قومی خزانہ لوٹ مار کے تمام کیسز فوجی عدالتوں میں چلائے جائیں: سنٹرل کور کمیٹی عوامی تحریک
سانحہ ماڈل ٹاؤن کیخلاف ملک گیر احتجاجی مظاہرے شروع کرنے کا فیصلہ،
7 سے 14 اگست تک ہفتہ آزادی منانے کا اعلان
پاکستان عوامی تحریک کے دستور پر نظر ثانی کیلئے کمیٹی قائم، کور کمیٹی کے اجلاس کی
صدارت ڈاکٹر حسین محی الدین نے کی
لاہور (6 اگست 2015) پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کے پہلے اجلاس میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے خلاف ملک گیر احتجاجی مظاہرے کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔ کور کمیٹی کے دیگر فیصلوں میں قومی خزانے کی لوٹ مار کے تمام کیسز فوجی عدالت میں بھجوانے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔کور کمیٹی کے فیصلہ کے مطابق 7 سے 14 اگست تک ہفتہ آزادی منایا جائیگا۔ پاکستان عوامی تحریک کے دستور پر نظر ثانی کیلئے 8 رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی۔ اجلاس میں سعودی عرب میں ہونیوالے خودکش دھماکے کی شدید مذمت کی گئی۔ سنٹرل کور کمیٹی کے اجلاس کی صدارت ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کی۔
اجلاس میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے خلاف ملک گیر احتجاجی مظاہرے کرنے کا اعلان کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ دھاندلی پر قائم جوڈیشل کمیشن کی طرح سانحہ ماڈل ٹاؤن کمیشن کی رپورٹ بھی شائع کرے۔ اجلاس میں قائد تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری کی طرف سے فروغ امن نصاب پیش کرنے پر مبارکبادی قرارداد بھی منظور کی گئی۔ سنٹرل کور کمیٹی کے اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ قومی خزانے کی لوٹ مار کے حوالے سے تمام کیسز فوجی عدالتوں میں چلائے جائیں۔ دہشتگردی کا معاشی دہشتگردی سے گہرا تعلق ہے جب تک معاشی دہشتگردوں کو کیفرکردار تک نہیں پہنچایا جائیگا ملک سے ناانصافی، انتہا پسندی اور ہر طرح کے استحصال کا خاتمہ نہ ممکن ہے۔ کور کمیٹی کے اجلاس میں ڈاکٹر حسین محی الدین، بریگیڈیئر (ر) مشتاق احمد للہِ، بشارت جسپال، فیاض وڑائچ، ایم نوراللہ، قاضی فیض السلام اور ساجد بھٹی نے شرکت کی جبکہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی ہدایت پر کور کمیٹی کے دو نئے ممبران میجر (ر) محمد سعید اور مخدوم ندیم ہاشمی نے بھی شرکت کی۔
کور کمیٹی کے اجلاس میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے بھی تفصیلی غور کیا گیا اور بالخصوص پنجاب حکومت کی طرف سے بار بار آرڈیننس جاری کرنے اور الیکشن کو ملتوی کرنے کی سازشوں کے حوالے سے سپریم کورٹ سے درخواست کی گئی کہ وہ ان سازشوں کا نوٹس لے۔ اجلاس میں فوجی عدالتوں کے حق میں سپریم کورٹ کے فیصلہ پر خیر مقدمی قرارداد پاس کی گئی اور کہا گیا کہ اس فیصلے سے دہشتگردی کی جنگ پر مثبت اثرات مرتب ہونگے اور دہشتگردی کے کیسز کو تیزی سے نمٹانے میں مدد ملے گی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جنوبی پنجاب میں سیلاب سے متاثرہ اضلاع کے عوام کو خوراک اور ادویات پہنچائی جائیں گی اس حوالے سے 1500 متاثرین کیلئے آج شام فوری طور پر تین ٹرک روانہ کر دئیے جائینگے۔ اجلاس میں بھارتی فورسز کی طرف سے بلا اشتعال فائرنگ، بین الاقوامی بارڈرز کی مسلسل خلاف ورزی او رحکومت کے معذرت خواہانہ رویے کی مذمت کی گئی۔اجلاس سے ڈاکٹر حسن محی الدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا ایک سنگین واقعہ ہے اور ایک سال گزر جانے کے بعد بھی 14 شہداء کے لواحقین کو انصاف کا نہ ملنا ایک اور دہشتگردی ہے ۔پاکستان عوامی تحریک اور اس کے کارکن شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ساتھ ہونے والے ظلم کو کسی صورت فراموش نہیں کر سکتے، اس حوالے سے ملک گیر احتجاجی مظاہروں کا فیصلہ کیا ہے۔ سڑکوں کے ساتھ ساتھ قانون کی عدالت میں بھی جنگ لڑیں گے اور بے گناہ انسانوں کے قتل عام میں ملوث حکمرانوں کو ان کے انجام تک پہنچائیں گے۔
تبصرہ