شریف برادران ’’مُنے کے ابا‘‘ کہنے کی بجائے سیدھا نام کیوں نہیں لیتے؟ خرم نواز گنڈاپور
دھرنے کے پیچھے اگر جرنیل تھے تو وزیر اعظم اگر مگر کی بجائے کارروائی
کا اعلان کریں
افتخار چوہدری سیاست میں آنے سے پہلے ضمیر کی عدالت لگا کرتوہین عوام پر معافی مانگیں
لاہور (26 جولائی 2015) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کے دھرنے کے پس پردہ حقائق سامنے لانے کیلئے کمیشن بنانے کے مطالبہ کو تسلیم کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ کمیشن ضرور بننا چاہیے اور نواز شریف میں اخلاقی سیاسی جرات ہے تو صاف کیوں نہیں کہتے کہ ان دھرنوں کے پیچھے فوجی جرنیل تھے اور پھر ان کے خلاف کارروائی کرنے کا اعلان کیوں نہیں کرتے؟ وزیراعظم بھی انکا، وزیر دفاع بھی انکا پھر اگر مگر سے کام کیوں لے رہے ہیں؟۔ سیدھا نام لینے کی بجائے ’’منے کے ابا‘‘ کہہ کر مخاطب کیوں ہوتے ہیں؟ انہوں نے کہاکہ شریف برادران جرات مند ی دکھائیں یا پھر پرانی تنخواہ پر نوکری جاری رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے کے پیچھے بدترین شریفی آمریت سے اکتائے ہوئے عوام تھے۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ دھاندلی ہوئی اور اس دھاندلی کا مرکزی کردار الیکشن کمیشن اور افتخار محمد چوہدری تھے۔ جوڈیشل کمیشن نے افتخار چودھری کو آر اوز مقرر کرنے کے احکامات دینے اور آر اوز کو براہ راست ہدایات دینے پر کمیشن میں کیوں نہیں بلایا اور اس سے اس خلاف آئین عمل کا جواب کیوں نہیں مانگا؟۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ افتخار چوہدری سیاست میں آنے سے پہلے عدالت میں شریف خاندان کو اقتدار دلوانے کے جرم میں اپنے اوپر توہین عوام کا مقدمہ چلائیں اور قوم سے معافی مانگیں۔ انہوں نے کہاکہ اس بات پر بھی کمیشن بننا چاہیے کہ قاتل اعلیٰ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بننے والے جوڈیشل کمیشن کے ایک سال گزر جانے کے باوجود رپورٹ شائع کیوں نہیں کر رہے؟
تبصرہ