پاکستان عوامی تحریک 22 مارچ کو فیصل آباد میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرے گی

مورخہ: 09 مارچ 2015ء

حکمرانوں کا دامن صاف ہے تو جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ شائع کیوں نہیں کرتے؟ چوہدری بشارت جسپال
حکومت غیر قانونی مدرسوں کی رجسٹریشن اور غیر ملکی فنڈنگ بند کرنے کے مسئلہ پر ابہام کا شکار ہے، رانا محمد ادریس

فیصل آباد: پاکستان عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کا مشترکہ جنرل اجلاس ضلعی امیر سید ہدایت رسول قادری کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں ماڈل ٹاؤن میں ریاستی دہشت گردی کے خلاف 22 مارچ اتوار کو فیصل آباد میں احتجاجی مظاہرہ کرنے کا اعلان کیا گیا۔ اس موقع پر رانا محمد ادریس، میاں کاشف محمود، رانا طاہر سلیم، میاں عبدالقادر، رانا تجمل حسین، رانا غضنفر علی، رانا نثار شہزاد، غلام محمد قادری، عزیزالحسن اعوان، چوہدری بدر رمیض، حاجی امین القادری اور جملہ فورمز کے ضلعی، تحصیلی اور یو سی عہدیداران نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے صوبائی صدر چوہدری بشارت جسپال نے کہا کہ حکمران یہ بات ذہن سے نکال دیں کہ وہ شہداء کے خون کا حساب دیے بغیر 5 سال پورے کر لیں گے۔ حکمرانوں کا دامن صاف ہے تو غیر جانبدار جے آئی ٹی کیوں نہیں بناتے اور ماڈل ٹاؤن جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ شائع کیوں نہیں کرتے؟

مرکزی نائب ناظم اعلیٰ رانا محمد ادریس نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمہ کے نام پر آج بھی مذاق ہو رہا ہے، حکمرانوں کے پاس کالعدم تنظیموں اور دہشت گردوں کا کوئی مصدقہ ڈیٹا نہیں ہے اور وہ غیر قانونی مدرسوں کی رجسٹریشن اور غیر ملکی فنڈنگ بند کرنے کے مسئلہ پر ابہام کا شکار ہیں۔ ایک منصوبہ بندی کے تحت کالعدم تنظیموں کی بجائے آئمہ مساجد اور مساجد کے لاؤڈ سپیکروں کے خلاف کارروائی ہو رہی ہے، اس کا مقصد قومی ایکشن پلان کو نقصان پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے 17 جون، 10 اگست، انقلاب مارچ اور 30 اگست کو ہمارے جن ہزاروں کارکنوں کو گرفتار کیا اور ان پر غیر انسانی تشدد کر کے زخمی کیا وہ انقلابی ہیرو ہیں انہیں میڈل اور اسناد دی جائیں گی، ہر کارکن ڈاکٹر طاہرالقادری کی اولاد کی طرح ہے، انہوں نے جو قربانیاں دیں وہ تاریخ میں کسی نے نہیں دیں۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top