سانحہ ماڈل ٹاؤن حکومتی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کا کیس ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری
لندن میں وکلاء پینل سے ملاقات کے بعد معاملہ انسانی حقوق کمیشن
میں اُٹھائیں گے، UNO سمیت جہاں بھی جانا پڑا جائینگے
قاتل حکمرانوں کو قصاص بھی دینا پڑے گا اور سانحہ کی قتل و غارت گری کا جواب بھی، لندن
روانگی سے قبل رہائش گاہ کے باہر گفتگو
عمران خان سے کوئی اختلاف نہیں، اختلافات کے حوالے سے پراپیگنڈا یک طرفہ ہے، ہمارے
مقاصد اور منزل ایک ہے
لاہور (15 ستمبر 2016) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن حکومتی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کا کیس ہے۔ لندن میں وکلاء پینل سے ملاقات کے بعد معاملہ انسانی حقوق کمیشن میں اُٹھائیں گے۔ UNO سمیت جہاں بھی جانا پڑا جائیں گے۔ قاتل حکمرانوں کو قصاص بھی دینا پڑے گا اور سانحہ کی قتل و غارت گری کا جواب بھی۔ وہ گزشتہ روز لندن روانگی سے قبل اپنی رہائش گا ہ پرپارٹی راہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے، اس موقع پر خرم نواز گنڈا پور، نوراللہ صدیقی، راجہ زاہد و دیگر موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ دو سال بعد بھی شہداء کے ورثاء او ر زخمیوں کو انصاف نہیں ملا جب چاہیں گے قصاص تحریک کے دوسرے راؤنڈ کا اعلان کریں گے۔ انصاف کے دروازے بند ہوئے تو رائے ونڈ سمیت کہیں بھی جانے کا فیصلہ کر سکتے ہیں فی الحال رائے ونڈ جانے کی پابندی ہم نے خود اپنے اوپر عائد کی ہے یہ پابندی مستقل نہیں۔ قومی اداروں سے مایوس نہیں تاہم جتنی اپیلیں کرنی تھیں کر لیں یورپی یونین کے انسانی حقوق کمیشن سے رجوع انصاف کے حصول کی جدو جہد کا حصہ ہے۔ پانامہ لیکس کی تحقیقات اور کرپشن کے سد باب کے لئے آغاز حکمران خاندا ن سے ہونا چاہئے یہ مطالبہ اپوزیشن جماعتوں، عوام اور اس ملک کے پڑھے لکھے حلقوں کا بھی ہے۔ کرپشن اور انسانی حقوق کے دھبوں کے ساتھ ہم ایک باوقار ملک و قوم نہیں بن سکتے۔ موجودہ حکمران رہ گئے تو پھرملک کی خیر نہیں یہ کرپٹ بھی ہیں، قاتل بھی اور سلامتی کے دشمن بھی ہیں ان کے ہوتے ہوئے ملک و قوم کے نقصان کی فہرست طویل ہوتی چلی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ رائے ونڈ مارچ کے حوالے سے تحریک انصاف نے اپنا فیصلہ سنایا وہ ایک آزاد جماعت ہے اور ہم بھی ایک الگ اور آزاد جماعت ہیں اور انہیں اپنے فیصلے کرنے کا حق حاصل ہے۔ عمران خان سے کوئی اختلاف نہیں اختلافات کے حوالے سے پراپیگنڈا یک طرفہ ہے۔ ہمارے مقاصد اور منزل ایک ہے اور وہ منزل ظلم اور کرپشن سے پاک پاکستان ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک قصاص کے پہلے راؤنڈ میں پونے دو سو سے زائد شہروں میں تاریخ ساز احتجاجی ریلیاں نکالیں اور دھرنے دیئے ہمارے دشمنوں کو بھی علم ہو گیا کہ ہمارے کارکن نہ تھکے ہیں اور نہ قصاص کے مطالبے سے پیچھے ہٹنے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک قصاص کے پہلے راؤنڈ میں حکمرانوں کی ملک دشمنی کو بے نقاب کیا اب فیصلہ ملکی عوام، اداروں اور عدالتوں پر ہے حکمران میرے انکشافات پر مجھے نوٹس بھیجنے کی جرات نہیں کر سکے اور نہ ہی یہ جرات کر سکیں گے کیونکہ انہیں پتہ ہے میں جو کہتا ہوں وہ بلا جواز نہیں ہوتا۔
دریں اثناء سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری گزشتہ رات لندن پہنچ گئے جہاں وہ آج سہ پہر وکلاء کے ساتھ ملاقات کریں گے اور سربراہ عوامی تحریک کے ہمراہ سینٹرل پنجاب کے صدر بشارت جسپال اور جنوبی پنجاب کے صدر فیا ض وڑائچ بھی ہیں۔ ایئر پورٹ پہنچنے پر کارکنوں کی بڑی تعداد نے انہیں الوداع کیا اور ڈاکٹر طاہرالقادری کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے۔ کارکنوں نے " گو نواز گو " کے نعرے بھی لگائے۔
تبصرہ