منہاج القرآن علماء کونسل کا ہنگامی اجلاس، علامہ امداد اللہ قادری کی گرفتاری کی شدید مذمت
دہشتگردوں کے سر پرست حکمران امن کا نعرہ لگانے والوں کو ہراساں
کر رہے ہیں
حکمرانوں کے ایما پر پولیس اہلکاروں نے انسانی حقوق کی پامالی کو معمول بنا رکھا ہے
چپ نہیں بیٹھیں گے، حکمران باز نہ آئے تو سڑکوں پر دما دم مست قلندر ہوگا: فرحت
حسین شاہ
چادر اور چار دیواری کی حرمت کو پامال کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے: اجلاس
میں مطالبہ
میر آصف اکبر، علامہ محمد حسین آزاد، عثمان سیالوی، غلام اصغر صدیقی، لطیف مدنی
ودیگر کی شرکت
لاہور (25 جنوری 2016) منہاج القرآن علماء کونسل کے مرکزی صدر علامہ امداد اللہ قادری کی بلا جواز گرفتاری کے خلاف علماء کونسل کا ہنگامی اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں نائب ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن علامہ سید فرحت حسین شاہ کی صدارت میں منعقد ہوا، اجلاس میں علامہ امداد اللہ قادری کی گرفتاری کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ فرحت حسین شاہ نے کہاکہ دہشتگردوں کے سر پرست حکمران امن کا نعرہ لگانے والوں کو ہراساں کر رہے ہیں۔ حکومت پنجاب پولیس گردی سے سیاسی حریفوں کو دبانا چاہتی ہے۔ علامہ امداد اللہ قادری کی گرفتاری ریاستی دہشتگردی کی انتہا ہے، پرزور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار پر قابض شریف برادران پولیس کے ذریعے سیاسی مخالفین پر جعلی مقدمات بنا کر بلا جوا ز گرفتاریاں کروا رہے ہیں جو قابل مذمت رویہ ہے، موجودہ حکمرانوں نے ہمیشہ پولیس، عدالتوں سمیت حکومت کے ماتحت اداروں کو سیاست میں ملوث کر کے انکی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے، ریاستی اداروں کو انتقامی سیاست کیلئے استعمال کرنا ملک کو انتشار اور تصادم کی طرف دھکیلنا ہے۔
علامہ فرحت شاہ نے مطالبہ کیا کہ چادر اور چار دیواری کی حرمت کو پامال کرنے والے کرپٹ پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ حکمرانوں کے ایما پر پولیس اہلکاروں نے انسانی حقوق کی پامالی کو معمول بنا رکھا ہے۔ انہوں نے کہاکہ چور، ڈاکو، دہشت گرد اور ملک کو لوٹنے والے سرعام دندناتے پھر رہے ہیں جبکہ پولیس نہتے، معصوم اور محب وطن شہریوں پر مظالم ڈھا رہی ہے۔ فرحت شاہ نے کہاکہ ریاستی دہشت گردی پر چپ نہیں بیٹھیں گے۔ اگر حکمران ایسی اوچھی حرکتوں سے بازنہ آئے تو سڑکوں پر دما دم مست قلندر ہوگا۔
اجلاس میں علامہ میر آصف اکبر، علامہ محمد حسین آزاد الازہری، علامہ عثمان سیالوی، علامہ غلام اصغر صدیقی، علامہ لطیف مدنی، علامہ فیاض بشیر، مفتی خلیل احمد، علامہ رفیق رندھاوا، علامہ عبدالحمید سیالوی و دیگر علماء کرام نے شرکت کی۔
تبصرہ