دوبارہ عروج حاصل کرنے کیلئے اتحاد اور یکجہتی کا دامن تھامنا ہو گا: فیض الرحمن درانی
مسلم حکمرانوں نے اسلاف کے راستے کو ترک کر کے ذلت و رسوائی کو
اپنا مقدر بنالیا ہے
جامع المنہاج میں جمعتہ المبارک کے اجتماع سے خطاب اور گیاری سیکٹر کے شہداء کیلئے
خصوصی دعا
لاہور (8 اپریل 2016) تحریک منہاج القرآن کے مرکزی امیر صاحبزادہ فیض الرحمن درانی نے کہا ہے کہ امت مسلمہ اتحاد اور یکجہتی کا دامن تھام کر علم کے فروغ کو اپنی ترجیح بنا لے تو اس کا زوال عروج میں بدل جائیگا۔ اغیار نے اسلام کے سنہری اصولوں پر عمل کر کے معاشی سائنسی ترقی اور سیاسی استحکام حاصل کر لیا ہے مگر مسلم حکمرانوں نے اپنے اسلاف کے راستے کو ترک کر کے ذلت و رسوائی کو اپنا مقدر بنالیا ہے۔ پاکستان وسائل کی فراوانی اور بہترین ذہنیت کی حامل ہنر مند افرادی قوت کے باوجود سیاسی اور معاشی قوت صرف اس لیے نہیں بن سکا کہ اس کے حکمران ذاتی مفادات کے خول میں بندہیں۔ وہ جامع المنہاج ماڈل ٹاؤن میں جمعتہ المبارک کے بڑے اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی اور انتہا پسندانہ رویے ملک کی ترقی اور استحکام کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔ اسلام امن، محبت اور بھائی چارے کا دین ہے۔ مذہبی رواداری، محبت، امن اور بھائی چارے کے قیام کیلئے قرآن و سنت سے رہنمائی لینا ہو گی۔ صاحبزادہ فیض الرحمن درانی نے کہا کہ فکری اور ذہنی طور پر غلام قیادت ملک کی تقدیر کو بدلنے کا سوچ بھی نہیں سکتی۔ تبدیلی عوام نے لانا ہے اور اس کا فیصلہ عوام کو ہی کرنا ہو گا۔ بطور قوم ہم پہلے ہی 68 سال ضائع کر چکے ہیں۔ ضرب عضب کے بعد ضرب علم پر عمل کرنا ناگزیر ہو چکا ہے۔ مصطفوی انقلاب کے بعد ہی اس ملک اور قوم کے حالات بدل سکتے ہیں۔ صاحبزادہ فیض الرحمن درانی نے نماز جمعہ کے بعد دو سال قبل سیاہ چن گیاری سیکٹری میں برف کے نیچے دب جانے سے شہید ہونے والے 139 فوجی جوانوں کی برسی کے موقع پر ان کے درجات کی بلندی کیلئے خصوصی دعا کی اور کہا کہ ہم قوم کے ان بہادر سپوتوں کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے وطن کا پرچم بلند رکھنے کی خاطر اپنی جانوں کی قربانی دیدی۔
تبصرہ