حکمران دہشت گردی کی عدالتوں کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنے سے باز آ جائیں، ترجمان پی اے ٹی

ڈاکٹر حسین محی الدین کو مقدمے سے نکالنے کا اعلان کرنے والے شہباز شریف نے اسی مقدمہ میں ڈاکٹر طاہرالقادری کو بھی ملوث کر دیا
ماڈل ٹاؤن مقدمہ میں جنہیں اشتہاری قرار دینے کی کوشش ہو رہی ہے ان 4 میں سے 3 لوگ وقوعہ کے روز بیرون ملک تھے
عدالت پولیس کے جھوٹے مقدمے ختم اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کی اصل ایف آئی آر کے مطابق انصاف دے

لاہور (26 جنوری 2015) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے ترجمان نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے دہشت گردی کی عدالتوں کو سیاست کیلئے استعمال کر کے انہیں نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ماڈل ٹاؤن کے جس مقدمہ میں اشتہاری قرار دینے کی کارروائی ہو رہی ہے اس میں 4 میں سے تین لوگ اس وقت ملک میں موجود ہی نہ تھے۔ میاں شہباز شریف نے ڈاکٹر حسین محی الدین کو مقدمے میں ملوث نہ کرنے کی خود وضاحت کی اور اب ڈاکٹر طاہرالقادری کے شامل ہونے کی خبریں بھی سن رہے ہیں۔ پنجاب حکومت کے دباؤ اور پولیس کی معیت میں درج ہونے والے جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات کو مسترد کرتے ہیں اور حکمرانوں سے کہتے ہیں کہ وہ ہوش کے ناخن لیں۔ حکمران دہشت گردوں سے لڑنے کی بجائے ان کے خلاف لڑ رہے ہیں جنہوں نے پوری قوت کے ساتھ دہشت گردوں کو للکارا۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان کے عوام سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے درج دہشت گردی کے اصل مقدمہ کی سماعت شروع ہونے کے منتظر ہیں مگر سماعت کا شروع ہونا تو دور کی بات سات ماہ گزر جانے کے بعد اس کی شفاف تفتیش کا بھی آغاز نہیں ہونے دیا جا رہا۔ ترجمان نے کہا کہ پنجاب حکومت اور قاتل پولیس عدالت کے فلور کو سربراہ عوامی تحریک اور سنیئر رہنماؤں کی کردار کشی کیلئے استعمال کر رہی ہے جسکا عدالت کو نوٹس لینا چاہیے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ پنجاب کے حکمران عوامی تحریک کے رہنماؤں کے خلاف منفی پراپیگنڈہ مہم سے باز نہیں آ رہے جو قابل مذمت ہے۔ پاکستان عوامی تحریک، 14شہداء اور 85 زخمیوں کے لواحقین انصاف کے راستے سے نہیں ہٹیں گے اور قاتلوں کو تختہ دار تک پہنچا کر دم لیں گے۔ حکمرانوں کی یہ بھول ہے کہ انہوں نے جس طرح فیصل آباد دہشت گردی کے واقعہ میں مرضی کی جے آئی ٹی بنا کر جو کلین چٹ حاصل کی ہے وہ اسی طرح کی کوئی چٹ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے بھی حاصل کر سکیں گے۔ ترجمان نے کہا کہ ہماری معزز عدالتوں سے استدعا ہے کہ وہ پولیس کے جھوٹے مقدمات کی سماعت کی بجائے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کو انصاف دیں اور انصاف کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرائیں۔ ترجمان نے کہا کہ ایک طرف حکومت کے ایما پر پولیس سے اشتہاری قرار دلوانے کی مہم چلوائی جا رہی ہے دوسری طرف سانحہ ماڈل ٹاؤن پر قائم جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ بھی جاری نہیں ہونے دی جا رہی جس میں قاتلوں کی واشگاف انداز میں نشاندہی کی گئی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ موجودہ حکمران اپنے رویے اور فیصلوں کے ذریعے دہشت گردی کو ہوا دے رہے ہیں انکا مزید اقتدار میں رہنا قومی یکجہتی، ملک اور عوام کیلئے نقصان دہ ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top