اقبال، آجکا نوجوان اور ڈاکٹر طاہر القادری۔ یوتھ سیمینار سے صاحبزادہ حسین محی الدین قادری کا خطاب
منہاج القرآن یوتھ لیگ کے 18 یوم تاسیس پر خصوصی تقریب
منہاج القرآن یوتھ لیگ کے اٹھارویں یوم تاسیس کے موقع پر ہفت روزہ تقریبات کا انعقاد کیا گیا جن میں سے مورخہ 30 نومبر 2006 کی شام 7:00 بجے مرکزی سیکرٹریٹ تحریک منہا ج القرآن لاہور میں قومی یوتھ سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔
نمازِ عشاء کے بعد پروگرام کی کاروائی کا آغاز منصور بلال علوی (سینئر ممبر یوتھ کیبنٹ) نے بطور کمپیئر کیا۔ قاری عبدالمصطفٰی نے تلاوت قرآن پاک اور شہزاد حنیف مدنی نے نعت شریف پیش کی۔
محمد امجد ڈار (صدر منہاج القرآن یوتھ لیگ لاہور) نے استقبالیہ کلمات پیش کرتے ہوئے تمام تنظیمات اور مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ اشتیاق چوہدری ایڈووکیٹ (مرکزی صدر منہاج القرآن یوتھ لیگ) نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج اٹھارویں یوم تاسیس کے موقع پر لاہور میں منعقد ہونے والا سیمینار نوجوانوں کی فکر اقبال (رح) اور حضور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی فکر کو سمجھنے میں ممدو معاون ہوگا۔ انہوں نے یوم تاسیس کے موقع پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ آئیے آج کے دن تجدید عہد کریں کہ ہم تجدید دین، اصلاح احوال اور تکمیل پاکستان کیلئے اپنے قائد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی قیادت میں سوئے منزل رواں دواں رہیں گے۔
اسی دوران چوہدری ظہیر عباس گجر کی سربراہی میں استقبالیہ قافلہ صاحبزادہ حسین محی الدین کا جلوس کی صورت میں استقبال کرتا ہوا پنڈال میں داخل ہوا۔ پنڈال نعروں، تالیوں اور ڈھول کی تھاپ سے گونج اٹھا، ہر طرف "تیرا بھائی میرا بھائی، حسین بھائی حسین بھائی" "حسن کا بازو طاہر کا سپاہی، حسین بھائی حسین بھائی" خوش آمدید خوش آمدید حسین بھائی خوش آمدید۔ جیوے جیوے طاہر جیوے، میری جان جوانی پروفیسر اور منہاج القرآن یوتھ لیگ زندہ باد کے نعرے لگ رہے تھے۔
ایوان قائد سے پنڈال تک اس قافلے نے 10 منٹ کا راستہ 45 منٹ میں طے کیا۔ اس موقع پر ڈھیروں پھولوں کی پتیوں اور آتش بازی کا اہتمام کیاگیا تھا۔ پنڈال میں پہنچنے پر ناظم یوتھ افیئرز ساجد محمود بھٹی، سیکرٹری جنرل یوتھ افیئرز بلال مصطفوی اور نائب صدر منہاج القرآن یوتھ لیگ اشتیاق حنیف مغل نے حسین بھائی کو خوش آمدید کہتے ہوئے پھولوں کی مالا پیش کی۔ صاجزادہ صاحب کے سٹیج پر پہنچنے کے بعد نوجوانوں کا فرط جذبات اور جوش ولولے سے 15 منٹ تک مسلسل ڈھول، نعروں اور تالیوں کے ساتھ بھنگڑے کا سلسلہ جاری رہا۔
کارروائی کو آگے بڑھا تے ہوئے بشیر خان لودھی نمائندہ سینئرز یوتھ کونسل (سابق مرکزی صدر منہاج القرآن یوتھ لیگ) نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقبال (رح) نے ایک خواب دیکھا، قائد اعظم نے اُسے تعبیر دی اور ان شاء اللہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادی اسکی تکمیل فرمائیں گے۔ منہاج القرآن، اللہ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا مشن ہے جو اس کے لئے وقت نکالتا ہے اللہ رب العزت اُسے دینی ودنیاوی دولت سے مالامال فرماتے ہیں۔ عشق رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے انسان میں خودداری آتی ہے۔ شیخ الاسلام نے کروڑوں دلوں میں عشق رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی شمعیں روشن کی ہیں۔
مرکزی نا ظم یوتھ افیئرز ساجد محمود بھٹی نے اپنے خطاب میں کہا کہ مصطفوی انقلاب کے رستے میں آنے والی ہر رکاوٹ کو پاؤں کی ٹھوکر سے پاش پاش کر دیں گے۔ یوتھ لیگ کا اٹھارہ سالہ سفر قربانیوں، حوصلے، قائد سے محبت، استقامت، جزبوں، ولوں اور جہد مسلسل کا سفر ہے۔ کامیابی کے لیے منہاج القرآن یوتھ لیگ کا ہر نوجوان خون کا ایک ایک قطرہ بہانے کے لیے تیار ہے۔ ہماری بے تاب جوانیاں منتظر ہیں کہ کس وقت ہمارے قائد ہمیں کسی بھی قربانی کے لیے پکاریں ہم سرخرو ہوں اور امتِ مسلمہ دوبارہ عزت کے ساتھ ہمکنار ہو سکے۔
جگر گوشہ شیخ الاسلام صاجزادہ حسین محی الدین قادری نے خطاب کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ منہاج القرآن یوتھ لیگ مصطفوی انقلاب کا ہراول دستہ ہے۔ اس کے ممبران کو میری طرف سے اٹھارہواں یوم تاسیس مبارک ہو۔
انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ اور پاکستان کے لیے لمحہ فکریہ ہے کہ اتنا عرصہ بیت گیا مگر جس کلمہ حق (لا الہ الاللہ محمد رسول اللہ) پر پاکستان کی بنیاد رکھی گئی تھی آج وہ کہیں نظر نہیں آتی۔ آج کے نوجوانوں کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ تکمیل پاکستان کی راہ میں کیا رکاوٹیں درپیش ہیں۔ علامہ اقبال (رح) نے ایک خواب دیکھا تھا کہ مسلمانوں کی آزاد ریاست ہو جہاں شریعت کا نفاذ ہو اور یہ اسلام کا قلعہ بن سکے۔ یہاں جس پارٹی نے بھی شریعت کا نعرہ لگایا اپنی سیاسی دکانداری چمکانے کے لیے لگایا۔
آج اسلامی اقدار کی باتیں بھلا دی گئی ہیں، یہ علامہ اقبال (رح) کا پاکستان نہیں بلکہ یہ اسلام دشمن طاقتوں کا من چاہا پاکستان ہے۔ یہ ویسٹ پالیسی کا خون آلود پاکستان ہے۔ آج کا پاکستان لا الہ الا للہ اور ویسٹ پالیسیوں کے درمیان لٹکا ہے۔ سیکولر حکمران اسلام کی روح سے عاری ہیں اور علماء اکرام ان کو اسلام کا صحیح پیغام پہنچانے میں ناکام ہو چکے ہیں۔ آج سیاسی نظام کی روح الگ کر دی گئی ہے اور مذہبی نظام کی روح الگ۔ ارے نادانو! سیاست اور مذہب کو کیوں الگ کرتے ہو، آقا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی حیات طیبہ نے تو کبھی سیاست اور مذہب کو جدا نہیں فرمایا۔
جلال بادشاہی ہو کہ جمہوری تماشہ ہو
جدا ہو دیں سیاست سے تو رہ جاتی ہے چنگیزی
سیاستدان مذہبی رہنماؤں کی زبان نہیں سمجھتے اور مذہبی رہنما جدید دور کے بدلتے ہوئے تقاضوں کو نہیں سمجھتے۔ اسلامی قوانین اور نظام اس وقت تک قابل عمل ہے جب تک اس میں اجتہاد کی روح باقی رہے گی۔
کسی بھی معاشرے کی نئی نسل اس وقت تک اپنے مقصد کو نہیں پاسکتی جب تک اس کے عقائد درست نہ ہوں۔ ہمارے عقائد کی درستگی کی روح عشقِ رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم میں پنہاں ہے۔ منہاج القرآن یوتھ لیگ کی دعوت پر آج لاکھوں نوجوان بد عقیدگی کی زندگی چھوڑ کر صحیح العقیدہ بن گئے ہیں۔ علامہ اقبال (رح) نے فلسفہ اسلام کو فقط تھیوری کے طور پر بیان کیا مگر حضور شیخ الاسلام نے پوری دنیا میں یہ بات ثابت کر دی کہ اسلامی نظام نفاذ کے قابل ہے۔ منہا ج القرآن کا نظام دعوت و تربیت اور منصوبہ جات اس کی منہ بولتی تصویر ہیں۔
جس معاشرے پر اسلامی قوانین کا نفاذ ہو گا وہ دنیا کے سامنے ایک کامیاب معاشرے کی شکل اختیار کر جائے گا۔
مسلمان سینکڑوں برس پوری دنیا پر حکومت کرتے رہے اس کی وجہ فقط عشق مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی دولت ہے۔ جب تک یہ دلوں میں زندہ رہی مسلمان غالب رہے۔ آج اگر ہم ایک بار پھر اسی عشق مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی روح اپنے سینوں میں زندہ کر لیں تو امتِ مسلمہ پھر سے پوری دنیا پر غالب آسکتی ہے اور پھر دنیا کی کوئی طاقت مسلمانوں کو شکست نہیں دے سکتی۔
نوجوان وہ طاقت ہیں جو کسی بھی قوم کے عروج کا باعث بنتی ہے۔ نوجوان آج اگر اپنی زندگیوں کے اندر انقلاب پیدا کر لیں تو ان شاء اللہ پوری دنیا میں انقلاب پیدا ہو سکتا ہے۔ علم وعمل، اخلاص، تقویٰ وکردار میں مسلمان جب تک کامل رہے تب تک پوری دنیا پر غالب رہے۔ ایک فرد معاشرے کی اکائی ہے۔ اگر تمام اکائیاں درست ہو جائیں تو کل معاشرہ درست ہو جائے گا۔
یہی وقت ہے جوانی میں ہی اپنے اندر تبدیلی لائیں اگر آپ نے معاشرے کو سدھارنے کا ارادہ کر لیا ہے تو خدارا اپنے آپ کو بدل ڈالو دلوں میں عشقِ رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی شمع روشن کر لو۔ ہم سب کو کردار اور علم میں پختگی کی ضرورت ہے اور آئیں ہم اس میں سب سے آگے بڑھ جائیں۔ سب بیدار ہوں اور ذکر و فکر کی محافل کا انعقاد کر یں۔
حضور شیخ الاسلام کے خطابات کو سنیں اور سنائیں۔ تذکیہ نفس کریں اور من کی پلیدی کو صاف کریں۔ وہ وقت دور نہیں جب ہر ایک جوان مصطفوی سپاہی بن جائے گا۔ اور اس کے میدان عمل میں آتے ہی مصطفوی انقلاب کا سویرا طلوع ہوگا۔ آخر میں منہاج القرآن یوتھ لیگ کی مرکزی تنظیم کو دوبارہ مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
بعد ازاں یوتھ کے انقلابی ترانے کی گونج میں یوم تاسیس کا کیک کاٹا گیا۔ اس پروگرام میں محمد شعیب مغل، افتخار بیگ، ڈاکٹر ذیشان بیگ، میاں ممتاز قادری اور شاہد لطیف نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ سابق مرکزی صدور منہاج القرآن یوتھ لیگ بشیر خان لودھی، حبیب اللہ بٹ اور تنویر احمد خان نے خصوصی شرکت کی۔
اختتام پر اشتیاق حنیف مغل کو آرڈینیٹر یوتھ لاہور نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔
تبصرہ