عوامی تحریک کے پنجاب حکومت سے 9 سوال
پنجاب اسمبلی دہشت گردی کے خلاف بحث کرنے سے خوفزدہ کیوں ہے؟ عوامی
تحریک
وزیر اعلیٰ نے دو ہفتوں سے جاری اجلاس میں فلور آف دی ہاؤس پر پالیسی بیان کیوں نہیں
دیا؟
پوری مراعات لینے والے 371 اراکین اسمبلی مطلوبہ تعداد میں اجلاس میں کیوں نہیں بیٹھتے؟
سپیکر اراکین کو دہشت گردی پر بات کیوں نہیں کرنے دیتے، ملک اسحاق کی نظر بندی درخواست
واپس کیوں لی ؟
نوجوانوں کی فورس بنانے کے اعلان کا کیا مطلب ہے؟مدرسوں بارے خفیہ اداروں کی رپورٹ
کی تفصیل کیا ہے؟
لاہور (28 دسمبر 2014 ) پاکستان عوامی تحریک کی طرف سے وزیر اعلیٰ پنجاب سے9 سوال کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ
- دو ہفتوں سے جاری پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں ایجنڈے پر ہونے کے باوجود دہشت گردی اور لاء اینڈ آرڈر پر بحث کیوں نہیں کی؟
- ملک حالت جنگ میں ہے وزیر اعلیٰ پنجاب نے فلور آف دی ہاؤس پر پالیسی بیان کیوں نہیں دیا؟
- 371 اراکین اسمبلی پر مشتمل ایوان جس میں دو تہائی اکثریت حکمران جماعت کی ہے، مطلوبہ تعداد میں اراکین اجلاس میں شریک کیوں نہیں ہوتے اور کورم با ر بار کیوں ٹوٹتا ہے؟
- پنجاب اسمبلی نے دہشت گردی کی جنگ کو پاکستان کی جنگ قرار دئیے جانے کی قرارداد پاس کیوں نہیں ہونے دی؟
- سپیکر پنجاب اسمبلی دہشت گردی کے ایشو پر اراکین اسمبلی کو بات کیوں نہیں کرنے دیتے؟
- خفیہ اداروں نے پنجاب میں 14 ہزار سے زائد ایسے مدرسوں کی نشاندہی کی جن کا ریکارڈ پنجاب حکومت کے پاس دستیاب نہیں، وزیر اعلیٰ اس سوال کا جواب کیوں نہیں دے رہے؟
- پنجاب میں10ہزار سکول ایسے ہیں جو مرکزی دروازہ اور چار دیواری سے محروم ہیں، پنجاب حکومت اس کی تعمیر کیلئے بجٹ مختص ہونے کے باوجود فنڈ ز جاری کیوں نہیں کر رہی؟
- صوبائی وزیررانا مشہود نے وزیر اعلیٰ کے ایما پر دہشت گردوں کے خلاف نوجوانوں کی فورس تشکیل دینے کا جو بیان دیا اس سے کیا مراد ہے ؟ کیا ن لیگ نجی شعبہ میں ایک بار پھر مسلح جتھے تیار کرنے جا رہی ہے؟
- ملک اسحاق کی نظر بندی کی درخواست پنجاب حکومت نے تحریری طور پر واپس کیوں لی؟
مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب خوف کا شکار ہیں یا مصلحت کا اس کی وضاحت ہونی چاہیے۔ پنجاب حکومت مذکورہ 9 اہم سوالوں کا جواب دے ورنہ پاکستان کے سب سے بڑے صوبہ کے عوام یہ سمجھنے پر مجبور ہونگے کہ حکمران ابھی بھی اپنے اقتدار کو تحفظ دینے کیلئے دو عملی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب کو نظریں چرانے کی بجائے نظریں ملا کر بات کرنی چاہیے اور فوری طور پر پنجاب اسمبلی کے فلور پر آ کر دہشت گردی کے خلاف اپنی حکومت کا پالیسی بیان دیں۔
تبصرہ