سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری کا چیف الیکشن کمشنر کے نام خط

صرف پارلیمانی جماعتوں سے مشاورت سے مک مکا کا انتخابی نظام تبدیل نہیں ہو گا
الیکشن کمیشن تمام رجسٹر ڈ سیاسی جماعتوں سے تجاویز لے، امتیازی رویے کا خاتمہ ہونا چاہیے

لاہور (3 ستمبر 2015) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن انتخابی اصلاحات کی بات کرنے والی جماعتوں کو مشاورت کے عمل سے باہر رکھ کر مک مکا کے انتخابی نظام کو مضبوط نہ کرے۔ چیف الیکشن کمشنر اس ضمن میں حکومتی ڈکٹیشن قبول کرنے سے انکار کر دے۔ پارلیمانی جماعتوں تک مشاورت کے عمل کو محدود کر کے رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کوامتیازی سلوک کا نشانہ بنایا جارہا ہے جس کی آئین قانون اور جمہوری اخلاقیات میں کوئی گنجائش نہیں۔ سربراہ عوامی تحریک نے چیف الیکشن کمشنر کے نام اپنے خط میں لکھا ہے کہ پارلیمانی جماعتیں، اعلیٰ قانون ساز ادارے پارلیمنٹ کا حصہ ہیں وہ وہاں بھی نہ صرف اپنی بات کر سکتی ہیں بلکہ انہیں قانون سازی کا حق بھی میسر ہے مگر جو طاقتور لوگ پارلیمنٹ میں بیٹھ کر انتخابی نظام کی اصلاح میں رکاوٹ بنتے ہیں صرف انہی سے مشاورت ناقابل فہم اور وقت کا ضیاع ہے۔ انہوں نے اپنے خط میں چیف الیکشن کمشنر سے کہا کہ تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو بھی مشاورت میں شریک کیا جائے تاکہ ایک آئینی الیکشن کمیشن کی تشکیل اور فیئر اینڈ فری انتخابات کا خواب حقیقت کا روپ دھار سکے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کا خط پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے الیکشن کمیشن کو ارسال کیا۔ سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک واحد سیاسی جماعت ہے جس نے پہلی بار نہ صرف انتخابی اصلاحات کا نعرہ لگایا بلکہ اس کی اہمیت اجاگر کرنے کیلئے لاکھوں عوام کے ہمراہ اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ بھی کیا اور غیر آئینی الیکشن کمیشن کی تشکیل کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع بھی کیا مگر اس وقت کے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے تعصب سے کام لیا اور ہماری رٹ پٹیشن کو نظر انداز کر دیا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت میں بیٹھی جماعتیں کبھی بھی نہیں چاہیں گی کہ غیر جانبدار، خودمختار الیکشن کمیشن تشکیل پائے کیونکہ اگر ایسا ہو گیا تو ان پر اقتدار کے دروازے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے بند ہو جائینگے۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top