حکومت مردم شماری کا آئینی تقاضا پورا کرنے کیلئے فنڈز جاری کرے، پاکستان عوامی تحریک

نادرا کا ڈیٹا مردم شماری کا متبادل نہیں ہو سکتا، مختص شدہ فنڈز کا 10فی صد بھی جاری نہ کرنا افسوسناک ہے
موجودہ اور ماضی کی حکومتوں نے مردم شماری نہ کروا کر آئین سے انحراف اور عوام دشمنی کا مظاہرہ کیا

پاکستان عوامی تحریک کے کے مرکز ی سیکرٹری اطلاعات ایم نور اللہ نے کہاہے کہ حکومت کا مردم شماری کروانے کے حوالے سے غیر سنجیدہ رویہ اور تاخیری ہتھکنڈے ملک، عوام اور آئین دشمنی ہے۔ مردم شماری کے حوالے سے بجٹ میں 14 ارب روپے کا فنڈ مختص کیا گیا مگر8ماہ گزر جانے کے بعد محض 10فی صدر رقم بھی جاری نہیں کی گئی جو غیر سنجیدگی اور غیر آئینی رویہ ہے۔ فنڈز نہ ملنے کے باعث پاکستان بیورو آف سٹیسٹکس ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھا ہے، اگر حکومت کا یہی رویہ رہا تو مارچ 2016 میں بھی مردم شماری کا آئینی تقاضا پورا ہوتا دکھائی نہیں دیتا۔ مرکزی سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ ہر دس سال بعد مردم شماری کروانا حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے مگر 1998 کے بعد ملک میں مردم شماری نہیں ہوئی اس حوالے سے موجودہ اور ماضی کی حکومتوں نے مجرمانہ کردار ادا کیا اور پالیسی سازی کا کام محض اندازوں اور قیاس آرائیوں سے کیا جا رہا ہے۔ نادرا کا ڈیٹا مردم شماری کا متبادل نہیں ہو سکتا۔ مردم شماری میں تاخیر انسانی، سیاسی، سماجی اور معاشی حوالے سے تباہ کن ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اگر مردم شماری کو وقت کا ضیاع اور بے کار مشق سمجھتی ہے تو پھر وہ پھر کوئی نئی آئینی ترمیم لے آئے ورنہ اسے آئین سے مزید کھیلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، انہوں نے کہاکہ پالیسی سازی نئی حلقہ بندی، قومی وصوبائی اسمبلیوں کی نشستوں میں کمی بیشی، این ایف سی ایوارڈ کی تقسیم، وفاقی ملازمتوں میں کوٹہ کی تقسیم کا مردم شماری سے براہ راست تعلق ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت بلا تاخیر PBS کو فنڈز جاری کرے تا کہ مردم شماری کا آئینی تقاضا اعلان کردہ مدت کے اندر پایہ تکمیل کو پہنچ سکے۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top