فوجی عدالتوں کے حق میں سپریم کورٹ کے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہیں: ڈاکٹر طاہرالقادری

مورخہ: 05 اگست 2015ء

پہلے ہی بہت تاخیر ہو چکی، منفی تبصرے بند اور توجہ دہشتگردی ختم کرنے پر مرکوز کی جائے
50 ہزار جانیں لینے والے دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں، عدالت کا بوجھ کم ہوا، گفتگو

لاہور(5 اگست 2015) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے فوجی عدالتوں کے حق میں سپریم کورٹ کے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلہ سے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ پر مثبت اثرات مرتب ہونگے اور دہشت گرد عدالتی نظام کی خامیوں اور پراسیکیوشن کی کمزوریوں کا جو فائدہ اٹھارہے تھے اس فیصلہ سے انہیں حاصل ’’قانونی سہولتیں‘‘ ختم ہو جائینگی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے لندن سے سنٹرل کور کمیٹی کے رکن اور پاکستان عوامی تحریک شمالی پنجاب کے صدر بریگیڈیئر (ر) محمد مشتاق للہ اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل عامر فرید کوریجہ سے ٹیلیفون پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد منفی تبصرے بند اور پوری توجہ دہشتگردی ختم کرنے پر مرکوز ہونی چاہیے۔ ہم امید رکھتے ہیں کہ فوجی عدالتیں دہشتگردوں، ان کے سرپرستوں اور مالی سیاسی اعانت کرنے والے عناصر کے خلاف پوری قوت کے ساتھ اپنا آئینی و قانونی اختیار استعمال کریں گی۔ فوجی عدالتوں کے فنکشنل ہونے سے آپریشن ضرب عضب کو منطقی انجام تک پہنچانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ 50 ہزار بے گناہوں کی جانیں لینے والے دہشتگرد کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ اس فیصلے سے عدالتوں کا بوجھ بھی کم ہوگا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ تئیس تئیس سال تک دہشتگردوں کو سزائیں نہیں ملیں اور وہ قانون کے شکنجے میں آنے کے باوجود دہشت گرد کمزور پراسیکیوشن کے باعث سزاؤں سے بچے رہے۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء برادری سے بھی استدعا ہے کہ وہ عوام کے جان و مال کے تحفظ اور ملکی بقاء کے اہم ترین ایشو کو پیش نظر رکھیں اور فوجی عدالتوں کو مضبوط کریں تاکہ پاکستان کا ہر شہری چین کی نیند سو سکے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ہمیں پورا یقین ہے کہ آپریشن ضرب عضب کی طرح برق رفتار انصاف اور فیصلہ سازی کے عمل میں بھی فوجی عدالتیں موثر کردار ادا کرینگی تاہم قومی ایکشن پلان کے بقیہ 18 نکات پر جب تک حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کرے گی حقیقی امن قائم نہیں ہو سکے گا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ مدرسوں، تعلیمی اداروں کے نظام اور نصاب کی اصلاحات میں مزید تاخیر نقصان دہ ثابت ہو گی۔ دہشتگردی ختم کرنے کیلئے بندوق کے ساتھ ساتھ قلم اور دلیل کا موثر استعمال بھی ضروری ہے اور عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن نے فروغ امن اور انسداد دہشتگردی کا نصاب دیکر ان تقاضوں کو پورا کر دیا ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top