حضرت شہباز قلندر رحمۃ اللہ علیہ کی درگاہ پر دہشتگردی بہت بڑا سانحہ ہے، شدید مذمت کرتے ہیں : فیض الرحمن درانی
صوفیاء نے ہمیشہ امن، محبت، انسانی تکریم اور حرمت کی بات کی ہے
انسانیت کو محبت، احترام، بھائی چارے کے کلچر کی ضرور ت ہے: جمعۃ المبارک کے اجتماع
سے خطاب
لاہور (17 فروری 2017) تحریک منہاج القرآن کے مرکزی امیر صاحبزادہ فیض الرحمان درانی نے کہا ہے کہ دہشتگردی، انتہا پسندی اور بد امنی کی فضا میں بے چینی سے نجات کیلئے پوری قوم کو قرآن کریم کی تلاوت، کثرت سے درود و سلام اور اجتماعی توبہ و دعا کرنا ہو گی۔ حضرت سخی شہباز قلندر رحمۃ اللہ علیہ کی درگاہ پر دہشتگردی بہت بڑا سانحہ ہے۔ اولیاء اللہ کے مزارات پر حاضری روحانیت، انسانیت اور امن سے تعلق رکھتی ہے۔ دہشتگردوں نے ایک ایسے مقدس مقام کو درندگی کا نشانہ بنایا جو صدیوں سے امن و امان کی علامت، انسانوں میں صلح جوئی اور اتحاد و یگانگت کا پیغام پہنچا رہا تھا۔ حضرت شہبا ز قلندر رحمۃ اللہ علیہ کا مزار بر صغیر میں اسلام کی آمد اور مسلمانوں کی حکومت کے قیام کی علامت ہے۔ وہ جامع المنہاج ماڈل ٹاؤن میں جمعۃ المبارک کے بڑے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی انسانیت کے ماتھے پر بد نما داغ ہے۔ قوم کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے کہ جس طرح اپنے گھروں میں آگ لگتی ہے تو ہم پریشان ہو جاتے ہیں، صدقہ، خیرات، توبہ اور دعا کرتے ہیں۔ یہ وطن بھی ہمارا گھر ہے۔ ملک سے محبت اور اسکا تحفظ ایمان کی علامت ہے۔ ہم سب کو مل کر اللہ کی طرف رجوع کرنا چاہیے اور اسکے حضور اپنی غلطیوں اور کوتاہیوں کی اجتماعی معافی مانگی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ صوفیاء امن و سلامتی کا پیکر، عکاس اور مظہر ہیں۔ صوفیاء نے ہمیشہ امن، محبت، انسانی تکریم اور حرمت کی بات کی ہے۔ ملک نازک دور سے گزر رہا ہے قوم کومتحد ہونا ہو گا۔ حضرت سخی شہباز قلندر رحمۃ اللہ علیہ کے مزار پر دھماکے کی مذمت کرتے ہیں۔ آج امن قائم کرنے کے نام پر بد ترین دہشتگردی ہو رہی ہے۔ امت مسلمہ اور پوری انسانیت کو محبت، احترام، بھائی چارے اور برداشت کے کلچر کی ضرور ت ہے۔
تبصرہ