سانحہ ماڈل ٹاؤن کا قصاص ہو گا، قاتل جلد اپنے انجام کو پہنچنے والے ہیں: خرم نواز گنڈاپور
مقتدر طبقہ آئین پاکستان کا مذاق اڑا رہا ہے، تجوریاں بھرنے والوں
سے پائی پائی کا حساب لیا جائیگا
آئین اور عوام کی حکمرانی کیلئے عوامی تحریک کی سیاسی جدوجہد جاری رہے گی، سیکرٹری
جنرل پاکستان عوامی تحریک
لاہور (16 ستمبر 2016) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ جعلی مینڈیٹ والے حکمرانوں کے دن گنے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا قصاص ہو گا۔ قاتل حکمران جلد اپنے انجام کو پہنچنے والے ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں اور کرپٹ نظام کے محافظوں کی منزل اب جدہ نہیں جیل ہو گی۔ دہشت گردوں کو تحفظ دینے والے حکمرانوں نے پاکستان کی سلامتی کو داؤ پر لگا دیا تھا اگرپاک فوج بروقت آپریشن ضرب عضب کا فیصلہ نہ کرتی تو مٹھی بھر دہشت گرد ریاست پاکستان پر مسلط ہو جاتے۔ مقتدر طبقہ آئین پاکستان کا مذاق اڑا رہا ہے۔ آئین اور عوام کی حکمرانی کیلئے عوامی تحریک کی سیاسی جدوجہد جاری رہے گی۔ نام نہاد جمہوریت کا راگ الاپنے والے خاندانوں کے جیل جانے کا وقت قریب آگیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پاکستان عوامی تحریک جنوبی پنجاب کے صدر فیاض وڑائچ، سیف اللہ سدوزئی اور راؤ عارف رضوی کی قیادت میں آئے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ جلد عوامی اقتدار قائم ہو گا اور موجودہ کرپٹ نظام کے ذریعے سے تجوریاں بھرنے والوں سے پائی پائی کا حساب لیا جائیگا۔ پاکستان عوامی تحریک کی جدوجہد 20 کروڑ عوام کو اقتدار میں شریک کرنے کیلئے ہے۔ 68 سال سے ہونے والا ظلم و ستم اب عوام مزید برداشت نہیں کریں گے۔ پاکستان کے غریب عوام اپنے حقوق کیلئے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک کی جدوجہد آئینی، جمہوری اور قانونی ہے جو حکمران عوام کے بنیادی حقوق پورے نہیں کر سکتے انہیں اقتدار سے الگ ہو جانا چاہیے ورنہ عوام انہیں اقتدار کے محلات سے باہر پھینک دیں گے۔ پاکستان کے عوام ڈاکٹر طاہرالقادری کے ساتھ ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری جب بھی کال دیں گے عوام ان کے ساتھ نکلیں گے اور اس ملک سے ہمیشہ کیلئے استحصال پر مبنی جاگیردارانہ اور سرمایہ دارانہ نظام کو ختم کر دینگے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو لوٹی ہوئی دولت کا حساب دینا ہو گا۔ کرپشن کی پیداوار حکمرانوں نے مڈل ایسٹ سے امریکہ تک پوری دنیا میں بزنس ایمپائر بنارکھی ہیں۔
تبصرہ