قوم کو دہشتگردی کیخلاف یکجا کرنے کے مرحلہ پر بجلی، گیس، پٹرول کے بحران میں الجھا دیا گیا: ڈاکٹر طاہرالقادری
قوم انقلاب کیلئے نکلتی تو آج پٹرول کیلئے لائنوں میں نہ لگتی:
ڈاکٹر طاہرالقادری
طالبعلم سکول نہیں جا سکتے، ایمبولینس گاڑیاں تک رک گئیں، خواتین بوتلیں ہاتھ میں پکڑے
پٹرول پمپس پر کھڑی ہیں
بدانتظامی اور نااہلی کا اعتراف کرنے والے اپنی سزا بھی تجویز کریں؟ سیکرٹری پٹرولیم
کو قربانی کا بکرا بنایا گیا
لاہور (19 جنوری 2015) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پٹرول کے حالیہ بحران کے ذمہ دار وزیراعظم، وزیرخزانہ اور وزیر پٹرولیم ہیں، حکمرانوں کا ہر عذر ’’عذرگناہ بدتر از گناہ‘‘ کا مصداق ہے، سازشوں کا وسیع تجربہ رکھنے والوں کے خلاف سازش کرنے کی جرات کون کر سکتا ہے؟ جس مرحلہ پر قوم کو دہشتگردی کے خلاف یکجا کرنے کی ضرورت تھی عین اس موقع پر قوم کو بجلی، گیس، پٹرول کے بحران میں الجھا دیا گیا۔ قوم انقلاب کیلئے نکلتی تو آج پٹرول کیلئے لائنوں میں نہ لگتی، دنیا بھر میں تیل سستا پاکستان میں 300 روپے لیٹر فروخت ہو رہا ہے وہ بھی بلیک میں، ابھی بجلی گیس بحرانوں میں کمی نہیں آئی تھی کہ پٹرول کا بحران بھی آ گیا، پاکستان کو ایشیاء کا ٹائیگر بنانے والوں نے اسے زمانہِ غار کی طرف دھکیل دیا۔ پٹرول کے حالیہ بحران کے حوالے سے نااہلی اور بد انتظامی کا اعتراف کرنے والے اپنی سزا بھی تجویز کریں، سیکرٹری پٹرولیم کو قربانی کا بکرا بنایا گیا اس بحران کے پیچھے بڑے مگرمچھ ہیں۔
گزشتہ روز انہوں نے مرکزی میڈیا سیل سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب تک یہ کرپٹ ٹولہ اقتدار میں رہے گا عوام کی زندگی میں سکون کا کوئی دن نہیں آئے گا، انہوں نے کہا کہ پٹرول ناپید ہونے سے طالب علم سکول نہیں جا سکتے، ہسپتالوں میں آپریشن معطل اور ریسکیو 1122 اور ایمبولینس گاڑیاں تک رک گئیں، نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا جو کام دہشت گرد نہ کر سکے وہ کام ان حکمرانوں نے کر دکھایا۔ قوم کی مائیں، بیٹیاں ہاتھوں میں بوتلیں پکڑے پٹرول پمپوں پر کھڑی ہیں، حکمران طبقہ کو شرم بھی نہیں آ رہی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ وزیر داخلہ پٹرول بحران کا اشارہ وزیر پٹرولیم کی طرف کرتے ہیں، وزیر پٹرولیم وزیر خزانہ کی طرف اشارہ کرتے ہیں وزیر خزانہ وزیراعظم کی طرف دیکھتے ہیں، وزیر ریلوے کوئی اور زبان بولتے ہیں، وزراء کی یہ اشاروں کی زبان دراصل کرپشن کی زبان ہے جس کی سمجھ قوم کو آ چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حیرت ہے دنیا بھر میں تیل کی رسد بڑھنے اور وافر دستیابی کے باعث پٹرول کی قیمتیں کم ہوئیں مگر پاکستان میں قلت پیدا ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ جو حکمران عوام کو قیمتاً اشیائے ضروریہ فراہم کرنے کے بھی قابل نہیں ان سے یہ توقع کرنا کہ وہ دہشت گردی کے ناسور سے قوم کو نجات دلائیں گے بے کار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کی محب وطن حقیقی جمہوری حکومتوں نے تیل کی قیمتوں میں کمی کے رجحان سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی معیشت کو مضبوط بنانے کیلئے اسے ذخیرہ کرنے کی حکمت عملی طے کی، پاکستان کے حکمرانوں نے لوٹ مار کے منصوبے بنائے۔ پٹرول کا حالیہ بحران تیل مافیا کی ملی بھگت کا نتیجہ ہے۔
تبصرہ