انجام سے خوفزدہ بزدل حکمرانوں نے کارکنوں کے خلاف انتقامی کارروائیاں تیز کر دیں:ڈاکٹر طاہرالقادری
قومی ایکشن پلان کے تحت دہشت پسند ن لیگ پر پابندی لگنی چاہیے،
پنجاب میں انصاف کا قتل عام ہو رہا ہے
جے آئی ٹی کا سربراہ نوٹس بھیجنے کی بجائے معافی نامہ بھیجے اور غیر قانونی ٹیم کی
سربراہی چھوڑ دے، ٹیلیفون پر خطاب
کارکن اولاد کی طرح ہیں، سب کچھ معاف کر دوں گا ان سے ہونے والی زیادتیاں معاف نہیں
کرونگا
لاہور (23 اپریل 2015) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ انجام سے خوفزدہ بزدل حکمرانوں نے ہمارے کارکنوں کے خلاف انتقامی کارروائیاں تیز کر دی ہیں، پنجاب میں انصاف کا قتل عام ہورہا ہے، سینکڑوں کارکنوں کو دہشتگردی کی دفعات کے تحت درج جھوٹے مقدمات میں روزانہ کی بنیاد پر ٹرائل کیا جارہا ہے، پولیس نے کارکنوں کے گھروں میں چھاپے مارے ان پر وحشیانہ تشدد کیا، ان کا کروڑوں کی مالیت کا سامان لوٹا اور پھر انہی کارکنوں پر دہشت گردی کے مقدمات قائم کر دئیے یہ سب کچھ پنجاب کے قاتل اعلیٰ کی ہدایت پر ہوا اور ابھی تک انتقامی کارروائیاں جاری ہیں، قاتل سن لیں انصاف اور قصاص کیلئے ہر حد تک جائیں گے۔ سب کچھ معاف کر دوں گا لیکن کارکنوں سے ہونے والی زیادتیاں معاف نہیں کرونگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان عوامی تحریک لائرز ونگ کے رہنماؤں سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے کیا، وکلاء نے سربراہ عوامی تحریک کو سانحہ ماڈل ٹاؤن، جے آئی ٹی کی تحقیقات اور جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کے کیس کے حوالے سے تفصیل سے آگاہ کیا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ جے آئی ٹی کا سربراہ ہمارے کارکنوں کو نوٹس بھیجنے کی بجائے معافی نامہ بھیجے اور غیر قانونی ٹیم کی سربراہی چھوڑ دے، جس جے آئی ٹی کو ہم تسلیم نہیں کرتے اس کے کام کرنے کی کوئی قانونی اور اخلاقی حیثیت نہیں ہے، جس جے آئی ٹی میں قاتل پولیس کے نمائندے بیٹھے ہوئے ہیں اور جو قاتل اعلیٰ کے احکامات پر بنی ہے اس سے ہمیں انصاف کیسے مل سکتا ہے؟ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ میرے کارکن میری اولاد کی طرح ہیں ان کے ساتھ کوئی زیادتی برداشت نہیں اور نہ ہی کارکنوں کا بہنے والا خون رائیگاں جائے گا، میرا کارکنوں سے یہ وعدہ ہے کہ ان کے بہنے والے خون کے ہر قطرے کا حساب لونگا اور قاتلوں کو پھانسی کے پھندے تک پہنچا کر دم لوں گا میں پنجاب کے غیر قانونی، غیر جمہوری اور دھاندلی کی پیداوار حکمرانوں کو خبردار کررہا ہوں کہ وہ طاقت کے نشے میں فرعونیت کا مظاہرہ مت کریں اور ہمارے مظلوم کارکنوں پر مزید ظلم نہ کریں ہم پرامن لوگ ہیں اور عدم تشدد پر یقین رکھتے ہیں، ہم قانون اور سیاسی و جمہوری جدوجہد کے راستے پر ہیں ہمارے صبر کو مزید نہ آزمایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ ایک دہشت پسند جماعت ہے، قومی ایکشن پلان کے تحت سب سے پہلے اس پر پابندی لگنی چاہیے اس جماعت کے لیڈروں کے ہاتھ بے گناہوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، ان پر دہشت گردی کے مقدمات درج ہیں، ان کے اقتدار کا ہر دن پاکستان اور اس کے عوام کو نقصان پہنچارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم اینکرز، صحافی، کالم نویس اور قاتل حکمران سن لیں شہداء کے خون کا قصاص لینے کے موقف سے پیچھے ہٹے اور نہ ہی کوئی ہٹا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے اپنے ہی بنائے ہوئے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ جاری کرنے سے انکار کر دیا کیونکہ رپورٹ میں پنجاب حکومت کو 14 شہریوں کے قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا، یہ کیسی جمہوریت، پارلیمنٹ اور انصاف کا نظام ہے کہ کوئی قاتل اعلیٰ سے سوال تک نہیں کررہا کہ وہ کس قانون اور اخلاقیات کے تحت کرسی سے چمٹاہوا ہے ؟انہوں نے کہا کہ 14 شہریوں کو دن دیہاڑے ریاستی ادارے نے خون میں نہلا دیا، 85 کو چھلنی کر دیا گیا ایف آئی آر کے اندراج کو 7ماہ گزر گئے اور غیر جانبدار تفتیش کا آغاز بھی نہ ہو سکا اور دوسری طرف دہشتگردی کی عدالتیں حکومت اور قاتل پولیس کے درج کروائے جھوٹے مقدمات کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کررہی ہیں اور دہشت گردی کی عدالتیں قاتل پولیس کی کی گئی انکوائری پر کارکنوں کو سزائیں سنا رہی ہیں، پنجاب میں عدل اور انصاف کا قتل عام ہورہا ہے اور سب ادارے خاموش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران شرافت کی زبان کو سمجھنے کی کوشش کریں اور ہمارے کارکنوں کے ساتھ زیادتیاں بند کر دیں۔
تبصرہ