پلی بارگین کرنے والوں نے 80 فیصد رقم خزانے میں جمع کیوں نہیں کروائی؟ ترجمان عوامی تحریک

احتساب کے ادارے لٹیروں کو تحفظ دیں گے تو ملک سے کرپشن کا کبھی خاتمہ نہیں ہو سکے گا

لاہور (24 جنوری 2016) پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان نے کہا ہے کہ نیب کے ساتھ پلی بارگین کر کے رہائی پانے والوں سے 80 فیصد سے زائد رقم کے ریکور نہ ہونے کا انکشاف قابل مذمت، قابل گرفت اور سنگین قومی جرم ہے، توقع کے عین مطابق نیب کا پلی بارگین ڈرامہ بھی بے نقاب ہوگیا ہے۔ ترجمان نے کہاکہ کرپشن کرنے والوں کو احتساب کے ادارے تحفظ دیں گے تو کرپشن اس ملک سے کبھی ختم نہیں ہو سکے گی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان عوامی تحریک کرپشن کے خاتمے کے حوالے سے زیرو ٹالرنس کی پالیسی رکھتی ہے اور کرپشن کو پاکستان کی بقا کیلئے سب سے بڑاخطرہ سمجھتی ہے اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ نیب سے پلی بارگین کر کے رقم قومی خزانے میں جمع نہ کروائے جانے کے اس سکینڈل کی عدالتی تحقیقات کروائی جائے اور قومی لٹیرے پکڑے جانے کے باوجوو پوری رقم ادا کئے بغیر کیسے رہا ہو گئے یہ حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ نیب کے اندر بیٹھے ہوئے وہ کون سے عناصر ہیں جو قومی خزانے کا تحفظ کرنے کی بجائے قومی لٹیروں کا تحفظ کر رہے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ چیئرمین نیب جتنی توجہ تشہیر پر مرکوز کئے ہوئے ہیں اگر اتنی توجہ وہ قومی لٹیروں سے رقم برآمد کرنے پر دیتے تو 80 فیصد رقم کے ریکور نہ ہونے کے سکینڈل قوم کے سامنے نہ آتے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ کالے دھن کو سفید کرنے کے قانون منظور کرنے والے حکمرانوں نے ہوتے ہوئے قومی لٹیروں کو کھلی چھوٹ ملی رہے گی۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top