ڈیڑھ سال گزرجانے کے بعد بھی ہمیں انصاف کیوں نہیں ملا؟ بسمہ امجد
انصاف کے ادارے اور انسانی حقوق کی تنظیمیں میری ماں کے قاتلوں
کو انجام تک پہنچانے میں کردار ادا کریں
خواتین کے حقوق کا اصل دشمن موجودہ استحصالی اور فرسودہ نظام سیاست و اقتدار ہے:
فرح ناز
موجودہ حکومت میں عورتوں سے جنسی تشدد کے 15 ہزار میں سے 13 ہزار مقدمات پنجاب سے
ہیں
خواتین کے قومی دن کے موقع پر مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ فکری نشست سے خطاب
لاہور (12فروری 2016) پاکستانی خواتین کے 32 ویں قومی دن کے موقع پر 17 جون 2014 کے دن ماڈل ٹاؤن میں حکومتی دہشت گردی کا نشانہ بننے والی شہیدہ تنزیلہ امجد کی بیٹی بسمہ امجد نے کہا ہے کہ میں آج کے دن کی مناسبت سے انصاف کے اداروں میں بیٹھے منصفوں اور چیف آف آرمی سٹاف سے سوال ہے کہ کس جرم کی پاداش میں میری ماں اور میری پھوپھو کو شہید کیا گیا؟ اور ڈیڑھ سال گزرجانے کے بعد بھی ہمیں انصاف کیوں نہیں ملا؟ اور قاتل انصاف کے کٹہرے میں کیوں نہیں کھڑے کیے گیے۔ کیا میری والدہ پاکستان کی شہری نہیں تھی اور کیا انصاف ہمارا حق نہیں؟ بسمہ امجد نے کہاکہ انصاف کے ادارے اور انسانی حقوق کی تنظیمیں میری شہیدہ ماں کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں کردار ادا کریں۔ نام نہاد حکمرانوں سے انتقام انقلاب کی صورت میں لے کر رہیں گے، زندگی کی آخری سانس تک ہمت، حوصلہ اور پرامن طریقے سے عہد انقلاب کرتی رہیں گی۔ وہ عوامی تحریک ویمن ونگ اور منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام مرکزی سیکرٹری ماڈل ٹاؤن میں خواتین کے قوم دن کے موقع پر منعقدہ فکری نشست سے خطاب کررہی تھیں۔
منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی صدر فرح ناز نے اپنی گفتگو میں کہا کہ آج کا دن اہم ہے۔ پاکستان کی آبادی کا نصف سے زائد حصہ خواتین پر مشتمل ہے، خواتین سے مشاورت کیے بغیر معاشی ترقی کا خواب کبھی بھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ کے مطابق پاکستان خواتین کیلئے بدترین ملک قرار دیا گیا ہے۔ جنسی تشدد کے حوالے سے 142 ممالک کی درجہ بندی ہوئی جس میں پاکستان کا 141 واں نمبر ہے، پچھلے تین سال میں خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے 15 ہزار سے زائد مقدمات درج ہوئے لیکن سزا صرف ایک ہزار کو ملی۔ پنجاب کے نام نہاد وزیراعلیٰ کیلئے مقام شرم ہے کہ ان 15 ہزار میں سے 13 ہزار مقدمات کا تعلق پنجاب سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرائض سے پہلو تہی کرنے والے مخصوص ذہنوں نے عورتوں کو حقوق سے محروم کررکھا ہے۔ خواتین کے حقوق کا اصل دشمن موجودہ استحصالی اور فرسودہ نظام سیاست و اقتدار ہے۔
فرح ناز نے کہا کہ آج کے دن سانحہ ماڈل میں شہید ہونیوالے اپنی بہنوں شازیہ مرتضیٰ اور تنزیلہ امجد سے عہد کرتے ہیں کہ ان کے خون سے نہ تو بے وفائی ہو گی اور نہ ہی انقلاب مخر ہوگا۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن تاریخ کی بدترین سفاک دہشتگردی ہے اندوہناک سانحہ کے زخم آج بھی پہلے دن کی طرح تازہ ہیں۔ پوری قوم کی مائیں، بہنیں اور بیٹیاں شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ساتھ کھڑی ہیں۔ شہدائے نے ہمارے سر فخر سے بلند کر دئیے ہیں، فکری نشست عائشہ مبشر، افنان بابر، گلشن ارشاد، راضیہ نوید، انیلہ الیاس، ڈاکٹر نوشابہ اور عطیہ بنین نے بھی خطاب کیا۔
تبصرہ