خواتین کے تحفظ کا بل سیاسی سٹنٹ ہے: رہنما عوامی تحریک
بلدیاتی اداروں میں خواتین کی نمائندگی کم کرنے والے حکمرانوں
نے خواتین کیلئے کچھ نہیں کیا
میجر(ر) محمد سعید، خواجہ عامر فرید کوریجہ، فیاض وڑائچ کا بل پر ردعمل
لاہور (28 فروری 2016) پاکستان عوامی تحریک کے رہنماؤں میجر (ر) محمد سعید، ڈپٹی سیکرٹری جنرل خواجہ عامر فرید کوریجہ اور جنوبی پنجاب کے صدر فیاض وڑائچ نے کہا ہے کہ خواتین کے تحفظ کے نام پر پنجاب اسمبلی سے پاس ہونے والا بل ایک سیاسی سٹنٹ ہے، خواتین کے خلاف جرائم میں سرفہرست صوبہ پنجاب کے حکمران خواتین کو تعلیم، انصاف اور تحفظ دینے کی بجائے سیاسی ڈراموں میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں، بلدیاتی اداروں میں خواتین کی نمائندگی کم کرنے والے کس منہ سے خواتین کو بااختیار بنانے کی بات کررہے ہیں؟میجر(ر) محمد سعید نے کہا کہ پنجاب میں سب سے زیادہ خواتین اغواء ہوتی ہیں، آبروریزی کے کیسز میں بھی پنجاب 8 سال سے مسلسل سرفہرست صوبہ ہے، قوانین ہونے کے باوجود ان پر عمل نہیں ہوتا، خواتین پنجاب کے سرکاری اداروں کے ظلم کا شکار ہیں، خواجہ عامر فرید کوریجہ نے کہا کہ بیویوں پر تشدد کرنے میں حکمران جماعت کے نمائندے سب سے آگے ہیں ہم یہاں نام نہ بھی لیں تو پھر بھی عوام کو علم ہے، انہوں نے کہا کہ خواتین کو تحفظ دینے کے ڈرامے کرنے والے حکمران پنجاب اسمبلی کی منتخب اراکین خواتین کو مردوں کی طرح ترقیاتی فنڈز دیں اور ان کی عزت کرنا سیکھیں۔ فیاض وڑائچ نے کہا کہ گھریلو زندگی میں پولیس کے کردار کو داخل کرنے کے بھیانک نتائج برآمد ہونگے، خواتین کو تحفظ دینے والے پہلے بھی بے شمار قوانین ہیں جن پر عمل نہیں ہورہا، انہوں نے کہا کہ پنجاب بھر میں ہزاروں خواتین مختلف سماجی ایشوز پر انصاف کیلئے عدالتوں کا رخ کرتی ہیں مگر جہاں وہ سال بھر آمدروفت کی اذیت اٹھاتی ہیں مگر انہیں انصاف نہیں ملتا، پنجاب کے حکمران قانون بنانے کی بجائے پہلے سے موجود قوانین پر عملدرآمد کروائیں، انہوں نے کہا کہ کسی بے گناہ کو قتل کرنے کی سزا موت ہے مگر اس کے باوجود حکمرانوں نے 17 جون 2014 کے دن عوامی تحریک کے 14 بے گناہ کارکنوں کو دن دہاڑے قتل کر دیا۔
تبصرہ