خواتین پر ظلم کرنے والی آمرانہ ذہنیت آج بھی ایوانوں میں بیٹھی ہے، راضیہ نوید
10 سال میں 50 ہزار شہری دہشت گردی کا نشانہ بنے جبکہ خواتین کے
خلاف 86ہزار سنگین واقعات ہوئے
عوامی تحریک کی شہید کر دی جانیوالی خواتین آج بھی انصاف کی منتظر ہیں، خواتین کے قومی
دن پر بیان
لاہور (11 فروری 2015) پاکستان عوامی تحریک شعبہ خواتین کی مرکزی صدر راضیہ نوید نے خواتین کے قومی دن کے موقع پر اپنے بیان میں کہا کہ خواتین پر ظلم کرنے والی آمرانہ ذہنیت آج بھی ایوانوں میں بیٹھی ہے، پوری قوم کی مائیں بہنیں اور بیٹیاں تنزیلہ امجد اور شازیہ کے قاتلوں کو سزا ملنے کی منتظر ہیں، جنہیں پنجاب پولیس نے 17جون کو دن دیہاڑے چہروں پر گولیاں برسا کر شہید کر دیا تھا۔ انہوں نے بیان میں کہا کہ انتہا پسندحکمران کلاس کی خواتین کے حوالے سے سوچ آج بھی امتیازی ہے، ان کا بس چلے تو یہ آئینی اور اسلامی حق مانگنے والی خواتین کو زندہ درگور کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ 12فروری ہو یا 17جون خواتین نے ہر موقع ریاستی جبر اور تشدد کا مقابلہ کیا، انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کے دور میں خواتین پر مظالم بڑھ گئے، گذشتہ 2سالوں میں دو ہزار خواتین کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 10سالوں میں دہشت گردی کی جنگ میں 50ہزار سے زائد شہری جاں بحق ہوئے جبکہ اسی عرصہ میں 86ہزار خواتین زیادتی، تشدد اور قتل جیسے سنگین واقعات کا نشانہ بنیں اور 50فی صد سے زائد واقعات کی ایف آئی بھی درج نہیں ہو سکی۔ پنجاب خواتین کے خلاف ہونیوالے جرائم کے حوالے سے گذشتہ 7سال سے سر فہرست صوبہ ہے، پنجاب اسمبلی کی خواتین کو انکا آئینی و قانونی کردار ادا نہیں کرنے دیا جا رہا۔ مرد رکن اسمبلی اور خاتون رکن اسمبلی میں امتیاز رکھا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ تمام خواتین کو اپنے حق کیلئے ایک متحدہ فورم تشکیل دینا ہو گا تا کہ حکمران طبقہ کے مظالم اور استحصال کا راستہ روکا جا سکے۔
تبصرہ