پاکستان عوامی تحریک ویمن ونگ 17 جنوری کے احتجاج میں بھر پور شرکت کرے گا

قوم کی مائیں بہنیں اور بیٹیاں شہدائے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ساتھ کھڑی ہیں خواتین کے ساتھ بچے بھی بڑی تعداد میں ان احتجاجی مظاہروں میں شرکت کریں گے
سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بنا ئی گئی حکومتی JIT‏ عدل و انصاف اور شہدا کے خون سے مذاق ہے
وزیر اعلیٰ اور پولیس انتظامیہ کی موجودگی میں کس طرح انصاف کے تقاضے پورے ہوں گے؟
17 جنوری کو لاہور کی شاہرائیں، فضائیں اور ہوائیں گواہ بن جائیں گی کہ حکمرانوں کے دن گنے جا چکے ہیں
پاکستان عوامی تحریک شعبہ خواتین کی مشاورتی کونسل کے اہم اجلاس سے راضیہ نوید کا خطاب

پاکستان عوامی تحریک ویمن ونگ کی صدر راضیہ نوید نے کہا ہے کہ 17 جون سانحہ ماڈل ٹاؤن کو 7 ماہ مکمل ہو جانے پر حکومتی دہشت گردی اور سفاکانہ کارروائیوں میں شہید ہونیوالے جوانوں، خواتین، معصوم بچوں اور بے گناہ شہریوں کے ساتھ اظہار عقیدت و محبت کیلئے 17 جنوری کو لاہور میں احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ جس میں مردوں کے ساتھ ساتھ ہزاروں خواتین اور بچے بھی بینرز، کتبے اور پھول اٹھا کر شہداء کے ساتھ اظہار عقیدت و محبت کریں گے۔ پرامن انقلاب کیلئے شہید ہونیوالے پاکستان عوامی تحریک کے بے گناہ افراد سے محبت کا اظہار پھولوں کے گلدستے رکھ کر کیا جائے گا۔ خواتین کے ساتھ بچے بھی بڑی تعداد میں ان احتجاجی مظاہروں میں شرکت کریں گے۔

راضیہ نوید نے کہا کہ سفاک حکمرانوں اور دہشت گردوں نے 17 جون کو معصوم شہریوں کو شہید کر کے پوری قوم کو یہ پیغام دیا کہ وہ انسان نہیں بلکہ ایسے ظالم درندے ہیں جن کے خلاف پوری قوم کو صف آراء ہونا ہو گا۔ زندہ قومیں اپنے شہیدوں کو یاد رکھتی ہیں اور انکی قربانی کو اپنے لئے فخر کا تاج بناتی ہیں۔ 17 جنوری کو یہ پیغام دیا جائے گا کہ پوری قوم کی مائیں بہنیں اور بیٹیاں شہدائے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ساتھ کھڑی ہیں۔ 17 جنوری کو پاکستان عوامی تحریک ویمن ونگ شہداء کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرے گی اور انکے لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرے گی۔ وہ مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں پاکستان عوامی تحریک شعبہ خواتین کی مشاورتی کونسل کے اہم اجلاس سے خطاب کر رہی تھیں، جبکہ اس موقع پر گلشن ارشاد، افنان بابر، قرۃ العین ظہور، نبیلہ یوسف، عطیہ بنین و دیگر بھی موجود تھیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بنائی گئی حکومتی JIT‏ عدل و انصاف اور شہدا کے خون سے مذاق ہے۔ ہم عہد کرتے ہیں کہ شہداء کے خون سے نا تو بے وفائی ہو گی اور نہ ہی انقلاب موخر ہو گا۔ انقلاب پاکستانی عوام کا مقدر سنوارنے کیلئے ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بنائی گئی یکطرفہ JIT‏ کل بھی بے مقصد اور فراڈ پر مبنی تھی اور آج بھی قاتل حکمرانوں کی سوچ بد نیتی پر مبنی ہے۔ پاکستان عوامی تحریک ایسی یکطرفہ جے آئی ٹی کو مسترد کر تی ہے۔ قاتل پولیس مدعی بن بیٹھی ہے۔ من گھڑت شہادتیں اور جھوٹے ثبوت پیش کر کے عدل و انصاف اور شہداء کے خون سے مذاق کیا جا رہا ہے۔ 17 جون کے سانحہ قتل عام کا حکم دینے اور منصوبہ بندی کرنے والے وزیر اعلیٰ پنجاب جب تک استعفیٰ نہیں دیتے اس وقت تک غیر جانبدارانہ تحقیقات کی کوئی امید نہیں۔ 17 جنوری سانحہ ماڈل ٹاؤن کو 7 ماہ ہو جائیں گے ہم اپنے شہداء بھائیوں اور بالخصوص اپنی شہید بہنوں سے یہ عہد کرتی ہیں کہ حالات چاہے کتنے ہی کٹھن ہوں انکا خون رائیگاں نہیں جائیگا۔ نام نہاد حکمرانوں سے انتقام انقلاب کی صورت میں لے کر رہیں گے۔ پاکستان عوامی تحریک کے شہداء نے ثابت کر دیا کہ طاغوتی قوتیں ہمارے عزائم کو ڈگمگا نہیں سکتیں۔ شہدا نے ہمارے سر فخر سے بلند کر دیے ہیں۔

راضیہ نویدنے کہا کہ ہم نے حکومتی JIT‏ کو اس لئے مسترد کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ اور پولیس انتظامیہ جو قاتل ہے انکی موجودگی میں کس طرح انصاف کے تقاضے پورے ہوں گے؟ انہوں نے کہا کہ اگر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کو انصاف نہ ملا تو پاکستان عوامی تحریک کے 17 جنوری کا احتجاجی مظاہرہ ملک گیر انقلاب کی شکل اختیار کر لے گا۔ طاہرالقادری کا چوروں، لٹیروں اور وڈیروں سے کوئی مطالبہ نہیں بلکہ انکی طاقت تو بیواؤں، یتیموں کے آنسو اور سسکیاں ہیں۔ قائد انقلاب قوم کو انقلاب کا جو پیغام دے رہے ہیں اسکی تقلید کرنا ہو گی۔ عوام کو امن اور دہشت گردی میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہو گا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کا پیغام امن، اسلام اور پاکستان کیلئے ہے اس پر عمل درآمد سے ہی ملک میں دائمی امن قائم ہو گا۔ 17 جنوری کو لاہور کی شاہرائیں، فضائیں اور ہوائیں اس بات کی گواہ بن جائیں گی کہ چور دروازے سے آنے والے حکمرانوں کے دن گنے جا چکے ہیں اور جلد ڈاکٹر طاہرالقادری کی قیادت میں وہ انقلاب آئے گا جس سے ملک میں حقیقی تبدیلی اور خوشحالی آئے گی۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top