شب برات کا روحانی پیغام گناہوں سے بیزاری اور قطع تعلقی اور قطع رحمی سے بچنا ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری

مورخہ: 22 مئی 2016ء

بے گناہوں کی جانیں لینے والا، نفرتیں بڑھانے والاشب برات کی برکتوں سے محروم رہتا ہے
منہاج القرآن انٹرنیشنل کے بانی و سرپرست کا شب برات کے موقع پر خصوصی خطاب

لاہور (22 مئی 2016) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ اور تحریک منہاج القرآن انٹرنیشنل کے بانی و سر پرست ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے شب برات کی مبارک رات مرکزی سیکرٹریٹ منہاج القرآن میں منعقدہ عظیم الشان روحانی، تربیتی اجتماع سے ویڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کی مدد حاصل کرنے کیلئے امت سچ بولے، انصاف سے کام لے اور مظلوم کا ساتھ دے۔ شب برات کی مبارک رات بے گناہوں کی جانیں لینے والا بھی اللہ کی رحمت اور اس با برکت رات کے فیوض و ثمرات سے محروم رہتا ہے۔ روحانی تربیتی اجتماع میں ہزاروں کی تعداد میں کارکنان اور مختلف مکتب فکر کے علماء، سکالرز نے شرکت کی، روحانی اجتماع میں ملک بھر سے آئے ہوئے نامو ر ثنا خوان رسول نے گلہائے عقیدت پیش کیا، ذکر کی خصوصی نشست ہوئی اور قراء حضرات نے دلکش انداز میں قرآن پاک کی تلاوت کی۔

سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ شب برات کا روحانی پیغام گناہوں سے بیزاری، انسانیت کا احترام، فرقہ واریت سے اجتناب، باہمی نفرتوں کا خاتمہ اورقطع رحمی و قطع تعلقی سے بچنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اسلام امن و سلامتی اور دلوں کو جوڑنے والا دین اور ضابطہ حیات ہے، دلوں میں کدورتیں پالنے والے اس مبارک رات اللہ کے انعامات اور رحمتوں سے دور رہتے ہیں، انہوں نے کہاکہ اسلامیان پاکستان اللہ کو راضی کرنے کیلئے آپس کی نفرتوں کو ختم کریں، عزیز و اقارب سے قربتیں بڑھائیں، والدین کی نافرمانی سے بچیں، کبیرہ گناہوں سے دور رہیں اور ایک صحت مند مثبت اقدار پر مبنی اسلامی طرز حیات اختیار کریں تاکہ اللہ خوش ہو اور دنیاوی مسائل اور تکلیفوں میں کمی واقع ہو۔ انہوں نے کہا کہ امت دنیاوی اغراض کے غلبہ کے باعث دین محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات اورا نکے ثمرات سے محروم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کی مسلسل نا فرمانی کا نتیجہ ہے کہ امت مسلمہ اپنے اور پرائے حاکموں کے خوف اور مظالم کا شکار ہے اور نا پسندیدہ سربراہان مملکت کو برداشت کرنے پر مجبور ہے، گناہوں کی رغبت نے خوف میں مبتلا کر رکھا ہے اور حمیت چھن گئی ہے۔ ظالم کا ہاتھ پکڑنے کی بجائے اسے تقویت دی جاتی ہے اور مظلوموں کا ساتھ دیتے ہوئے ذاتی فوائد اور مصلحتوں کو سامنے رکھا جاتا ہے، کلمہ حق بلند کرتے وقت زبان میں لکنت ہوتی ہے۔ جب امت خلاف دین عادات و اطوار کا شکار ہو گی تو اللہ کی مدد کہاں سے آئے گی ؟ اجتماعی کامیابیوں کیلئے انفردی سطح پر اصلاح احوال پر توجہ دی جائے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top