وقت میں اپنی دعاؤں کی قبولیت چاہتے ہو تو خوشحالی کے وقت میں اللہ سے مانگتے رہو۔ صلہ رحمی، رزق حلال، خونی رشتوں کا احترام، دعاؤں کی قبولیت میں معاون ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کی رحمت بندوں کی دعا کی منتظر رہتی ہے کہ بندہ دعا کرے اور اس پر اللہ کی رحمت برس جائے۔ توبہ و استغفار اور گناہوں کی معافی مانگنا اللہ تعالیٰ کے نزدیک پسندیدہ دعائیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کا سکون اس لیے اجڑ گیا ہے کہ غالب ترین اکثریت کے دلوں پر نفس کا قبضہ ہو چکا ہے اور المیہ یہ ہے کہ اس قبضہ سے نجات کا شعور بھی اٹھ گیا ہے، توبہ ہی وہ واحد راستہ ہے جو قلب بیمار کو صحت یاب کر سکتا ہے، دل سے نفس کا قبضہ چھڑانے کیلئے روح کو طاقتور کرنا ہو گا اور یہ توبہ، ریاضت و مجاہدہ کے بغیر ممکن نہیں۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top