جوانو! جوانی اللہ کی نعمت ہے، اسے ذکر الہٰی میں گزاریں۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری
شہر اعتکاف میں 28 رمضان المبارک کی شب شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے معتکفین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی نے مومنوں کے لیے ایمان کو محبوب کیا۔ ہم نے ایمان کو رسم بنا دیا۔ ہمارے دل ایمان سے محبت کریں تو دل ایمان کی حالت سے مزین ہو جائے گا۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایمان کیا ہے۔ حضرت علی المرتضی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا کہ ایمان ایک درخت ہے، جس کی جڑیں یقین اور شاخیں تقوی ہے۔ شیخ الاسلام نے کہا کہ ایمان ایک ایسا درخت ہے، جس کی جڑ تو یقین ہے لیکن یہ عشق اور محبت کے پانی سے پھلتا پھولتا ہے۔
انہوں نے کہا انسان کے ایمان میں طہارت اور برکت اس وقت بڑھتی چلی جاتی ہے جب وہ ہمہ وقت باوضو رہتا ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ قیامت کے دن میں اپنی امت کو وضو کے اعضاء سے نکلنے والے نور سے پہچانوں گا۔ وضو کے ساتھ انسان میں نور پیدا ہوتا ہے، وہ وقت وقت ہی نہیں، جو وضو کے بغیر گزرے۔ وضو وہ نور ہے، جو انسان کے من میں اترتا ہے۔ جوانو! جوانی اللہ کی نعمت ہے، اسے ذکر الہٰی میں گزاریں، اللہ کے عشق اور دیدار کی طلب میں آنکھوں کو نم کریں۔
شیخ الاسلام کے خطاب سے قبل مفتی عبدالقوی آف ملتان نے بھی معتکفین سے اظہار خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام سے میرا پرانا تعلق ہے، مدینہ پاک حاضری کے دوران ڈاکٹر طاہرالقادری سے گیارہ مرتبہ ملاقات کرنے کا اتفاق ہوا۔ مفتی عبدالقوی نے کہا کہ وہ اپنے والد گرامی اور ڈاکٹر فرید الدین قادری رحمۃ اللہ علیہ کی سنگت کے حوالے سے بھی شیخ الاسلام کا بے حد احترام کرتے ہیں۔ ڈاکٹر صاحب کی علمی و دینی خدمات اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ طاہرالقادری بلاشبہ رواں صدی کے مجدد ہیں۔ آپ کی عظیم شخصیت ملت اسلامیہ پر علمی سایہ ہیں۔
تبصرہ