عوامی تحریک 22 فروری کو ملتان میں ماڈل ٹاؤن دہشت گردی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرے گی
حکمرانوں کا دامن صاف ہے تو جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ شائع کیوں نہیں کرتے ؟ڈاکٹر حسن محی الدین
سینٹرل ورکنگ کونسل کا اجلاس، شہدائے شکار پور، پشاوراور جنرل راحیل شریف کی والدہ کیلئے دعا ئے مغفرت
حکومت غیر قانونی مدرسوں کی رجسٹریشن اور غیر ملکی فنڈنگ بندکرنے مسئلہ پر ابہام کا شکا ر ہے، اجلاس
لاہور (16 فروری 2015) پاکستان عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کی سنٹرل ورکنگ کونسل کا مشترکہ اجلاس تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے چیئر مین ڈاکٹر حسن محی الدین القادری کی زیر صدارت مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ ممبران سنٹرل ورکنگ کونسل کو سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری کی صحت اور علاج کے حوالے سے تفصیل سے آگاہ کیا گیا اور انکی جلد صحتیابی کیلئے عوام اور کارکنان سے دعا کی اپیل کی گئی۔ اجلاس میں ماڈل ٹاؤن ریاستی دہشت گردی کے خلاف 22فروری کو ملتان میں احتجاجی مظاہرہ کرنے کا اعلان کیا گیا۔ مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق عباسی، خرم نواز گنڈا پور، بریگیڈئر (ر) اقبال احمد خاں، ، شیخ زاہد فیاض، بشارت جسپال، فیاض وڑائچ، میاں ساجد پرویز، جی ایم ملک، آغا محمود سراج، امجد علی شاہ سمیت سنیئر رہنماؤں نے شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر حسن محی الدین نے کہا کہ حکمران یہ بات ذہن سے نکال دیں کہ وہ شہداء کے خون کا حساب دئیے بغیر 5 سال پورے کر لیں گے۔ حکمرانوں کا دامن صاف ہے تو غیر جانبدار جے آئی ٹی کیوں نہیں بناتے اور ماڈل ٹاؤن جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ شائع کیوں نہیں کرتے ؟ انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے خاتمہ کے نام پر آج بھی مذاق ہو رہا ہے، حکمرانوں کے پاس کالعدم تنظیموں اور دہشت گردوں کا کوئی مصدقہ ڈیٹا نہیں ہے اور وہ غیر قانونی مدرسوں کی رجسٹریشن اور غیر ملکی فنڈنگ بند کرنے کے مسئلہ پر ابہام کا شکار ہے۔ ایک منصوبہ بندی کے تحت کالعدم تنظیموں کی بجائے آئمہ مساجد اور مساجد کے لاؤڈ سپیکروں کے خلاف کارروائی ہو رہی ہے اس کا مقصد قومی ایکشن پلان کو نقصان پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے ہم نے کسی کی سفارش، سہارے اور ڈیل کے بغیر اپنے ہزاروں کارکنوں کو ضمانتوں پر رہا کروایا ہے، ان شا اللہ تعالیٰ جھوٹے مقدمات قائم کرنے والے نازی حکمران جلد اپنے انجام کو پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کے انٹرا پارٹی الیکشن سے گراس روٹ کے کارکنوں کو ہر سطح کی قیادت منتخب کرنے کا حق دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کارکنان قیادت کے انتخاب کیلئے آزادانہ رائے اور ووٹ کا حق استعمال کریں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے 17جون، 10اگست، انقلاب مارچ اور 30 اگست کو ہمارے جن ہزاروں کارکنوں کو گرفتار کیا ان پر غیر انسانی تشدد کر کے زخمی کیا وہ انقلابی ہیرو ہیں انہیں میڈل اور اسناد دی جائیں گی، ہر کارکن ڈاکٹر طاہرالقادری کی اولاد کی طرح ہے، انہوں نے جو قربانیاں دیں وہ تاریخ میں کسی نے نہیں دیں۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی والدہ اور شہدائے شکار پور اور حیات آباد پشاور کیلئے مغفرت کی دعا کی گئی، اجلاس میں قاضی فیض، مشتاق نوناری ایڈووکیٹ، راضیہ نوید، جواد حامد، افتخار بخاری، رفیق نجم، راجہ زاہد، شعیب طاہر، عرفان یوسف، حافظ غلام فرید اور راجہ ندیم نے تجاویز دیں۔
تبصرہ