ہمارے کسی کارکن نے پولیس پر حملہ کیا نہ قانون ہاتھ میں لیا: ڈاکٹر رحیق عباسی
پنجاب میں دوہرا قانون ہے، مخالفین سے جینے کا حق چھینا جا رہا
ہے، ہنگامی اجلاس
وزیراعلیٰ انتقامی کارروائیوں کیلئے ماتحت ریاستی ادارے استعمال کر رہے ہیں، مرکزی
صدر عوامی تحریک
لاہور (یکم اپریل 2015) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق عباسی نے مرکزی سیکرٹریٹ میں ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے کسی کارکن نے پولیس پر حملہ کیا اور نہ ہی قانون ہاتھ میں لیا، اس کے باوجود ہمارے بے گناہ کارکنوں پر پولیس نے جھوٹے مقدمے درج کیے اور اب پولیس کی جھوٹی گواہیوں کے نتیجے میں فیصلے سنائے جا رہے ہیں، پنجاب میں دوہرا قانون ہے اور سیاسی مخالفین سے جینے کا حق چھیننے کیلئے وزیراعلیٰ ریاستی اداروں کا سیاسی استعمال کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ انتقامی کارروائیوں اور دہشت گردانہ طرز عمل سے عوامی تحریک کے کارکنوں کو خائف نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اینٹی ٹیررازم کورٹ فیصل آباد کی طرف سے ہمارے گوجرہ کے کارکنوں کو سنائی جانے والی سزا کے خلاف آج لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر رہے ہیں، یہ سزائیں پولیس کی طرف سے درج کیے گئے جھوٹے مقدمات پر سنائی گئیں۔ ماڈل ٹاؤن میں 14 بے گناہ کارکنوں کو پولیس نے بے دردی سے شہید اور 85 کو شدید زخمی کیا، ر یاستی دہشت گردی کے اس بدترین واقعہ پر آج تک غیر جانبدار تفتیش کا آغاز بھی نہیں ہو سکا، ریاستی اداروں کو یہ ظلم و بربریت نظر کیوں نہیں آرہی؟ ہنگامی اجلاس میں صوبائی صدر پنجاب بشارت جسپال، شیخ زاہد فیاض، جی ایم ملک، جواد حامد، ساجد بھٹی، راضیہ نوید، شعیب طاہر و دیگر نے شرکت کی۔
ڈاکٹر رحیق عباسی نے کہا کہ ہمارے فیصل آباد کے کارکنان اگست 2014 میں یوم شہداء کی تقریب میں شرکت کیلئے ٹوبہ میں اجلاس میں شریک تھے۔ پولیس نے چادر اور چار دیواری، آئین کے آرٹیکل 15 اور 16 کو پامال کرتے ہوئے غیر آئینی و غیر قانونی ریڈ کیے، کارکنوں کے بنیادی حقوق سلب کیے، انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر الٹا ان کے خلاف ہی جھوٹے مقدمات بھی درج کیے جو ریاستی غنڈہ گردی اور دہشت گردی کی بدترین مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے ایم پی اے رانا شعیب ادریس نے فیصل آباد کے تھانہ کھرڑیانوالہ پر اشتہاریوں کو چھڑوانے کیلئے حملہ کیا، توڑ پھوڑ کی، سب انسپکٹر کے دانت توڑے اور یہ سارے مناظر ٹی وی چینلز نے قوم کو دکھائے اور خود پولیس نے یہ مقدمہ درج کروایا مگر وزیراعلیٰ پنجاب نے اپنے ایم پی اے کا بال بھی بیکا نہ ہونے دیا اور پولیس کو بیانات واپس لینے پر مجبور کر دیا اور تھانے پر حملہ کرنے والے ایم پی اے کی باعزت بریت تک وہ چین سے نہیں بیٹھے۔ دوسری طرف پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں پر پولیس پر حملوں کے جھوٹے مقدمات درج کروائے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب پولیس اور ماتحت عدالتوں کا سیاسی استعمال کر ر ہے ہیں، وہ پنجاب کے شہنشاہ بنے ہوئے ہیں، وہ اپنی ان غیر قانونی اور فاشسٹ حرکتوں سے باز آ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب سانحہ ماڈل ٹاؤن کی قتل و غارت گری کے منصوبہ ساز ہیں اور 14 بے گناہوں کا خون ان کی گردن پر ہے، اپنے جرائم چھپانے اور انجام سے بچنے کیلئے پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کو سزائیں دلوا رہے ہیں، ہمیں ہراساں کر رہے ہیں مگر ہم حکمرانوں کے اوچھے ہتھکنڈوں سے نہ پہلے ڈرے نہ آئندہ ڈریں گے۔
تبصرہ