سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس، انسداد دہشتگردی عدالت قانونی تقاضوں کو پورا نہیں کررہی: نعیم الدین چودھری
لاہور (17 جنوری 2016) عوامی لائرز ونگ کا اجلاس سیکرٹری جنرل نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ کی صدارت میں مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں منعقد ہوا، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں جو ظلم ہوا ڈیڑھ سال گزرنے کے باوجود اس کا انصاف نہیں ملا، سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں انسداد دہشتگردی عدالت قانونی تقاضوں کو پورا نہیں کررہی، جس ایف آئی آر میں ہم مدعی ہیں پولیس نے اس ایف آئی آر میں بھی عوامی تحریک کے کارکنان کو ملزم بنادیا ہے، پاکستان عوامی تحریک کے افراد کو وہ تمام کاغذات جو فرد جرم عائد کرنے سے پہلے دینا ضروری ہوتے ہیں وہ نہیں دئیے گئے اور فرد جرم عائد کر دی گئی جو سراسر انصاف کے منافی ہے، اجلاس میں ایم ایچ شاہین ایڈووکیٹ، ملک مشتاق نوناری ایڈووکیٹ، سردار غضنفر ایڈووکیٹ، آصف سلہریا ایڈووکیٹ، اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ اور محمود چودھری ایڈووکیٹ نے شرکت کی۔
اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے نعیم الدین چودھری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں دو ایف آئی آر درج ہیں اور دونوں کے چالان علیحدہ علیحدہ پیش ہوئے ہیں لیکن فرد جرم علیحدہ علیحدہ دونوں مقدمات میں دائر نہیں ہوسکتی ہے کیونکہ ایک ملزم کو دو بار سزا نہیں دی جا سکتی، انہوں نے کہا کہ پیش کیے گئے دونوں چالانوں میں ایک ہی فرد جرم عائد ہونی چاہیے کیونکہ دونوں مقدمات میں ملزم ایک ہی ہیں، اس لیے دومرتبہ فرد جرم عائد نہیں ہو سکتی، اگر دونوں چالانوں میں ملزموں کو سزا ہوتی ہے تو ایک ہی وقوعہ میں دو مرتبہ سزا ہو گی جو آئین اور قانون کے خلاف ہے۔
تبصرہ