جمعتہ المبارک کو ’’یوم عظمت مصطفی ﷺ‘‘ کے طور پر منایا جائیگا: تحریک منہاج القرآن کا اعلان

مورخہ: 09 مارچ 2017ء

علمائے کرام مساجد میں عظمت مصطفی ﷺ کے عنوان سے خطابات کریں، علماء کونسل کی اپیل
دنیا کا کوئی مذہب انبیا ئے اکرم، الہامی کتابوں اور مقدس ہستیوں کی توہین کی اجازت نہیں دیتا: فیض الرحمن درانی
حکومت سوشل میڈیا پر نفرت انگیز اور توہین آمیز مذہبی مواد کو ہٹانے میں ناکام ہو چکی ہے، مرکزی امیر تحریک
سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد شائع کرنے والوں پر دہشتگردی کو فروغ دینے کا مقدمہ چلایا جائے: اجلاس میں فیصلہ

لاہور (09 مارچ 2017) تحریک منہاج القرآن کی اپیل پر پاکستان سمیت دنیا بھر میں 10 مارچ جمعتہ المبارک کو یوم عظمت مصطفی ﷺ کے طور پر منایا جائیگا۔ علمائے کرام مسجد میں عظمت مصطفی ﷺ کے عنوان سے خطابات کریں گے۔ سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد کے خلاف تحریک منہاج القرآن کی اپیل پر اندرون، بیرون ملک کے تمام منہاج القرآن کے اسلامک سنٹر، مساجد میں اپنے آقا و مولا حضرت محمد مصطفی ﷺ سے اظہار وفاداری کے لیے سکالرز عظمت مصطفی ﷺ کے عنوان سے خطابات کریں گے۔ تحریک منہاج القرآن نے سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد کی اشاعت سے اربوں مسلمانوں کے جذبات کا قتل کرنے والے دہشت گردوں اور انسانیت کے بدترین مجرموں کے خلاف 10 مارچ جمعتہ المبارک کا دن عظمت مصطفی ﷺ کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے۔ منہاج القرآن علماء کونسل نے ملک بھر کے علمائے کرام سے اپیل کی ہے کہ وہ جمعتہ المبارک کو اپنی اپنی مساجد میں عظمت مصطفی ﷺ کے عنوان سے خطابات کریں۔ شب و روز عظمت مصطفی ﷺ کے لیے کوشاں منہاج القرآن کے تمام سکالرز اپنے خطابات میں عظمت مصطفی ﷺ بیان کرینگے۔ ان خیالات کا اظہار مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں تحریک منہاج القرآن کے مرکزی امیر صاحبزادہ فیض الرحمن درانی نے منہاج القرآن علماء کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں نائب ناظم اعلیٰ منہاج القرآن علامہ سید فرحت حسین شاہ، مرکزی صدر منہاج القرآن علماء کونسل علامہ امداد اللہ قادری، ناظم علماء کونسل علامہ میر آصف اکبر سمیت مرکزی، صوبائی و ضلعی عہدیداروں کی بڑی تعداد شریک تھی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صاحبزادہ فیض الرحمن درانی نے کہا کہ دنیا کا کوئی مذہب انبیا ئے اکرم، الہامی کتابوں اور مقدس ہستیوں کی توہین کی اجازت نہیں دیتا لہٰذا سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد شائع کرنے والے گستاخوں کو عالمی سطح پر دہشتگردی کو فروغ دینے کے جرم میں فوری گرفتار کر کے مقدمہ چلایاجائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سوشل میڈیا پر نفرت انگیز اور توہین آمیز مذہبی مواد کو ہٹانے اور مانیٹر کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ قومی ایکشن پلان کے تحت نفرت انگیز مواد کو سوشل سائٹس سے ہٹانا اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے جسے وہ پورا نہیں کر پائی۔ اس اہم معاملے پر عدلیہ کا نوٹس اور عملی کارروائی قابل تحسین عمل ہے۔ دہشتگردی کے خلاف لڑی جانیوالی جنگ میں بھی موجودہ حکمرانوں کا رویہ انتہائی غیر سنجیدہ ہے جس کا خمیازہ وسیع تر جانی و مالی نقصان کی صورت میں معصوم عوام بھگت رہے ہیں۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ امداد اللہ قادری نے کہاکہ سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد شائع کرنیوالے عالمی مجرم ہیں، انہیں فوری گرفتار کر کے ان پر دہشتگردی کو فروغ دینے کا مقدمہ چلایا جائے۔ اس حوالے سے امت مسلمہ کے حکمرانوں کو متحد ہو کر سنجیدہ اور اجتماعی فیصلے کرنا ہونگے۔ مسلمان ایک لاکھ 24 ہزار انبیاء کی تکریم کو اپنا ایمان سمجھتے ہیں۔ اس لئے ان مقدس ہستیوں کے احترام کے قوانین پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے۔ علامہ میر آصف اکبر نے کہا کہ سوشل میڈیا پر تحریری اور تقریری صورت میں ہونیوالی گستاخیوں پر حکمران اور ذمہ دار ادارے غفلت کی نیند سوئے ہوئے ہیں، جس بنا پر ملک میں بد امنی، انتہا پسندی، قتل و غارت گری اور دہشتگردی کو تقویت مل رہی ہے۔ مقدس اور برگزیدہ ہستیوں کی شان میں آئے روز ہونیوالی گستاخیوں پر حکمران طبقہ نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں جو اس بات کی دلیل ہے کہ دہشتگردی کے خاتمے میں حکمران سنجیدہ نہیں۔

اجلاس میں علامہ محمد حسین آزاد، علامہ غلام اصغر صدیقی، مفتی خلیل احمد، علامہ عثمان سیالوی، علامہ رفیق رندھاوا، علامہ طیب اکرم، علامہ حمید سیالوی و دیگر موجود تھے۔

اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ سوشل میڈیا کیلئے عالمی سطح پر متفقہ ضابطہ اخلاق تیار کیا جائے جس میں کسی بھی مذہب کے خلاف توہین آمیز مواد کی اشاعت کو کلیتاً ممنوع قرار دیا جائے۔ صرف بیانات دینے کی بجائے آل پارٹیز کانفرنس اور پارلیمنٹ کا اجلاس بلایا جائے جس میں احترام مذاہب اور ناموس مصطفی ﷺ کے تحفظ کیلئے قومی پالیسی وضع کی جائے۔ منہاج القرآن علماء کونسل کے اجلاس میں حکمرانوں کی بے حسی کی پرزور مذمت کی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ عالمی امن سے کھیلنے والے ملعونوں سے عالمی قوانین کے مطابق نمٹا جائے۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top