دھرنا فی الحال ملتوی کیا، انصاف نہ ملا تو فیصلہ کن راؤنڈ ہو گا: ڈاکٹر طاہرالقادری
مال روڈ پر عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کے
خلاف ریفرنڈم تھا
ظالم سن لیں عوامی تحریک کا کارکن نہ جھکا ہے نہ تھکاہے، عہدیداروں سے گفتگو
عوام اپنا ملک اور اپنے گھر بچانے کیلئے گھروں سے باہرنکلیں، سربراہ عوامی تحریک
لاہور (19 جون 2016) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ مال روڈ پر عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کے خلاف ریفرنڈم تھا، ظالم سن لیں عوامی تحریک کا کارکن نہ ڈرا ہے نہ جھکا ہے اور نہ تھکا ہے۔ دھرنا فی الحال ملتوی کیا۔ انصاف نہ ملا تو فیصلہ کن راؤنڈ ہو گا۔ امید ہے اگلی کال سے پہلے ہی قاتلوں کا قلع قمع ہو جائے گا۔ ماڈل ٹاؤن میں ظلم کرنے والوں کو عبرتناک سزائیں ملنے سے حکومتی سرپرستی میں ہونے والی غنڈہ گردی اور قتل و غارت گری کے سیاسی کلچر کاہمیشہ ہمیشہ کیلئے خاتمہ ہو گا۔ وہ گزشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کے سینئر رہنماؤں سے اپنی رہائش گاہ پر گفتگو کررہے تھے۔
سربراہ عوامی تحریک نے مال روڈ کے کامیاب احتجاجی دھرنے پر عہدیداروں اور کارکنوں کو انتھک محنت کرنے پر مبارکباد دی۔ سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ موجودہ ظالم اور کرپٹ حکمران اپنے انجام کے قریب ہیں انہیں بیساکھیاں دینے کی کوشش کرنے والے بھی عبرتناک انجام سے دو چار ہونگے۔ یہ وقت ذات، جماعت اور اقتدار بچانے کا نہیں ملک بچانے کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ ظالم نظام کے خلاف فیصلہ کن راؤنڈ میں عوامی تحریک کے کارکن اور ان کے قائدین ہمیشہ کی طرح سب سے آگے ہونگے لیکن اس بار پاکستان کے ہر شہری کو ملک بچانے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ عوام اپنا ملک اور اپنے گھر بچانے کیلئے گھروں سے باہرنکلیں۔ انہوں نے کہا کہ ان ظالموں نے غریب کے بچے سے تعلیم، صحت کی سہولتیں چھین لیں۔ غریب نوجوانوں سے روزگار چھین لیا۔ قومی دولت ذاتی تجوریوں میں بھر لی اور بھاری قرضے لے کر من پسند منصوبوں پر خرچ کیے جارہے ہیں جن کا سود آئندہ نسلیں ادا کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ہر سال ساڑھے 13 سو ارب اور پنجاب 124 ارب روپے سود اور قرضوں کی مد میں ادا کرتی ہے یہ رقم تعلیم، صحت، انصاف اور صاف پانی کے مجموعی بجٹ سے کہیں زیادہ ہے۔ ملک 25 ہزار ارب کا مقروض ہو چکا اور مزید قرضے لیے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو حکمران اپنے 30 سالہ اقتدار میں سرکاری سکولوں کو بنیادی سہولتیں نہ دے سکے، شہریوں کو پینے کا صاف پانی نہ دے سکے، مظلوم کو انصاف نہ دے سکے، لوڈشیڈنگ کا خاتمہ نہ کر سکے انہیں مزید مسلط رہنے کا کوئی قانونی اور اخلاقی حق حاصل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جتنا جلد ممکن ہو سکے پانامہ کے چوروں سے جان چھڑوا لی جائے ورنہ نقصان کا ازالہ ناممکن ہو جائے گا۔
تبصرہ