لندن: منہاج کالج مانچسٹر کے زیراہتمام میلاد کانفرنس
منہاج القرآن انٹرنیشنل برطانیہ کے زیراہتمام منہاج کالج مانچسٹر کی میلاد کانفرنس 8 جنوری 2017ء کو مانچسٹر کی مرکزی مسجد میں منعقد ہوئی، جس کی صدارت مہمان خصوصی منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کی۔ کانفرنس کے میزبان شیخ عدنان سہیل، منہاج القرآن انٹرنیشنل لندن کے ڈائریکٹر علامہ ذیشان قادری اور منہاج القرآن انٹرنیشنل یوکے کی سنٹرل ایگزیکٹیو کے صدر سید علی عباس بخاری تھے۔ پروگرام کا آغاز صحیفہ انقلاب کی تلاوت سے ہوا، جس کے بعد شہباز حسن قادری اور دیگر نعت خوان حضرات نے ثناء خوانی کی۔
منہاج کالج مانچسٹر کے چیئرمین بورڈ آف گورنرز ڈاکٹر زاہد اقبال نےخطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کانفرنس کے شرکاء کو خوش آمدید کہا۔ منہاج کالج مانچسٹر میں اسلامک سائنسز کے فیکلٹی ہیڈ مفتی سہیل احمد صدیقی نے برطانیہ میں مسلم کمیونٹی اور تعلیمی اداروں کی ضرورت و اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ منہاج کالج مانچسٹر مسلم خاندانوں کے لیے ایک عظیم تحفہ ہے، جنہیں اب اپنی دینی ضروریات کے ساتھ عصر حاضر کی بھی تعلیم ایک پلیٹ فارم پر ملے گی۔
نوجوان اسکالر صاحبزادہ حافظ فضل محمد نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج مسلم معاشرے میں دینی تعلیم و تربیت وقت کی اہم ضرورت بن چکی ہے۔ بالخصوص مغربی دنیا میں والدین اپنے بچوں کی اسلامی تربیت کے بارے فکر مند رہتے ہیں اور انہیں ایک ایسے تعلیمی ادارے کی تلاش رہتی ہے، جہاں ان کے بچے تعلیم کے ساتھ تربیت بھی حاصل کر سکیں۔ اس حوالے سے منہاج کالج مانچسٹر کا قیام شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے عظیم تعلیمی وژن کی اعلیٰ مثال ہے۔
برطانیہ میں مرکزی جماعت اہلسنت کے صدر علامہ نثار احمد بیگ نے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ دور میں صرف جدید تعلیم اور ذرائع تعلیم انسان کی ضرورت کو پورا نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حوالے سے بدقسمتی یہ ہے کہ برطانیہ آنے والے تقریبا اکثر علماء دین اور اسکالرز کا مقصد یہاں سے فنڈز اکٹھا کرنا ہوتا ہے، تاہم شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے ادارے پہلے ہی اپنا ایک مقام رکھتے ہیں۔ اب آپ نے منہاج کالج مانچسٹر قائم کر کے برطانیہ میں مسلم کمیونٹی کی حقیقی ضرورت کو پورا کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ علماء میں سے نام نہاد طبقہ شیخ الاسلام سے حسد، بغض اور محض ذاتی عناد کی وجہ سے مخالفت رکھتا ہے، جنہوں نے امت اور قوم کے لیے ایک تعلیمی ادارہ تک قائم نہیں کیا، ہمیں ان لوگوں کی حوصلہ شکنی کرنا ہوگی۔
کانفرنس کے مہمان خصوصی ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے اپنا صدارتی خطبہ پیش کیا۔ انہوں نے ’’ آقا علیہ السلام کی رضا، منشاء الہی ہوتی ہے‘‘ کے موضوع پر گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ قرآن مجید میں اکثر مقامات پر اللہ تعالیٰ نے اس بات کی گواہی پیش کی کہ نبی مکرم اپنی مرضی سے بولتے بھی نہیں۔ اللہ تعالیٰ کی رضا ہی آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رضا ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو تشریحی اختیارات عطا کیے، یہی وجہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جو فرما دیتے وہ شریعت بن جاتی اور جس سے آپ منع فرماتے وہ امر بھی شریعت بن جاتا۔
انہوں نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے زمانہ میں ہی اس امر سے اگاہ کر دیا تھا کہ مستقبل میں منکرین حدیث کا فتنہ پیدا ہوگا، جو صرف قرآن کو حجت ماننے کی بات کریں گے۔ ایسے لوگ اپنے ایمان کو ضائع کر رہے ہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ نے خود قرآن میں صرف قرآن کو ماننے کا ایک دفعہ بھی حکم نہیں دیا۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے مزید کہا کہ آج ہمیں اپنے اسلامی علم کی بنیاد میں عقیدہ صحیحہ کو مضبوط بنانا ہوگا۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کے خطاب کے بعد میڈیا کے نمائندوں نے آپ کے انٹرویوز بھی کیے۔
تبصرہ