پانامہ لیکس ’’پبلک چیٹنگ ایٹ لارج‘‘ کا کریمنل کیس ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری
پاکستان کا بچہ بچہ مقروض اور حکمران خاندان کا بچہ بچہ کھرب پتی بن گیا
حکمران خاندان کے اثاثے ملکی زر مبادلہ کے ذخائر سے زیادہ ہیں، سڑکوں پر آنے کیلئے
تیار ہیں
سرکاری ذرائع ابلاغ کا نجی استعمال مواصلاتی دہشتگردی ہے، حکمرانوں کا بس چلے تو
پرائیویٹ چینل بند کروا دیں
اراکین اسمبلی پہلے پاکستانی پھر کسی جماعت کے ٹکٹ ہولڈر ہیں حکمران پارک لین فلیٹس
میں شفٹ ہو جائیں گے
لاہور(9 اپریل 2016) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس میں وزیراعظم کے خاندان کا ذکر غیر معمولی انکشاف ہے، یہ ’’پبلک چیٹنگ ایٹ لارج‘‘ کا کیس ہے، 8 روز گزرنے کے بعد بھی کریمنل اور معاشی دہشتگردی کے اس کیس کے متعلق احتساب، انصاف اور سلامتی کے کسی ادارے نے وزیراعظم سے کوئی سوال نہیں کیا، اس خاموشی کا کیا یہ مطلب ہے کہ شخصیات اداروں سے برتر ہیں اور احتساب کا قانون صرف کمزوروں کیلئے ہے؟ وہ گذشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی میڈیا سیل کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ ملکی زر مبادلہ کے ذخائر سے زیادہ کے اثاثے رکھنے والے وزیر اعظم کو یہ بتانا ہوگا کہ دنیا بھر میں پھیلے ہوئے اثاثوں اور دولت کا ماخذ کیا ہے؟ اور یہ دولت بچوں کے اکاؤنٹس میں کیسے ٹرانسفر ہوئی؟ انہوں نے کہاکہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ چند سالوں میں غربت میں 3گنا اضافہ ہوا، پاکستان کا بچہ بچہ مقروض اور حکمران خاندان کا بچہ بچہ کھرب پتی بن گیا، یہ غربت کیسے بڑھی اس راز سے پانامہ لیکس نے بالآخر پردہ اٹھا دیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان بچانے اور ظالم نظام کے خلاف سڑکوں پر آنے کیلئے تیار ہیں، پہلے بھی صرف عوامی تحریک کے کارکنوں نے لٹیرے حکمرانوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالیں، انکے فرعونی اقتدار کو چیلنج کیا، 14 کارکنوں نے جانوں کے نذرانے دئیے اور 85 عمر بھر کی معذوری کے زخم جھیلے، جیلوں کی سختیاں اور دہشتگردی کے مقدمات کا سامنا کیا، مگر ان کے حوصلوں کو پست نہ کیا جا سکا، اگر مادر وطن کو ہمارے خون کی پھر ضرورت پڑی تو سب سے آگے ہونگے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے مزید کہاکہ حکمرانوں کا بس چلے تو یہ سچ دکھانے اور سنانے والے پرائیویٹ چینلز کو مسمار کر دیں اور سرکاری ذرائع ابلاغ کے ذریعے دن رات قوم سے جھوٹ بولیں اور اپنے جرائم پر پردہ ڈالیں۔ انہوں نے پی ٹی وی پر قومی اسمبلی کی مکمل کارروائی نہ دکھانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہاکہ حکمران مواصلاتی دہشتگردی کر رہے ہیں۔ خاندانی، معاشی جرائم پر پردہ ڈالنے کیلئے سرکاری ذرائع ابلاغ کا استعمال بند ہونا چاہیے۔ انہوں نے حکمران جماعت کے اراکین اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے پاکستانی اور پھر کسی جماعت کے ٹکٹ ہولڈر ہیں۔ حکومتی اراکین اسمبلی اپنے ضمیر کی آواز سنیں اور اس بار کرپٹ خاندان کی بجائے پاکستان کا ساتھ دیں، اگر انہوں نے لٹیروں کا ساتھ دیا تو عوام انہیں کبھی معاف نہیں کرینگے۔ یہ کرپٹ حکمران پارک لین کے فلیٹس میں شفٹ ہو جائیں گے جبکہ اراکین اسمبلی کو عوام کے پاس جانا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پانامہ لیکس کے انکشافات پر مٹی نہیں ڈالی جاسکتی اس پر مٹی ڈالنے کی کوشش کرنے والے خود بھی مٹی ہو جائیں گے کیونکہ یہ پاکستان کے 19کروڑ عوام کے خون، پسینے کی کمائی کا معاملہ ہے جو معاشی دہشتگرد حکمرانوں نے چوری کی۔ انہوں نے کہاکہ سوئس بنکوں میں کن پاکستانیوں کا دوسو ارب ڈالر کا کالا دھن پڑا ہے اس راز سے بھی پردہ اٹھنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ دھرنے کے دوران حکمرانوں کی کرپشن اور لوٹ مار سے متعلق جتنے حقائق بھی بتائے تھے آج پوری دنیا اسکی تصدیق کر رہی ہے۔ سربراہ عوامی تحریک نے رابطہ عوام اور رابطہ کارکن مہم کو تیز کرنے کی ہدایت دی ہے۔
تبصرہ