محرم الحرام کی آمد کے حوالے سے منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹر یٹ میں اہم اجلاس

حضرت امام حسین علیہ السلام عدل و انصا ف ا ور احترام انسانیت کے علمبردار تھے، علامہ امداد اللہ قادری
علما محرم الحرام میں محراب و منبر سے امن و محبت رواداری اور بین المسالک ہم آہنگی کا پیغام دیں
محرم الحرام میں منہاج القرآن علماء کونسل مساجد میں پیغام امام حسین علیہ السلام امن کانفرنسز منعقد کریگی
امام حسین علیہ السلام امن پسندی جبکہ یزید انسانیت کش، دہشت گردی کا نمائندہ تھا

لاہور (14 اکتوبر 2015) تحریک منہاج القرآن کے نائب ناظم اعلیٰ علامہ سید فرحت حسین شاہ کی صدارت میں محرم الحرام کی آمد کے حوالے سے علماء کونسل کااہم اجلاس مرکزی سیکرٹر یٹ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں محرم الحرام کے ایام میں محراب و منبر سے امن و محبت رواداری اور بین المسالک ہم آہنگی کا پیغام عام کرنے پر زور دیا گیا۔ ہر قسم کی فرقہ واریت، انتہا پسندانہ سوچ کی شدید مذمت کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اجلاس میں علماء نے زور دیا کہ حکمران اپنی شرعی و انتظامی ذمہ داریوں کو برؤے کار لاتے ہوئے محرم الحرام کی مقدس تقریبات کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کریں تا کہ کسی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آ سکے۔ منہاج القرآن علماء کونسل نے اعلان کیا کہ لاہور کی دو سو مساجد اور مختلف مقامات پر منہاج القرآن علماء کونسل کے زیر اہتمام پیغام امام حسین علیہ السلام امن کانفرنسز منعقد کی جائیں گی۔ صدر منہاج القرآن علماء کونسل علامہ امداد اللہ قادری نے علماء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام حسین علیہ السلام نے حق کی راہ پر چلتے ہوئے ظالم یزیدی حکومت کے خلاف نعرہ حق بلند کیا اور مسلمانوں کو اسکی ریاستی دہشت گردی سے محفوظ کرنے، حرمین شریفین کی پامالی کو روکنے اور اسکے شر سے بچانے کیلئے کربلا کا سفر اختیار کیا۔ امام عالی مقام علیہ السلام نے یہ عظیم قربانی اس لئے دی تا کہ احترام انسانیت کو بقا نصیب ہو، دین مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اصل روح کا تحفظ ہواور اسلام کے نظام مشاورت و جمہوریت کو زندگی ملے۔ محکوموں کو اپنی بقا کی جنگ لڑنے کا درس ملے۔ ظلم و جبر پر مبنی نظام کے خلاف آزادی کے متوالوں کو اٹھ کھڑے ہونے کا جذبہ ملے، دین اسلام کی امن پسندی، رواداری اور اخلاقی قدروں کو قیامت تک زندہ کر دیا۔ امام عالی مقام علیہ السلام نے شہادت کا جام پی کر ہمیشہ کیلئے خود کو زندہ کر لیا۔ حضرت امام حسین علیہ السلام عدل و انصا ف، مساوات، انسانیت اور جمہوریت کے علمبردار تھے۔ علامہ میر آصف اکبر نے اپنی گفتگو میں کہا کہ کرپشن، بے راہ روی اور انسانی حقوق پر شب خون مارنے کا نام یزید ہے۔ خواتین، بچوں اور بوڑھوں کے قاتل کا نام یزید ہے۔ ریاستی اداروں کو تباہ و برباد کرنے والے بد بخت کا نام یزید ہے، قوم کو آج بھی دو کرداروں کی پہچان کر کے فیصلہ کرنا ہو گا کہ کس لشکر اور گروہ میں شامل ہونا ہے۔ امام حسین علیہ السلام امن پسندی کے نمائندہ تھے اور یزید انسانیت کش، دہشت گردی کا نمائندہ تھا۔ آج ہمیں اتحاد و سلامتی، برداشت، رواداری، اخوت و بھائی چارے اور علم و عمل کی راہ پر چلنا ہے تو حضرت امام حسین علیہ السلام کی راہ پر چلنا ہو گا۔ دہشت گردی، بے راہ روی، عدم بر داشت اور قتل و غارت گری یزید کا راستہ ہے۔ دہشت گردی ملکی سطح پر ہو یا عالمی سطح پر اسکا ازالہ اسوہ شبیری اپنائے بغیر ممکن نہیں۔ اجلاس میں علامہ سید فرحت حسین، مفتی محمد خلیل قادری، علامہ یونس سعیدی، علامہ محمد خلیل حنفی، مفتی غلام اصغر صدیقی، قاری اللہ بخش سیالوی، مولانا عثمان سیالوی، مولانا غلام حبیب قمر سیالوی، علامہ حیدر علی نقشبندی و دیگر علماء شریک تھے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top