گلو کو مل گیا ماڈل ٹاؤن کے 14 شہداء کے ورثاء کو انصاف نہیں ملا: ڈاکٹر طاہرالقادری
اس ملک کا نظام صرف گلو بٹوں کیلئے ہے، ہمارے سینکڑوں کارکن جھوٹے مقدمات میں پیشیاں بھگت رہے ہیں
لاہور (06 مارچ 2017) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ 14 شہدا کو انصا ف نہ مل سکا، گلو بٹ کو مل گیا اس ملک کا نظام صرف گلوؤں کیلئے ہے۔ گلو بٹ کی رہائی موجود ہ نظام کی شکست اور مظلوموں کے زخموں پر نمک کا چھڑکاؤ ہے۔ ہمارے 580 کارکن پولیس کی طرف سے درج کی جانیوالی جھوٹی ایف آئی آرز کے تحت 28 ماہ سے دہشتگردی کی عدالتوں میں پیشیاں بھگت رہے ہیں۔ 10 کارکنوں کو سزائیں سنا دی گئی، 42 کارکن اپنے ہی 14 کارکنوں کو قتل کرنے کے الزام کے تحت انسدادد ہشتگردی کی عدالت لاہور میں پیشیاں بھگت رہے ہیں۔ ایک کارکن پیشیاں بھگتتے بھگتتے انصاف کی امید میں خالق حقیقی سے جا ملا۔ ہم نے انصاف کیلئے قانون کے دروازے پر دستک دی مگر قانون اندھا ہی نہیں بہرا بھی ہے، انہوں نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال انصاف کیلئے قانون کی عدالت میں ہیں دیکھتے ہیں شہداء کے ورثاء کے ساتھ کیا سلوک ہوتا ہے اسکے بعد انصاف کیلئے کوئی اور فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جس جسٹس سسٹم اور جمہوری نظام میں اعلانیہ دہشتگردی کے مرتکب شخص کو سزا دلوانا نا ممکن ہو، وہاں داعش کی دہشتگردی کو کیسے روکا جا سکتا ہے؟ انہوں نے مزید کہا کہ گلو بٹ اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کی حفاظت حکومت، پولیس اور پراسیکیوشن مل کر رہے ہیں۔ قانونی جنگ جاری رکھیں گے، انصاف کے حصول کیلئے سپریم کورٹ جائیں گے اور مکمل انصاف تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
تبصرہ