الھدایہ کیمپ 2006ء (برطانیہ)
رپورٹ: ایم ایس پاکستانی25 اگست 2006ء جمعتہ البارک کا دن منہاج القرآن انٹرنیشنل برطانیہ کے لیے اس حوالے سے خاص تھا کہ یورپ کے اطراف و اکناف سے مسلم نوجوانوں کی بڑی تعداد یہاں جمع تھی۔ دیار غیر میں مسلم نوجوانوں کی یہ تعداد یقیناً غیر معمولی تھی۔ اوکسفوڈ شائر کے ہتھرو پارک میں معمول سے ہٹ کر چہل پہل اور رش تھا۔ نوجوانوں کی بڑی تعداد یہاں علی الصبح پہنچنا شروع ہو گئی۔ ایک بڑا اجتماع جمعہ کی نماز کے بعد ہتھرو پارک ہوٹل کے ایک بڑے ہال میں اکٹھا ہو چکا تھا۔ یہ سب لوگ یہاں "الھدایہ کیمپ 2006ء" میں شرکت کیلئے موجود تھے۔
چار روزہ الھدایہ کیمپ منہاج القرآن انٹرنیشنل لندن کے زیر اہتمام پروقار تقریب کے طور پر منعقد ہوا۔ افتتاحی روز تقریب کا باقاعدہ آغاز جمعہ کی نماز کے بعد ہوا۔ تلاوت و نعت کے بعد کیمپ کوآرڈینیٹر ڈاکٹر زاہد اقبال اور عبدالقدیر نے اس میگا ایونٹ کی تعارفی نشست میں اظہار خیال کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہاں برطانیہ کے علاوہ نارتھ امریکہ، ڈنمارک، ہالینڈ فرانس اور دیگر یورپی ممالک سے نوجوان موجود ہیں۔ الھدایہ کیمپ کے انعقاد کا مقصد دیار غیر میں مقیم نوجوانوں کی تربیت کرنا ہے۔ شیخ الاسلام کی خصوصی ہدایت پر یہ کیمپ شروع کیا گیا ہے۔ اس تعارفی نشست کے دوران شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری اور معزز مہمان محدث اعظم الاستاذ الشیخ اسعد محمد سعید الصاغرجی (شام) تشریف لائے۔ آپ شام کے نامور فقہی اور علم الفقہ پر مشہور کتاب "الفقہ الحنفیہ" کے مصنف اور جامع مسجد اُموی (دمشق) کے خطیب اعظم بھی ہیں۔ شیخ الاسلام کی خصوصی دعوت پر اس کیمپ کے لیے برطانیہ تشریف لائے جہاں آپ کی یہ پہلی آمد تھی۔
افتتاحی نشست میں شیخ الاسلام نے "الھدایہ" کی تاریخ پر لیکچر دیا آپ نے ہدایت کے موضوع پر احادیث مبارکہ کے حوالوں سے روشنی ڈالی۔ آپ نے ہدایت کو علمی پس منظر میں بیان کرتے ہوئے بتایا کہ اسکے بغیر کوئی بھی علم نافع نہیں بن سکتا۔ بالخصوص نوجوانوں کا اس عمر میں ہدایت کے راستے کی طرف راغب ہونا ایک جد جہد اور جہاد ہے۔ جسکے بعد اللہ تعالیٰ علم نافع عطا فرماتا ہے۔
کیمپ کے دوسرے روز 26 اگست کو شیخ الالسلام نے صحیح بخاری کے تعارف پر لیکچر دیا یہ لیکچر 4گھنٹے جاری رہا آپ نے بتایا کہ حدیث پاک کو پڑھنے سے قبل اسکا تعارف جاننا بہت ضروری ہے۔ اسکے بعد اسمیں احادیث کی اہمیت کو آپ سمجھ سکتے ہیں۔ بعد ازاں آپ نے صحیح بخاری کے ابواب کے متعلق بھی بتایا۔
اسی روز نماز ظہر کے وقفہ کے بعد الاستاذ الشیخ اسعد محمد سعید الصاغرجی نے بھی لیکچر دیا۔ آپ نے "اسلام میں تصوف" کو موضوع بنایا آپ نے اس بات کو سمجھایا کہ تصوف اخلاق ہے۔ جسکو سنوارنے سے تصوف کا رنگ بھی گہرا ہوگا۔ آپ کے لیکچر کے اختتام پر موضوع کے حوالے سے سوال و جواب کی نشست بھی منعقد ہوئی۔ الشیخ اسعد محمد سعید الصاغرجی کے اس لیکچر کے بعد شیخ الاسلام کا تیسرا لیکچر "ایمان" کے موضوع پر شروع ہوا۔ اس موضوع کے لیے آپ نے صحیح بخاری کی "کتاب الایمان" کو چنا۔ بخاری شریف کی احادیث کے حوالہ جات کے ساتھ آپ نے "ایمان" کے تصور کو سمجھایا۔ آپ نے بتایا کہ اللہ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ایمان لانے کے ساتھ ساتھ اسکے اولیاء کو ماننا بھی ا س عقیدہ کا حصہ ہے۔ آپ کے لیچکر کے بعد وقفہ میں شام سے تشریف لائے معزز مہمان الشیخ الاحمامی نے آقا علیہ السلام کی بارگاہ میں عربی میں گلہائے عقیدت پیش کیے جسکو شیخ الاسلام نے خصوصی طور پر پسند فرمایا۔
27 اگست کیمپ کا تیسرا روز تھا۔ اس روز بھی شیخ الاسلام نے اپنے لیکچر میں صحیح بخاری کا درس دیا انہوں نے حدیث جبرئیل بھی پڑھی اس کے علاوہ آپ نے عقائد کے متعلق احادیث کو خصوصی طور پر موضوع بنایا۔ اس روز کے دوسرے سیشن میں شیخ الاسلام نے اپنے پانچویں اور آخری لیکچر میں صحیح بخاری کی احادیث سے عقیدہ علم الغیب کو ثابت کیا۔
28 اگست الھدایہ کیمپ کا آخری روز تھا۔ اس دن کیمپ کے شرکاء کیلئے خصوصی سوال و جواب کی نشست رکھی گئی۔ شیخ الاسلام نے نوجوانوں کی طرف سے پوچھے گئے سوالات کا جواب عملی دلائل و براہیم سے دیا۔ سوال و جواب کی اس نشست کیساتھ 28 اگست کو پروگرام ختم ہو گیا، اب شرکاء میں سے ہر کسی کی خواہش تھی کہ وہ شیخ الاسلام سے ملاقات یا مصافحہ کرے۔ تاہم اس موقع پر تمام شرکاء کے ساتھ شیخ الاسلام کے مختلف فوٹو سیشن ہوئے۔ اختتامی نشست میں تمام نوجوانوں کے چہروں پر ایک تازہ چمک اور اسلام کی عظمت سر بلندی کیلئے کچھ کرنیکا جذبہ چمک رہا تھا۔ شیخ الاسلام کی صحبت اور لیکچرز کی بدولت بہت سے نوجوانوں نے اپنی زندگی کی نئی راہوں کا تعین کیا۔ یوں علم و ہدایت اور عرفان و معرفت کا یہ "الھدایہ کیمپ" اپنے اختتام کو پہنچا۔
تبصرہ