فوج کے خلاف کوئی پارلیمنٹ کے اندر بولے یا باہر، ناقابل برداشت ہے: خرم نواز گنڈا پور
حکومت نے آئی ایس پی آر کے ردعمل کے بعد موقف دیا، قوم فوج کی پشت پر کھڑی ہے، مرکزی سیکرٹری جنرل پی اے ٹی
لاہور (یکم مئی 2015) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ فوج پاکستان کی سلامتی کا باوقار ادارہ ہے، اس کے خلاف کوئی پارلیمنٹ کے اندر بولے یا باہر، ناقابل برداشت ہے۔ وفاقی حکومت نے آئی ایس پی آر کے ردعمل کے بعد موقف دیا اسکی بھی گرفت ہونی چاہیے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمارے 22 کارکنوں کو شہید کیا گیا، 90 سے زائد کو گولیوں سے چھلنی کیا گیا، ڈاکٹر طاہرالقادری سمیت عوامی تحریک کی پوری قیادت کے خلاف دہشت گردی کے درجنوں جھوٹے مقدمات درج کئے گئے، اس کے باوجود ہم ملک کے اندر رہتے ہوئے اداروں سے انصاف مانگ رہے ہیں۔ حکومت کی مخالفت اور ریاست کی مخالفت میں فرق ہے، تمام تر حکومتی مظالم کے باوجودپاکستان کے دشمن ملک سے مدد یا تعاون کا تصور بھی گناہ سمجھتے ہیں، نہ ہی کسی جماعت یا شخصیت کو اس طرح کا رویہ اختیار کرنا چاہیے۔ خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ اس وقت پاک فوج دہشت گردی کے خلاف ملکی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے، پوری قوم اسکی پشت پر سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی ہے، اس مرحلہ پر بالواسطہ یا بلا واسطہ تنقید حب الوطنی کے تقاضوں کے خلاف ہے، انہوں نے کہا کہ افسوس فوج پر تنقید کا دروازہ موجودہ حکمرانوں نے کھولا۔ فوج کے خلاف ہرزہ سرائی پر کڑی گرفت ہونی چاہیے۔ انہون نے کہا کہ سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری پر موجودہ حکمرانوں نے 40 سے زائد جھوٹے مقدمات درج کرائے، انکی رہائش گاہ پر پولیس نے حملہ کیا، منفی میڈیا مہم چلوائی پھر بھی ہمیں سیاسی اور قانونی جدوجہد سے نہیں ہٹایا جا سکا۔ انہوں نے کہا کہ فوج اور پاکستان لازم و ملزوم ہیں، افواج پاکستان کے جوان 20کروڑ عوام کے تحفظ کیلئے جانوں کے نذرانے پیش کر رہے ہیں، کسی قسم کی تنقید ناقابل برداشت ہے ۔
تبصرہ