ہالینڈ: منہاج القرآن انٹرنیشنل روٹرڈیم کے زیرانتظام ہفتہ وار محفل ذکر
منہاج القرآن انٹرنیشنل روٹرڈیم کے زیر انتظام مورخہ 18 جنوری 2015 کو ہفتہ وار محفل ذکر ونعت کا انعقاد کیا گیا، محفل میں پاکستانی کمیونٹی کے کثیر افراد نے شرکت کی۔محفل سے خصوصی خطاب علامہ حافظ نذیر احمد خان نے کیا۔
محفل کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد علامہ حافظ نذیر احمد خان نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انسانی تاریخ ایسے واقعات سے بھری ہوئی ہے کہ جب تک آپس میں مفادات نہیں ٹکراتے اس وقت تک دوستی بھی قائم رہتی ہے رشتے بھی رہتے ہیں غرضیکہ انسانی زندگی کے تمام معاملات معمول کے مطابق رواں دواں رہتے ہیں۔ سرزمین مکہ جہاں اللہ کے حبیب خاتم المرسلین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی عمر مبارک کے چالیس سال اس طرح گزارے کہ اس معاشرے کا ہر فرد آپ کے اوصاف کا ذاکراور گرویدہ تھا۔
علامہ نذیر احمد خان نے مزید کہا کہ ا س معاشرے کے تمام افراد جن کاتعلق مختلف مذاہب اور مختلف خاندانوں سے تھا اور ان سب کی اپنی اپنی مذہبی روایات کے ساتھ ساتھ خاندانی روایات بھی تھیں لیکن محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) کے ساتھ کوئی عداوت، کوئی ٹکراؤ نہیں تھا بلکہ آپ صادق اور امین کے لقب سے مشہور تھے جیسے ہی اعلان نبوت فرما کر اللہ کی توحید کا پیغام سنایا، تو یہ پیغام یعنی اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، اس معاشرے کے مفادات سے اعلانِ جنگ کی طرح سمجھا جانے لگا۔ وہی لوگ جو کل تک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو صادق اور امین کے لقب سے پکارا کرتے تھے اپنی قیمتی ترین چیزیں بطور امانت آپ کے پاس رکھا کرتے تھے انہیں لاالہ الااللہ کی دعوت میں اپنے مفادات خطرے میں نظر آنے لگ گئے اور مخالفت کے ساتھ ساتھ ظلم بھی شروع کر دیئےگئے یہ انسانی اور جہالت کی فطرت آج بھی معاشروں میں نظر آتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اللہ تبارک وتعالیٰ انسانی معاشروں کو بہترین انسانی روایات کے مطابق دیکھنا چاہتا ہے جہاں انسان آپس میں ایک دوسرے کی باہمی عزت احترام کے ساتھ ایک دوسرے کے حقوق کی بھی پاسداری کریں غرضیکہ ایسا معاشرہ تشکیل پائے جس میں ہر انسان بلا خوف و خطر اپنی زندگی بسر کرسکے لیکن وسائل پر قابض طبقہ کبھی بھی وسائل کی منصفانہ تقسیم نہیں چاہتا اور ہمیشہ مزاحمت کرتا ہے لہذا ہمیں اللہ اور پیارے رسول اکرم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے احکامات کی پیروی کرنا ہوگی اوردکھی انسانیت کی خدمت کے ساتھ عوام کو بنیادی حقوق بھی دینے ہونگے کیونکہ اس دنیا کی عارضی زندگی میں اللہ اور اللہ کے حبیب کی تعلیمات سے روگردانی ہماری آخرت کی زندگی کو تباہ و برباد کر دے گی اور اللہ اور پیارے نبی کے سامنے شرمندگی ہی شرمندگی ہوگی اور جہنم ہمارا مقدر ٹھہرے گا۔ محفل کے اختتام پراجتماعی درود وسلام پیش کیا گیا، اور جملہ شرکاء کو کھانا بھی دیا گیا۔
رپورٹ:امانت علی چوہان
تبصرہ