بلدیاتی الیکشن پر سندھ اور پنجاب کی حکومتیں 7 سال سے جھوٹ بول رہی ہیں: ڈاکٹر رحیق عباسی
حکمران عدالت کے دباؤ پر انتخابات کی تاریخ دے کر اگلے ہی روز منحرف ہو جاتے ہیں
سپریم کورٹ وزیراعظم، وزرائے اعلیٰ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے
ایسی جمہوریت کو نہیں مانتے جس میں عام آدمی کو دیوار سے لگا دیا جائے، مرکزی صدر عوامی تحریک
لاہور (3 مارچ 2015) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق عباسی نے کہا ہے کہ ایسی جمہوریت کو نہیں مانتے جس میں عام آدمی کو دیوار سے لگادیا جائے، بلدیاتی الیکشن پر سندھ اور پنجاب کی حکومتیں عوام اور عدالتوں سے 7سال سے جھوٹ بول رہی ہیں۔ ہم خیال جماعتوں، سول سوسائٹی، وکلاء رہنماؤں، سابق ناظمین، نائب ناظمین اورکونسلرز سے ملکر احتجاجی تحریک چلانے پر غور کررہے ہیں، اس حوالے سے رابطے جاری ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز عوامی تحریک کے سوشل میڈیا کی خصوصی میٹنگ کے دوران کیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا کے ذمہ داران کو ہدایت کی کہ بلدیاتی الیکشن کے انعقاد کیلئے رائے عامہ ہموار کی جائے۔ ڈاکٹر رحیق عباسی نے کہا کہ حکمران انتخابات کی تاریخ مقرر کر کے اگلے روز منحرف ہو جاتے ہیں اور اس چوہے بلی کے کھیل میں الیکشن کمیشن بھی ملا ہوا ہے، آئین اور عدالتوں سے مسلسل مذاق پر سپریم کورٹ وزیراعظم اور وزرائے اعلیٰ کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے 7سال سے آئین اور عوام کے بنیادی حقوق کو مذاق بنا رکھا ہے۔ یہ نام نہاد جمہوری حکمران عام آدمی کو اقتدار اور وسائل میں حصہ دار بنتے ہوئے نہیں دیکھ سکتے۔ دونوں سٹیٹس کو کی جماعتیں اختیارات کی مرکزیت پر یقین رکھتی ہیں اس طرز حکمرانی کی وجہ سے عوام جمہوریت سے متنفر ہو چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ سابق ناظمین، نائب ناظمین، کونسلرز سے ملکر حکمرانوں کے خلاف تحریک شروع کی جائے گی اور بلدیاتی ادارے، ان کے فنڈز اور وسائل غاصب حکمرانوں سے واگزار کروائے جائینگے۔ پنجاب حکومت نے جو کٹھ پتلی بلدیاتی نظام دینے کی کوشش کی ہے اس کا عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 140A کے تحت حد بندی الیکشن کمیشن کا اختیار ہے جسے ایکسرسائز کرنے کی زحمت ہی نہیں کی گئی اور الیکشن کمیشن نے اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کرنے کی بجائے صوبائی حکومتوں کو ٹھیکہ دے رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات ہوں یا سینیٹ کے یا بلدیاتی انتخابات ہر موقع پر الیکشن کمیشن نے مایوس کیا۔
تبصرہ