بلدیاتی الیکشن آتے ہی وزیراعلیٰ پنجاب کو دیہات اور پکی سڑکیں یاد آ گئیں
دیہات میں نئی سڑکوں کی تعمیر پنجاب حکومت کا نیا دھوکا ہے:
پاکستان عوامی تحریک
5سال تک مرمتی فنڈز خرچ نہ کر کے 150ارب مالیت کا روڈ انفراسٹرکچر تباہ کر دیا
گیا
حکمران بتائیں 38 ہزار فی کلو میٹر مرمتی فنڈز لینے کے باوجود خرچ کیوں نہیں ہوئے؟
وزیراعلیٰ پنجاب پہلے بربادی کرتے ہیں، پھر تعمیر کے منصوبے لے آتے ہیں، ایگزیکٹو
کونسل کا اجلاس
لاہور (6 اپریل 2015) پاکستان عوامی تحریک پنجاب کی صوبائی ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس میں رہنماؤں نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن آتے ہی وزیراعلیٰ پنجاب کو دیہات اور پکی سڑکیں یاد آ گئیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب کا دیہات میں نئی سڑکیں تعمیر کرنے کا اعلان نیا دھوکا ہے، نئی سڑکیں بنانے کا اعلان کرنے والے ہی دیہات کو تباہ کرنے کے ذمہ دار ہیں۔ ایگزیکٹو کونسل کا اجلاس صوبائی صدر بشارت جسپال کی زیر صدارت منعقد ہوا اجلاس میں فیاض وڑائچ، شیخ زاہد فیاض، راجہ زاہد، جواد حامد، ساجد بھٹی، احمد نواز انجم، راضیہ نوید، شعیب طاہر و دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بشارت جسپال نے کہا کہ 2008 کے بعد دیہات میں تعمیر ہونے والی سڑکوں کی مرمت کیلئے فنڈز استعمال نہیں کیے گئے حالانکہ ہر سال ان سڑکوں کی مرمت کیلئے خزانے سے 38 ہزار روپے فی کلو میٹر کے حساب سے فنڈز جاری ہوتے رہے جو ڈیڑھ ارب روپے سالانہ بنتے ہیں۔ یہ مرمتی فنڈز ضلعی حکومتوں کے ذریعے استعمال ہونا تھے جنہیں ن لیگ نے 2008 میں برسراقتدار آنے کے فوراً بعد معطل کر دیا جس کے باعث سڑکوں کی مرمت نہ ہونے کی وجہ سے 5سال کے اندر اندر دیہات میں موجود 37 ہزار کلو میٹر کا انفراسٹرکچر تباہ و برباد ہو گیا۔ اس بربادی کے ذمہ دار براہ راست وزیراعلیٰ پنجاب ہیں جن کی ساری توجہ لاہور کے میٹرو بس منصوبے پر مرکوز رہی اور 70 فیصد پنجاب میں دھول اڑتی رہی۔ انہوں نے کہا کہ آج 150 ارب روپے سے دیہات میں ہزاروں کلو میٹر نئی سڑکیں بنانے کا ڈرامہ کیا جارہا ہے اگر 5 سال میں ساڑھے 7 ارب روپے کے مختص شدہ فنڈز ان دیہاتی سڑکوں کی مرمت پر خرچ ہو جاتے تو آج قومی خزانہ 150 ارب روپے کے نقصان سے بچ سکتا تھا۔ وزیراعلیٰ پنجاب قومی خزانے کو ڈیڑھ سو ارب روپے کے نقصان پہنچانے کے ملزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب پہلے بربادی لاتے ہیں اور پھر اسے ٹھیک کرنے کیلئے منصوبے دیتے ہیں۔ اسی تماشے میں 8سال گزر گئے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن آتے ہی وزیراعلیٰ پنجاب کو دیہات یاد آ گئے جن کے ساتھ 8سال تک سوتیلی ماں والا سلوک کیا جاتا رہا۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن کی آمد پر خفیہ ایجنسیوں نے وزیراعلیٰ پنجاب کو خبردار کیا کہ دیہات کو ترقیاتی دھارے سے الگ کرنے کے نتیجے میں دیہات کے عوام حکومت سے شدید نفرت کر رہے ہیں، اس رپورٹ کی روشنی میں وزیراعلیٰ نے ’’پکیاں سڑکاں سوکھے پینڈے‘‘ کا ڈرامہ شروع کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اب ن لیگ کا کوئی ہتھکنڈا انہیں بلدیاتی الیکشن میں عبرتناک شکست سے نہیں بچا سکے گا۔ بلدیاتی الیکشن سے پہلے قومی خزانے کا بے دریغ استعمال پری پول رگنگ ہے، الیکشن کمیشن اس کا نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک مطالبہ کرتی ہے کہ اس بات کی غیر جانبدار انکوائری کروائی جائے کہ 5سال تک پنجاب کی 37 ہزار کلومیٹر سڑکوں کو مرمتی فنڈز جاری کیوں نہیں کیے گئے؟ اور اس قومی جرم کے ذمہ داروں کو کڑی سزا دی جائے۔
تبصرہ