نوجوان نہ اٹھے تو اقتدار کے شوقین بابے ملک تباہ کر دینگے: صاحبزادہ حامد رضا
سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین کا منہاج القرآن سیکرٹریٹ میں بزم منہاج
کے تقرری مقابلوں میں خطاب
شرمین عبید ارفع کریم پر فلم بناتی تو کیا آسکرایوارڈ ملتا؟ حکمرانواں کے دل درد سے
خالی ہیں
لاہور (29 فروری 2016) سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے تحریک منہاج القرآن سیکرٹریٹ میں بزم منہاج کے زیراہتمام منعقدہ بین الکلیاتی تقریری مقابلہ جات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان، طالب علم ملک بچانے کیلئے نہ اٹھے تو پوری زندگی اقتدار کے نشے میں گزارنے والے یہ ’’بابے‘‘ بچا کھچا ملک بھی تباہ کر دینگے، شرمین عبید اگر ارفع کریم پر فلم بناتی تو کیا اسے آسکر ایوارڈ ملتا؟ انڈیا کی ریاست پونا میں 90 فیصد خواتین ’’پراسٹیٹیوٹ‘‘ ہونے کے باعث شادی نہیں کر پاتیں مگر ’’شائن انڈیا‘‘ کا نعرہ لگانے والی انڈین حکومتیں اس گندگی پر کسی کو کیمرہ نہیں اٹھانے دیتیں، پہلے دن کے تقریری مقابلہ میں مہمانان خصوصی پرنسپل شریعہ کالج آف اسلامک سٹیڈیز ممتاز الحسن باروی، مفتی عثمان سیالوی، مفتی خلیل قادری، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی، سہیل رضا، سیدہ نادیہ امین، شہزاد رسول، قاری نوراحمد چشتی، رفیع الدین شامل تھے، قرات اور عربی مقابلہ جات میں اول، دوم، سوم پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء میں شاہد کامران، محمد شعیب شہباز، عتیق الرحمن شامل ہیں، مہمانان خصوصی نے اول، دوئم، سوئم آنے والے طلباء و طالبات میں انعامات تقسیم کیے، صاحبزادہ، حامد رضا نے ڈاکٹر طاہر القادری کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری نوجوانوں میں عشق مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور جدید علوم کی دولت بانٹ رہے ہیں، ان کا وجود اللہ کی نعمت ہے، بزم منہاج کے صدر حسن عباسی، صابر حسین نقشبندی اور جاوید لغاری نے مہمانان خصوصی اور مختلف اضلاع سے آئے ہوئے طلباء کا شکریہ ادا کیا۔ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ وزیراعظم کو صرف کھانے پینے سے دلچسپی ہے اور ان کے دماغوں پر چربی چڑھی ہوئی ہے، یہی وجہ ہے کہ جب ان کی امریکی صدر سے ملاقات ہوتی ہے تو یہ دماغ سے بولنے کی بجائے چٹیں ہاتھ میں رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئی نسل اعلیٰ تعلیم یافتہ ہے مگر بدبختی ہے کہ 30سال سے اقتدار پر مسلط حکمران جاہل اور کرپٹ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ استاد کی عزت نہ کرنے والا معاشرہ اور طالب علم بے مراد رہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے دل اخلاص اور درد سے عاری ہیں۔
تبصرہ