مشتاق سکھیرا کے ہاتھ ماڈل ٹاؤن کے شہیدوں کے خون سے رنگے ہیں: وکلاء عوامی تحریک

واحد آئی جی ہیں جنہوں نے 100 بار توہین عدالت کی، چھوٹو گینگ کے ہاتھوں پولیس اہلکار مروا ئے
سنگین جرائم 29 فیصد بڑھے، شریف برادران ستارہ امتیاز دلوانا چاہتے ہیں، نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ و دیگر

مشتاق سکھیرا کے ہاتھ ماڈل ٹاؤن کے شہیدوں کے خون سے رنگے ہیں: وکلاء عوامی تحریک

لاہور (7 اپریل 2017) پاکستان عوامی تحریک کے وکلاء رہنماؤں نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ، محمد ناصر ایڈووکیٹ اور شکیل ممکا ایڈووکیٹ نے مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشتاق سکھیرا پنجاب کے ناکام ترین آئی جی تھے۔ واحد آئی جی ہیں جن کے ہاتھ بے گناہوں کے خون سے رنگے ہیں، جنہوں نے ماڈل ٹاؤن میں 100 لوگوں کو گولیاں مارنے اور 14 کو قتل کرنے کے آپریشن کی نگرانی کی۔ 100 بار توہین عدالت کی، ان کے دور میں سنگین جرائم میں 29 فیصد اضافہ ہوا۔ پنجاب اغوا اور گاڑی چوری کے واقعات میں پہلے نمبر پر رہا۔ چھوٹو گینگ کے ہاتھوں اہلکاروں کو آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا نے مروایا۔ انہوں نے شریف برادران کا منظور نظر بننے کیلئے پنجاب پولیس کو حکمران خاندان کی ’’نوکر فورس‘‘ میں تبدیل کیا۔ 25 ہزار سے زائد سیاسی کارکنوں پر تشدد، پکڑ دھکڑ اور جھوٹے مقدمات کے اندراج میں مشتاق سکھیرا نے انتہائی گھناؤنا کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہاکہ مشتاق سکھیرا نے سیاسی ایجنڈے کے تحت عوامی تحریک کے ساتھ ساتھ پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، مجلس وحدت المسلمین اور سنی اتحاد کونسل کے کارکنان اور رہنماؤں کے گھروں میں ریڈ کروائے اور چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا۔ وکلاء رہنماؤں نے کہاکہ مشتاق سکھیرا کا دور پنجاب کی پولیس فورس کا ایک تاریک دور ہے۔

نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایک ایسا شخص جس نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور لا قانونیت کے ریکارڈ قائم کئے اسے شریف برادران ستارہ امتیاز دلوانا چاہتے ہیں تا کہ وہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ماسٹر مائنڈز کے ناموں کو صیغہ راز میں رکھے۔ انہوں نے کہاکہ پولیس کے محکمے کی تو ایک نا اہل آئی جی سے جان چھوٹ گئی مگر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے 14 شہداء کے خون کے حساب سے جان نہیں چھوٹے گی۔ آئی جی سمیت تمام خوش آمدیوں کو قطرے قطرے کا حساب دینا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ مشتاق سکھیرا کو انسداد دہشتگردی کی عدالت میں بطور ملزم کٹہرے میں کھڑا کر کے دم لیں گے۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top