پنجاب کے حکمران بے گناہ شہریوں کے قتل میں ملوث ہیں، عوامی تحریک
ن لیگ کے رہنماء شیر علی کے انکشاف پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
نوٹس لیں، عامر فریدکوریجہ میجر(ر) محمد سعید
20 افراد کے قتل کا الزام سنگین معاملہ، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے ہمارا موقف سچ
ثابت ہوگیا
لاہور (15 اگست 2015) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل عامر فرید کوریجہ، چیف کوآرڈینیٹر محمد سعید راجپوت، ممبران سنٹرل کور کمیٹی، بریگیڈئر (ر) محمد مشتاق اور جنوبی پنجاب کے صدر فیاض وڑائچ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ن لیگ کے مرکزی رہنماء اور وفاقی وزیر عابد شیر علی کے والد چوہدری شیر علی نے پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ کو 20 افراد کے قتل کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے شریف برادران سے کہا ہے کہ وہ اسکا نوٹس لیں جبکہ شریف برادران خود سانحہ ماڈل ٹاؤن کے 14 بے گناہوں کے قتل کے نامزد ملزم ہیں۔ لہذا شیر علی کے اس انکشاف پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ از خود نوٹس لیں۔ الزام انتہائی سنگین اور انکے اپنے گھر کے اندر سے لگا ہے۔ عوامی تحریک کے رہنماؤں نے کہا کہ شیر علی کے اس انکشاف سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے ہمارے موقف اور ہماری درج کروائی گئی ایف آئی آر کی سچائی ثابت ہوتی ہے۔ یہ بات لمحہ فکریہ ہے کہ پاکستان کے سب سے بڑے صوبے کا وزیر قانون سنگین جرائم میں ملوث ہے اور یہ انکشافات انکے اپنے کر رہے ہیں اور جس کے شواہد بھی موجود ہیں۔ رہنماؤں نے کہاکہ فیصل آباد سے حال ہی میں جو ٹارگٹ کلرز پکڑے گئے ہیں انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے صوبائی وزیر قانون کے کہنے پر قتل کئے ہیں اور وزیر اعلیٰ پنجاب ان تمام حقائق کے منظر عام پر آنے کے باوجود ٹس سے مس نہیں ہو رہے جو پنجاب حکومت کی گڈ گورننس کے منہ پر طمانچہ ہ۔
میجر (ر) محمد سعید نے کہاکہ پاکستان میں مقتدر طبقات جس بے باکی کے ساتھ سنگین جرائم کے مرتکب ہوتے ہیں دنیا کے کسی مہذب معاشرے میں اسکا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہاکہ ہم مطالبہ کرتے ہیں وزیر اعلیٰ پنجاب اور وزیر قانون اپنے اوپر عائد الزامات کا سامنا کریں اور جب تک مجاز عدالت انہیں بے گناہ نہ قرار دیدے یہ اپنے عہدوں سے علیحدہ ہو جائیں۔
تبصرہ