دھرنے کے دوران ڈاکٹر طاہرالقادری اور عمران خان پر قاتلانہ حملے کا منصوبہ بنا: خرم نواز گنڈاپور

مورخہ: 18 مارچ 2015ء

مذموم منصوبہ کا نام آپریشن ’’ کلین بولڈ‘‘ رکھا گیا، نیکوکارا کی برطرفی اسی پس منظر میں ہوئی‎
قاتلانہ حملہ کیلئے پنجاب پولیس کے بدنام زمانہ اہلکار اسلام آباد بھیجے گئے، ہیڈ کوارٹر 90 شاہراہ تھا
محمد علی نیکو کارا نے آئین اور حلف سے وفا نبھائی، سلیوٹ کرتے ہیں: خرم نواز گنڈاپور کا انکشاف

لاہور (18 مارچ 2015) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے ایس ایس پی اسلام آباد محمد علی نیکو کارا کی برطرفی کے پس پردہ حقائق بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرکز اور پنجاب کے حکمران اسلام آباد دھرنے کے دوران ڈاکٹر طاہرالقادری اور عمران خان پر قاتلانہ حملہ کروانا چاہتے تھے، اس مقصد کے لیے پنجاب سے بڑی تعداد میں بدنام زمانہ پولیس اہلکار اور پرائیویٹ گارڈز اسلام آباد بلوائے گئے اور منصوبہ پر عملدرآمد کیلئے پہلے آئی جی اسلام آباد اور پھر ایس ایس پی اسلام آباد محمد علی نیکوکارا کو استعمال کرنے کی مذموم کوشش کی گئی۔ ایس ایس پی کی طرف سے استعمال ہونے سے انکار پر ’’نازی ازم‘‘سے متاثر ن لیگ کی قیادت نے اس فرض شناس افسر کو برطرف کر دیا تاہم محمد علی نیکوکارا نے آئین اور اپنے حلف سے وفا نبھائی اور بے گناہوں کی جانیں لینے اور فساد برپا کرنے سے انکار کر دیا جس پر ہم انہیں سلیوٹ کرتے ہیں، نیکوکارا کا نام ہمیشہ عزت کے ساتھ زندہ رہے گا اور ریاستی طاقت کو عوام کی عزت اور جان و مال کے خلاف استعمال کرنے والے دنیا و آخرت میں بھی رسوا ہونگے۔ محمد علی نیکوکارا نے جرات، بہادری اور فرض شناسی کی قابل تقلید مثال قائم کی۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایس پی اپنے حق کیلئے عدالت سے رجوع کریں ان شاء اللہ تعالیٰ انہیں انصاف ملے گا، قوم کی دعائیں ان کے ساتھ ہیں، ظلم کرنے والے ذلیل و رسوا ہونگے۔

خرم نواز گنڈاپور نے دعویٰ کیا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری اور عمران خان کو گرفتار کرنے کی آڑ میں ان پر قاتلانہ حملے کے منصوبے کا نام آپریشن ’’ کلین بولڈ‘‘ رکھا گیا تھا۔ آپریشن ’’کلین بولڈ‘‘ کا ہیڈ کوارٹر 90 شاہراہ پنجاب مال روڈ پر تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بار بار خبردار کیا جاتا رہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی زندگی کو خطرہ ہے لہٰذا وہ کنٹینر سے باہر نکلنے اور دھرنے کے شرکاء سے ہر روز خطاب کرنے کا سلسلہ محدود کر دیں مگر ہم نے اپنی سکیورٹی کو بہتر کیا اور حکومت کی کسی بزدلانہ سازش سے خوفزدہ نہیں ہوئے۔

خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں ادارے اور ملک ہمیشہ قائم رہتے ہیں، نیکوکارا نے ملک اور ادارے کیلئے قربانی دی جو رائیگاں نہیں جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن لاہور میں بھی کچھ ٹاؤٹ افسران کو استعمال کیا گیا جو آج انکوائریاں بھگت رہے ہیں اور انشاء اللہ تعالیٰ بہت جلد پھانسی کے پھندے ان کی گردنوں پر بھی فٹ ہونگے۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ سرکاری افسران کے ذریعے عوامی تحریک اور پی ٹی آئی کی قیادت کو ٹارگٹ کرنے والے بتائیں کہ وہ خود مذاکرات کرنے کا ’’جرم‘‘ کیوں کرتے رہے؟

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top