رمضان المبارک کو لوڈ شیڈنگ فری مہینہ قرار دیا جائے، عوامی تحریک کا مطالبہ
پولیس پرانحصار غلطی ہوگی، امن و امان کی ذمہ داریاں رینجرز کے سپرد کی جائیں
وزیراعلیٰ رمضان پیکیج کی رقم ذاتی تشہیر پرخرچ کرنے سے باز رہیں، خرم نواز گنڈاپور
کا اجلاس سے خطاب
اجلاس میں وفاقی حکومت کی طرف سے سبسڈی میں 25 فیصد کمی پر شدید تنقید
لاہور (15 مئی 2015ء) پاکستان عوامی تحریک کا ہنگامی اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ میں سیکرٹری جنرل خرم نوازگنڈاپور کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ رمضان المبارک کو لوڈشیڈنگ فری مہینہ قرار دیا جائے اور امن و امان کی ذمہ داری رینجرز کے سپرد کی جائے، پولیس پر انحصار سنگین غلطی ہوگی۔ اجلاس میں پنجاب حکومت کے 3.5 ارب روپے کے رمضان پیکیج اور سستے ماڈل بازاروں کے منصوبے کو روایتی ڈرامہ بازی اور بیکار مشق قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ پنجاب حکومت کھلی مارکیٹ میں مصنوعی مہنگائی کو کنٹرول کرے اور عوام کو ریلیف دے۔
اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب ہر سال رمضان پیکیج کی رقم کا ایک بڑا حصہ اپنی ذاتی تشہیر پر مبنی مہم کی نظر کر دیتے ہیں لہٰذا رواں سال وہ اس سے باز رہیں۔ اجلاس میں صدر پنجاب بشارت جسپال، جنرل سیکرٹری پنجاب مشتاق نوناری ایڈووکیٹ، نائب صدر چودھری مظہر، خان عبدالقیوم خان، راجہ زاہد اور راجہ ندیم نے شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ ماضی کے تجربات بتاتے ہیں کہ پنجاب حکومت کے رمضان پیکیج کا بڑا حصہ انتظامی اخراجات کی بھینٹ چڑھ جاتا ہے اور عوام سے زیادہ ٹی ایم اے کا عملہ اس سبسڈی سے مستفید ہوتاہے اور ضرورت مند کم آمدنی والے خاندان ریلیف سے محروم رہ جاتے ہیں اور وزیراعلیٰ پنجاب کی تمام عملی کاوشیں بیان بازی تک محدود رہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ذخیرہ اندوزوں نے منصوبہ بندی کے مطابق اشیائے خورونوش کی قلت پیدا کر دی ہے، چینی نایاب ہو چکی ہے، پھل اور سبزیاں 20 فیصد تک مہنگے ہوگئے ہیں۔ رمضان المبارک میں مہنگائی کنٹرول کرنے کے حوالے سے موجودہ حکمران پہلے مرحلے میں ناجائز منافع خورمافیا کے ہاتھوں ناک آؤٹ ہوچکے ہیں۔ ہم پنجاب حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ حالیہ مہنگائی اور قیمتوں میں اضافہ واپس کروائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شوگر مل مالکان حکمران بتائیں جب چینی سرپلس ہے تو پھر وہ نایاب اور مہنگی کیوں ہوگئی؟
صدر پنجاب بشارت جسپال نے وفاقی حکومت کی طرف سے یوٹیلیٹی سٹوروں کیلئے دی جانے والی سبسڈی کی رقم میں 25 فیصد کٹوتی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کے پاس سڑکوں، پلوں کیلئے تو اربوں کھربوں ہیں مگر غریب روزہ دار کو ریلیف دینے کیلئے پیسے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت یوٹیلیٹی سٹوروں کی طرف سے کم از کم 100 فیصد اضافہ کرے اور یوٹیلیٹی سٹوروں پر اشیائے ضروریہ کی فراہمی یقینی بنائے۔
اجلاس میں پنجاب بالخصوص لاہور میں حرام گوشت کی فروخت کی رپورٹس پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا اور اس حوالے سے مطالبہ کیا گیا اس مکروہ کاروبار میں ملوث مافیا کو رمضان المبارک سے قبل کڑی سزائیں دی جائیں تاکہ رمضان المبارک میں ایسے عناصر اس گھنائونے فعل سے دور رہ سکیں۔
تبصرہ