مزدوروں کے ووٹ بینک پر اقتدار میں آنیوالے سویٹزر لینڈ کے بینک بھرتے ہیں :عوامی تحریک
65 فیصد ملکی آبادی مزدورجبکہ پارلیمنٹ 35فیصد کیلئے قانون بناتی
ہے، سمینار
ڈاکٹر رحیق عباسی، قاضی فیض، شوکت چودھری، اشتیاق چودھری، ناصر اقبال، محمد اکبر و
دیگر کا خطاب
لاہور (یکم مئی 2015) پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ سیمینار سے ڈاکٹر رحیق عباسی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مزدوروں کے ووٹ بنک پر اقتدار میں آنے والے آج قومی دولت سے بینک بھررہے ہیں۔ مزدوروں کیلئے پالیسیاں دینے والے مزدوروں کے سب سے بڑے دشمن ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کا 10 نکاتی ایجنڈا مزدور کی زندگی میں معاشی انقلاب لائے گا۔
سیمینار سے سیکرٹری اطلاعات قاضی فیض السلام، پاکستان مزدور محاذ کے چیف آرگنائزر ناصر اقبال، شوکت چودھری، ریلوے ورکرز یونین کے سیکرٹری محمد اکبر، عوامی تحریک لیبر ونگ کے رہنما اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ نے خطاب کیا۔ تقریب میں مشتاق احمد، عطیہ بنین، اصغر سلطان، عبدالستار، رضی طاہر، ایم ایس ایم، یوتھ ونگ، علماء ونگ کے رہنماؤں نے شرکت کی۔
سیمینار میں تربت کے 20 شہداء کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی جنہیں دہشتگردوں نے بے دردی سے گولیاں مار کر شہید کر دیا۔ تقریب میں مزدوری مانگنے پر بھٹہ خشت کے دو مزدوروں کو گولیاں مارے جانے کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور ظلم کرنے والوں کو عبرتناک سزادینے کا مطالبہ کیا گیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قاضی فیض السلام نے کہا کہ سرمایہ داری کے آکٹوپس نے پورے معاشی نظام کو جکڑرکھا ہے۔ نبی آخر الزماں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے 14سو سال قبل مزدور کو اپنا دوست قرار دیا۔ اس سے دشمنی کرنے والے کائنات کے بدترین لوگ ہیں۔
چیف آرگنائزر پاکستان مزدور محاذ ناصر اقبال نے کہا کہ پاکستان کی 65فیصد آبادی مزدوری کے پیشہ سے منسلک ہے مگر پارلیمنٹ 35 فیصد کے حقوق کے تحفظ کیلئے قانون سازی کرتی ہے۔ دنیا کے سارے بادشاہ اور بزنس مین مر جائیں تو دنیا کا نظام چلتا رہے گا جس دن مزدور نہ رہے یہ دنیا نہیں رہے گی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری مزدوروں کی امید اور آواز ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں پولیس کے ہاتھوں شہید ہونے والے سارے مزدور تھے۔
عوامی تحریک کے رہنما اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ نے کہا کہ چند درجن کھرب پتی خاندانوں نے 65 فیصد مزدور آبادی کو یرغمال بنارکھا ہے۔ مزدور اپنے حق کیلئے آج بھی شگاکو کے شہداء مزدوروں کی طرح جانوں کے نذرانے دینے کے جذبے سے سرشار ہیں۔
سیمینار میں قرارداد کے ذریعے حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ مزدور دشمن قوانین کا خاتمہ کیا جائے، لیبر انسپکٹرز کی فیکٹریوں میں انسپکشن کا نظام بحال کیا جائے، مزدور یونینز پر پابندیوں کے بلواسطہ، بلاواسطہ قوانین ختم کیے جائیں، مزدور کی کم سے کم تنخواہ ایک سونا تولے کے برابر ہونی چاہیے اگر حکمران فور طور پر ایسا نہیں کر سکتے تو 50فیصد مہنگائی کم کریں۔ انہوں نے کہا کہ یوم مئی سے قبل ملازمین کو تنخواہیں نہ دینا مزدور دشمنی کی بدترین مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران مزدوروں کے خون پر ارب سے کھرب پتی بنے، وزیراعظم اور انکا پورا خاندان اپنا سرمایہ پاکستان لائے، یہاں فیکٹریاں بنائیں تاکہ مزدوروں کو روزگار ملے۔
تبصرہ