ماڈل ٹاؤن میں حکومتی دہشت گردی کیخلاف پاکستان عوامی تحریک ملتان کا احتجاجی مظاہرہ
فوجی عدالتوں کو ناکام بنانے کی سازش ہو رہی ہے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو معاف نہیں کرینگے، ڈاکٹر طاہرالقادری
حکمرانوں کے دہشت گرد جتھوں سے رابطے ہیں، گیس، بجلی، پٹرول پانی بند ہے گھر بیٹھے انقلاب کا تحفہ نہیں مل سکتا۔ آڈیو خطاب
مقدمہ فوجی عدالت میں چلایا جائے، وزیر اعلیٰ استعفیٰ دیں، توقیر شاہ گرفتار کیا جائے، ماڈل ٹاؤن کمیشن کی رپورٹ شائع کی جائے
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں کے تختہ دار پر لٹکنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ حکمرانوں کا کوئی ہتھکنڈہ ہمیں انصاف کی راہ سے نہیں ہٹا سکتا۔ حکمرانوں کے دہشت گردوں سے رابطے ہیں، فوجی عدالتوں کو ناکام بنانے کیلئے سازشیں شروع ہو چکی ہیں، اس جنگ میں فوج کے بعد صرف عوامی تحریک پوری جرات کے ساتھ آواز اٹھا رہی ہے، اس پارلیمنٹ کو تو دہشت گردی کے خلاف جنگ کو اپنی جنگ قرار دینے کی بھی توفیق نہیں ہو سکی، قاتلوں کی بنائی جے آئی ٹی نہ پہلے قبول تھی نہ آئندہ قبول کریں گے۔ 14 بے گناہوں کے خون سے بے وفائی کا تصور بھی نہیں کر سکتے، سانحہ ماڈل ٹاؤن دہشتگردی کا کیس بھی فوجی عدالتوں میں چلایا جائے۔ وہ گزشتہ روز سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کو انصاف نہ ملنے پر گھنٹہ گھر تا نواں شہر چوک ملتان پاکستان عوامی تحریک کی احتجاجی ریلی کے شرکاء سے آڈیو لنک پر خطاب کر رہے تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ظلم کے خاتمے اور انصاف کیلئے قوم کو باہر نکلنا پڑے گا۔ بجلی، گیس، پٹرول بند ہے۔ مہنگائی، بدامنی کا شکار عوام کب تک گھروں میں بیٹھ کر تبدیلی کا انتظار کرتے رہیں گے۔ تنہا ڈاکٹر طاہرالقادری اور عمران خان گھر بیٹھے عوام کو انقلاب کا تحفہ نہیں دے سکتے، قوم کو باہر نکلنا پڑے گا، حکمران دہشت گردی کی جنگ کے نام پر قوم کو بے وقوف بنا رہے ہیں۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک مہینہ جاری رہا ایک منٹ کیلئے بھی دہشت گردی کے خلاف بحث نہیں کی گئی، جب اجلاس ختم ہوا تو لولا لنگڑا آرڈیننس جاری کر دیا گیا، قوم کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے، حکمران قوم سے جھوٹ بول رہے ہیں اور دہشت گردی کے نام پر سیاست کر رہے ہیں۔ عوامی تحریک واحد جماعت ہے جس نے دہشت گردی کے خلاف ملک کے 60 شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالیں۔
احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے سربراہ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ ملتان کی عوام نے آج سانحہ ماڈل ٹاؤن کے خلاف سڑکوں پر نکل کر ثابت کر دیا ہے کہ وہ کسی ریاستی دہشت گردی کو قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب استعفیٰ دیں، شہداء کے لواحقین کی رضا مندی سے جے آئی ٹی تشکیل دی جائے، جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو شائع کیا جائے، ڈاکٹر توقیر شاہ کو گرفتار کیا جائے۔
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا کیس فوجی عدالت میں لے جایا جائے۔ انہوں نے آرمی چیف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کی مداخلت پر ایف آئی آر درج ہوئی اور انہوں نے انصاف دلانے کا وعدہ بھی کیا تھا اب ہم ان کے وعدہ پر عمل درآمد کے منتظر ہیں۔ نواز شریف اور شہباز شریف قومی ایکشن پلان کے پیچھے اپنے جرائم بھی چھپانا چاہتے ہیں لیکن ہم اپنے شہداء کے خون کا حساب لئے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ سفاک حکمرانوں اور دہشت گردوں نے 17 جون کو معصوم شہریوں کو شہید کر کے بربریت کی انتہا کی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ دہشت گرد پہاڑوں اور غاروں میں اور کچھ ایوانوں میں پناہ لیے بیٹھے ہیں۔
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل خواجہ عامر فرید کوریجہ نے کہا کہ سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری نے 10 نکاتی ایجنڈے کے ذریعے حکمرانوں کے ظلم کے خاتمہ اور عوام کو با اختیار بنانے کا نعرہ لگایا تو ظلم کے نظام کے محافظوں نے ماڈل ٹاؤن میں خون کی ندیاں بہا دیں۔
پاکستان عوامی تحریک ویمن ونگ کی مرکزی صدر راضیہ نوید نے کہا کہ انقلاب کے سفر میں عورتیں بھی اپنے بھائیوں کے شانہ بشانہ ہیں۔ ہم سانحہ ماڈل ٹاؤن میں شہید ہونیوالی اپنی بہنوں تنزیلہ اور شازیہ کے خون سے بے وفائی نہیں کرسکتے اور شہداء کو انصاف ملنے تک سکون سے نہیں بیٹھیں گے۔ مظاہرین سے سنی اتحاد کونسل کے رہنما اشفاق قادری، مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے مرکزی نائب صدر رانا تجمل انقلابی، سرائیکی رہنما عابدہ بخاری، راؤ عارف رضوی، یاسر ارشاد، ڈاکٹر زبیر اے خان و دیگر نے بھی خطاب کیا۔
احتجاجی ریلی میں پاکستان تحریک انصاف کے ایم پی اے حاجی جاوید انصاری، ضلعی صدر اعجاز جنجوعہ، جماعت اہلسنت کے رہنما رمضان شاہ فیضی، مطیع الرسول سعیدی، سعید احمد فاروقی اور دیگر جماعتوں کے قائدین اور کارکنان سے شرکت کی۔ کارکنان کی ایک بڑی تعداد نے بینرز اور کتبے اٹھا کر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ احتجاجی مظاہرہ میں خواتین کارکنان اور بچوں کی ایک بڑی تعداد بھی شریک تھی۔ شرکاء ’’ن لیگ خون لیگ‘‘، ’’خون رنگ لائے گا انقلاب آئے گا‘‘، ’’جعلی جے آئی ٹی نا منظور‘‘، ’’ظالموں جواب دو خون کا حساب دو‘‘ کے فلک شگاف نعرے لگا رہے تھے۔
تبصرہ