پنجاب میں دہشتگردی کے ’’ہینڈلرز‘‘ کی موجودگی کا اعتراف کافی نہیں: ڈاکٹر طاہرالقادری

پنجاب میں آپریشن کیلئے وہی اختیارات ہونے چاہئیں، جو ایف سی کو بلوچستان اور رینجرز کو کراچی میں حاصل ہیں
فوجی عدالتوں کی توسیع کے مخالف حکمرانوں نے قومی ایکشن پلان کو بھی ناکام بنایا، سربراہ عوامی تحریک
غیر قانونی اسلحہ کے سب سے بڑے خریدار پنجاب میں بیٹھے ہیں، ذمہ داروں نے آنکھیں بند کررکھی ہیں
پنجاب میں دہشتگردی کا بیج تیار کرنے والی فیکٹریاں دن رات پیداواردے رہی ہیں، گفتگو

لاہور (28 فروری 2017) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پنجاب میں دہشتگردوں کے ہینڈلرز کی موجودگی کا اعتراف کرنے والے وزیراعلیٰ پنجاب بتائیں انہوں نے اپنے مسلسل 8 سالہ عرصہ اقتدار کے دوران ہینڈلرز کے خلاف کیا کارروائی کی ؟ اور پنجاب میں رینجرز آپریشن کیوں نہیں ہونے دیا؟ پنجاب میں آپریشن کیلئے وہی اختیارات ہونے چاہئیں جو ایف سی کو بلوچستان اور رینجرز کو کراچی میں حاصل ہیں۔ فوجی عدالتوں کی توسیع کے مخالف حکمرانوں نے قومی ایکشن پلان کو بھی ناکام بنایا۔ وہ پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کے اراکین سے گفتگو کررہے تھے۔

ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ صوبہ میں دہشتگردوں کے ہینڈلرز کی موجودگی کے اعتراف کے بعد ہمارا یہ موقف درست ثابت ہو گیا کہ پنجاب میں دہشتگردوں کے سلپینگ سیلز ہیں اور انہیں سیاسی سپورٹ حاصل ہے۔ یہ ہینڈلرز پنجاب کے ساتھ ساتھ پورے ملک میں کارروائیاں کرتے ہیں اس لیے ہم کہتے ہیں کہ پاکستان میں پائیدار امن کیلئے پنجاب میں بے رحم آپریشن ضروری ہے۔ ایک ایسا آپریشن جس کا ریموٹ کنٹرول سول حکومت کے ہاتھ میں نہ ہو۔ پنجاب وزیرستان کوجنم دینے والا صوبہ ہے۔ غیر قانونی اسلحہ کے سب سے بڑے خریدار پنجاب میں بیٹھے ہیں مگر ذمہ داروں نے آنکھیں بند کررکھی ہیں۔ یہ درست ہے کہ پنجاب کے اکثریتی عوام امن پسند، محب وطن اور روشن خیال ہیں مگر سیاسی سرپرستی میں کچھ گمراہ گروپس نے امن کو یرغمال بنا لیا ہے۔ اس کے پیچھے فرقہ وارانہ نظریات بھی ہیں اور غیر ملکی ایجنسیوں کا پیسہ بھی ہے۔ ان ملک امن اور اسلام دشمن عناصر کے خلاف جو آواز اٹھاتا ہے پنجاب کے حکمران ان کے خلاف ریاستی دہشتگردی کرتے ہیں۔ 17 جون 2014 ء کے دن ہمارے خلاف ریاستی دہشتگردی کی گئی اور دن دیہاڑے 100 لوگوں کو گولیاں ماری گئیں۔ میں اپنے اس موقف پر قائم ہوں کے پنجاب میں دہشتگردی کے بیج تیار کرنے والی فیکٹریاں لگی ہیں جو دن رات پیداواردے رہی ہیں اور یہ سب شریف برادران کی سرپرستی میں ہو رہا ہے اور انہوں نے دہشتگرد گروپوں کے ساتھ سمجھوتہ کررکھا ہے۔ یہ انہیں کچھ نہیں کہتے اور بدلے میں ان کے اقتدار کا تحفظ ہوتا ہے۔ بہت جلد ثبوتوں کے ساتھ یہ حقائق منظر عام پر بھی آجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں بار دگر کہونگا کہ شریف برادران کے اقتدار میں ہوتے ہوئے دہشتگردوں کے خلاف کوئی آپریشن کامیاب نہیں ہو سکے گا۔ قومی ایکشن پلان کو بھی شریف برادران نے ناکام بنایا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب 14 بے گناہوں کو قتل کرنے کی ایف آئی آر میں نامزد ملزم ہیں جبکہ آئی جی پنجاب کو ماڈل ٹاؤن میں 10 بے گناہ شہریوں کو قتل کرنے کے جرم میں انسداد دہشتگردی کی عدالت نے بطور ملزم طلب کر رکھا ہے۔ صوبہ کی اس اعلیٰ اتھارٹی کی کیا اخلاقی اتھارٹی ہے؟ جو خود دہشتگردی کے مقدمات میں نامزد اور مطلوب ہیں۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top