اپوزیشن جماعتوں کی جاسوسی کیلئے خفیہ سیل کا انکشاف تشویشناک ہے: ترجمان عوامی تحریک

مورخہ: 12 اگست 2015ء

کسی مہذب معاشرے میں کسی کی پرائیویٹ زندگی میں مخل ہونے کی قانون اجازت نہیں دیتا
گزشتہ دو سالوں میں سیاسی مخالفین کی پکڑ دھکڑ اور قتل و غارت گری میں خوفناک اضافہ ہوا

لاہور (12اگست 2015) پاکستان عوامی تحریک نے پنجاب حکومت کی طرف سے عوامی تحریک سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کے عہدیداروں کی جاسوسی کیلئے خفیہ سیل قائم کرنے اور اس مقصد کیلئے بھرتیاں کیے جانے کی خبر پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور مذکورہ میڈیا رپورٹ کی روشنی میں قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ایم نوراللہ نے کہا ہے کہ جاسوسی کرنا اور کسی کی پرائیویٹ زندگی میں مخل ہونا ڈی فیمیشن ایکٹ 2013 ء اور سیکریسی ایکٹ کے تحت ایک جرم ہے۔ کسی مہذب جمہوری معاشرے میں اس طرز کے ماورائے قانون و اخلاق اقدام کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ مرکزی سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ معاملہ کی چھان بین کیلئے اس حوالے سے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھی خط لکھیں گے اور قانونی چارہ جوئی کا حق استعمال کیا جائیگا اور اس بات کا پتہ چلایا جائیگا کہ اس خفیہ سیل کا سربراہ کون تھا اور کون کون اس خفیہ سیل سے رپورٹس حاصل کرتے رہے۔

ایم نور اللہ نے کہا کہ مخالفین کی جاسوسی کرنا، انہیں ٹھکانے لگانا ’’نازی ازم‘‘ہے۔ یہ انداز سیاست اور طرز حکمرانی ڈکٹیٹر ہٹلر کا رہا ہے اور اس سارے کام کیلئے گسٹاپوفورس کے نام سے ایک سپیشل فورس کام کرتی تھی آج کل گسٹاپو فورس کا کام سپیشل برانچ کررہی ہے۔

مرکزی سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ یہ رپورٹ نظرانداز نہیں کی جا سکتی کیونکہ پنجاب میں گزشتہ 2 سالوں کے دوران سیاسی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ، انہیں قتل کرنے، شدید زخمی کرنے اور ان پر جھوٹے مقدمات درج کر کے انہیں جیلوں میں بند کرنے اور حبس بے جا میں رکھنے کے واقعات میں خوفناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران صرف عوامی تحریک کے 25 ہزار سے زائد کارکنوں کوحبس بے جا میں رکھا گیا۔ سینکڑوں کو شدید زخمی اور 14 کو دن دہاڑے قتل کیا گیا۔ بالخصوص 16 جون سے لیکر اکتوبر 2014 ء تک ہزاروں کارکنوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا گیا یہ بات تحقیق طلب ہے کہ اس خفیہ سیل کا آیا کوئی سانحہ ماڈل ٹاؤن سے تعلق ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ قانونی کارروائی کیلئے وکلاء سے مشاورت شروع کر دی گئی ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top