غریب کو اورنج ٹرین منصوبوں سے زیادہ سستے آٹے کی ضرورت ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری
2 روپے میں روٹی بیچنے کے تندوری ڈرامے کرنے والے جعلی خادم
کہاں ہیں؟
حکمرانوں کے نام نہاد میگا منصوبوں سے غربت، کرپشن، بیروزگاری پھیل رہی ہے
پٹرول 10 روپے لٹر سستا اور آٹا 16 روپے کلو کی پرانی قیمت پر واپس لایا جائے،
گفتگو
لاہور (24 نومبر 2015) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ فاقوں سے تنگ خودکشیاں کرنے پر مجبور غریب عوام کو موٹروے، اورنج منصوبوں سے زیادہ سستے آٹے کی ضرورت ہے۔ گندم گوداموں میں پڑی خراب ہورہی ہے مگر غریب کو سستا آٹا نہیں دیا جارہا۔ حکمرانوں کے عیاشی کے منصوبے ملک میں غربت، کرپشن اور بیروزگاری پھیلارہے ہیں۔ وہ گزشتہ روز پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ، ایم ایس ایم اور عوامی تاجر اتحاد کے رہنماؤں سے ٹیلیفون پر گفتگو کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ دو روپے میں روٹی بیچنے کے تندوری ڈرامے کرنے والوں نے قومی خزانے کو 30 ارب روپے کا نقصان پہنچایا اور محکمہ خوراک کو 100 ارب روپے کا مقروض کردیا، یہ ساری رقم پنجاب کے حکمرانوں کی جیبوں میں گئی اور اب سود کی ادائیگی کیلئے سرکاری گندم مہنگے داموں بیچی جارہی ہے جس کا خمیازہ آٹے، نان روٹی کی قیمتوں میں اضافہ کی صورت میں غریب بھگت رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2روپے میں روٹی نہ بیچنے کی صورت میں نام بدلنے کے جھوٹے دعویدار اور جعلی خادم کہاں ہیں؟ انہوں نے کہاکہ حکمران بتائیں کہ ان کے نام نہاد ترقیاتی دور میں آٹا، روٹی غریب کی پہنچ سے باہر کیوں ہے؟انہوں نے کہا کہ ہمارا 10 نکاتی انقلابی ایجنڈا غریب عوام، مزدوروں اور کاشتکاروں کے مسائل کو سامنے رکھ کر تشکیل دیا گیا ہے۔ عوامی تحریک اقتدار میں آ کر پہلے 100دنوں میں غریب عوام کیلئے سستی خوراک کی فراہمی یقینی بنائے گی اور کرپشن، ٹیکس چوری کو کم کر کے ملک کو قرضوں کی لعنت سے نجات دلائے گی اور ’’میڈان ان پاکستان‘‘ کی تحریک شروع کر کے ملکی معیشت کو پٹڑی پر چڑھائیں گے اورپوری دنیا میں موجود ہنر مند، اعلیٰ تعلیم یافتہ پاکستانیوں کو پاکستان میں واپس لائینگے جو موجودہ کرپٹ حکمرانوں اور ظالم نظام کے باعث ملک چھوڑ گئے۔
انہوں نے کہا کہ معیشت کے نام نہاد ایکسپرٹس حکمرانوں نے اڑھائی سال میں 7 ارب ڈالر قرضہ لیکر بچے بچے کا بال قرضوں میں جکڑ دیا۔ یہ نااہل حکمران اپنی آئینی مدت پوری کر گئے تو قومی خزانہ 15 ارب ڈالر کے نئے قرضوں کے بوجھ تلے دب جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو لوٹا جا رہا ہے۔ پہلے ملکی ادارے بیچ کر بیرونی بینک بھرے گئے اب قرضے لیکر فینسی منصوبے شروع کر کے ارب وں، کھربوں کے کمیشن کھائے جارہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتیں تاریخ کی کم ترین سطح پر آ گئیں اور حکمران اس ریلیف سے عوام، تاجروں، صنعتکاروں کو محروم رکھ رہے ہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر پٹرول، ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 10 روپے کمی کی جائے اور آٹا 16 روپے کلو کی پرانی قیمت پر واپس لیا جائے کیونکہ جب موجودہ حکمران برسراقتدار آئے تھے تو پنجاب میں آٹا 16 روپے کلو تھا جو آج بڑھ کر 50 روپے کلو ہوگیا ہے۔ مہنگے آٹے کی وجہ سے غریب خاندانوں کیلئے جسم اور جان کا رشتہ قائم رکھنا مشکل ہو گیا ہے اور خوراک کی کمی کا شکار ایک بیمار اور کمزور نسل پروان چڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب فرانس کے وقت ملکہ فرانس روٹی مانگنے والے مزدوروں، غریبوں، کاشتکاروں کو بریڈ کھانے کا مشورہ دیتی تھیں اور موجودہ حکمران غریب عوام کو بھوک کی صورت میں میٹرو بس اور اورنج ٹرین کا ٹریک چاٹنے پر مجبور کررہے ہیں۔
تبصرہ